Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2007

اكستان

46 - 64
خوشیاں مناتے ہیں اور کہتے ہیں کہ حضور  ۖ نے اِس روز غسلِ صحت فرمایا تھا اور بیرونِ مدینہ سیر کے لیے تشریف لے گئے تھے۔ یہ سب باتیں بے اصل ہیں۔ بلکہ    اِن دنوں میں حضور اکرم  ۖ  کا مرض شدت کے ساتھ تھا، لوگوں کو جو باتیں     بتائی ہوئی ہیں، سب خلافِ واقع ہیں ''۔ (بہارِ شریعت  ج٦  ص٢٤٢)
	مذکورہ تفصیل سے معلوم ہوا کہ آپ  ۖ  کُل تیرہ دن بیمار رہے ہیں اوراِس پر بھی سب متفق   ہیں کہ آپ  ۖ نے پیر کے روز وصال فرمایاہے ۔اِس حساب سے اگر دیکھا جائے تو آپ  ۖ کے  مرضِ وفات کا دن بدھ ہی بنتا ہے۔ ا س طرح سے کہ بدھ سے دُوسرے بدھ تک آٹھ دن اور جمعرات سے   پیر تک پانچ دن (١٣٥٨) لہٰذا مرضِ وفات کا آغاز بالاتفاق بدھ ہی کا دن ہوا۔ مذکورہ حوالے جات   سے یہ بات روزِروشن کی طرح واضح ہوجاتی ہے کہ صفر کے مہینے کا آخری بدھ رسول اللہ  ۖ  کے      مرضِ وفات کے آغاز کا دن تھا نہ کہ صحت یابی کا ۔اور آپ  ۖ  کے مرضِ وفات پر خوشی کیسی؟
	درحقیقت بات یہ ہے کہ آخری چہار شنبہ یہودیوں اورایرانی مجوسیوں کی رسم ہے جو ایران سے  منتقل ہو کر ہندوستان میں آئی ہے اور یہاں کے بے دین بادشاہوں نے اِسے پروان چڑھایا (ملاحظہ ہو  ''دائرہ معارف اسلامیہ'' پنجاب یونیورسٹی  ج ١  ص١٨)
	یہود کو آنحضرت  ۖ کے شدتِ مرض سے خوشی ہونا بالکل ظاہر اور اُن کی عداوت اور شقاوت   کا تقاضہ ہے۔(فتاویٰ محمودیہ  ج ١٥  ص ٤١٢ ) 
	لہٰذا یہ یہودوہنود کی خوشی کادن توہوسکتاہے مسلمانوں کانہیں ۔ مسلمانوں کا اِسے بطورِ خوشی منانا   سخت بے غیرتی اور بے ادبی ہے۔ مسلمانوں کا اِس دن مٹھائی تقسیم کرنا اگرچہ آنحضرت  ۖ  کے شدت مرض کی خوشی میں یا یہود کی موافقت کرنے کی نیت سے نہ ہو لیکن بہر حال یہ طریقہ غلط ہے ،اِس سے بچنا    لازم ہے۔ بغیر نیت کے بھی یہود کی موافقت کا طریقہ اختیار نہیںکرنا چاہیے۔
	مسلمانوں کوسوچنا چاہیے کہ وہ اِس یہودیانہ ومجوسیانہ اورہندوانہ رسم کو اپنا کر کہیں حضوراکرم    ۖ  کے مرضِ وفات کا جشن منانے میں یہود وہنود کی صورتاً موافقت تو نہیں کررہے؟
(  ماخوذ از  :  ''ماہِ صفر کے احکام اورجاہلانہ خیالات ''  مرتبہ  :  مولانا مفتی محمد رضوان صاحب  ) 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درسِ حدیث 5 1
4 اپنا خلیفہ حتمی طور پر نامزد نہ فرمانے کی حکمت : 5 3
5 دارُالخلافہ کے لوگ جو فیصلہ دیں وہ سب قبول کرلیتے تھے : 6 3
6 آجکل بھی ایسا ہی ہوتا ہے : 6 3
7 برطانیہ میں آج تک بادشاہت ہے : 6 3
8 نبی علیہ السلام کے جانشین کے بارے میں مشاورت : 7 3
9 حضرت ابوبکر کا حاضرین سے خطاب : 7 3
10 اپنے لیے عہدہ ناپسند : 7 3
11 رجم کے بارے میں خصوصی ہدایت : 8 3
12 حدیث بیان کرنے میں سب صحابہ سچے ہیں : 9 3
13 ملفوظات شیخ الاسلام 10 1
14 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 10 13
15 سیاسیات : 10 13
16 .اہم خطوط اور مضامین 15 1
17 آغاز دَورِ فتن 15 16
18 صلاح ِخواتین 24 1
19 شوہر سے متعلق عورتوں کی کوتاہیاں 24 18
20 عورتوں کی زبردست کوتاہی : 24 18
21 .اگر عورتیں چاہیں تو مرد پکے دیندار بن جائیں : 24 18
22 چند اللہ کی بندیوں کی حالت : 25 18
23 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ 26 1
25 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 26 23
26 شکایت و ہدایت : 29 1
27 شہاد ت صدام حسین 30 1
28 یہودی خباثتیں 31 1
29 یہودیوں کی خونخواری : 31 28
30 گلدستہ ٔ احادیث 35 1
31 جہاد میں مارے جانے والے تین طرح کے لوگ : 35 30
32 اہل بیت کو خاص طور پر تین باتوں کا حکم : 37 30
33 ماہِ صفرکے احکام اور جاہلانہ خیالات 39 1
34 ماہِ صفر ......اسلام کا دُوسرا مہینہ : 39 33
35 ''صفر''کے معنٰی : 39 33
36 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 39 33
37 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 39 33
38 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 40 33
39 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 42 33
40 ماہِ صفر کے آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 43 33
41 بسنت کا تہوار 49 1
42 عید بسنت : 49 41
43 وفیات 53 1
44 ( نکاح کا بیان ) 54 1
45 جن لوگوں سے نکاح کرنا حرام ہے : 54 1
46 -1 قرابت : 54 1
47 عالمی خبریں 56 1
48 اخبار الجامعہ 58 1
Flag Counter