Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2007

اكستان

20 - 64
عَلِیًّا اَنْ یَجْلِدَہ وَ کَانَ ھُوَ یَجْلِدُہْ۔ (بخاری ج١ص ٥٢٢۔ و ٤٦۔ ٤٧)  
پھر تم لوگوں کی یہ کیا باتیں ہیں جو مجھے پہنچتی رہتی ہیں۔ بہرحال جو تم نے ولید کے بارے میں ذکر کیا ہے تو انشاء اللہ اِس معاملہ میں ہم جو حق ہوگا وہ کریں گے۔عبید اللہ کہتے ہیں کہ پھر ولید کے (دو جہد والے کوڑے سے) چالیس کوڑے لگائے گئے۔ آپ نے حضرت علی   کو حکم دیا اور حضرت علی ہی کوڑے لگوانے کے انچارج تھے (انہوں نے عبداللہ بن جعفر سے لگوائے اور خود شمار کرتے رہے) ۔
جس وقت قرآنِ پاک کی آیت کا نزول ہوا تھا اُس میں ولید کی اُس وقت کی حالت کا ذکر تھا، ہمیشہ  کا نہیں صحابۂ کرام یہی مطلب سمجھے تھے۔ ورنہ حضرت عمر اِن کو کیوں حاکم مقرر کرتے۔ اِس لیے انہیں کسی بھی جگہ کے حاکم بنانے میں حضرت عثمان پر کوئی اعتراض نہیں کیا جا سکتا ۔ البتہ کوفہ سے حضرت سعد   کو ہٹا کر اِنہیں اُن کی جگہ مقرر کرنے پر لوگوں میں چہ مگوئیاں ہوئیں جیساکہ اُسد الغابہ میں ہے۔ کیونکہ عمر مرتبہ اور تجربہ میں ولید کا اِن سے کوئی مقابلہ نہ تھا۔ شہادت عثمان کے بعد یہ  رقہ چلے گئے تھے وہیں رہے اور حضرت علی و   معاویہ سے یکسو رہے حتی کہ وہیں وفات پائی۔ (تہذیب التہذیب ج ١١  ص ١٤٣) حافظ ابن حجر اِن کے بارے میں برائی سے روکنے کے لیے لکھتے ہیں  : 
وَالرَّجُلُ فَقَدْ ثَبَتَتْ صُحْبَتُہ وَلَہ ذُنُوْب اَمْرُھَا اِلَی اللّٰہِ تَعَالٰی وَالصَّوَابُ اَلسَّکُوْتُ۔ وَاللّٰہُ تَعَالٰی اَعْلَمُ۔  (تہذیب التہذیب ج ١١ ص ١٤٤)
یہ آدمی ایسے ہیں کہ اِن کی صحابیت ثابت ہے اور اِن کے جو گناہ ہیں اُن کا معاملہ خدا کے ساتھ ہے۔ صحیح یہ ہے کہ سکوت کیا جائے، واللہ تعالیٰ اعلم۔  
اِسی سال یعنی   ٣٠  ھ میں سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے دست ِ مبارک سے  اَرِیْسْ  نامی کنویں میں جناب رسول اللہ  ۖ  کی مبارک انگوٹھی گرگئی۔ یہ کنواں اُس زمانہ میں مدینہ شریف کی آبادی سے    دو میل کے فاصلہ پر تھا۔ یہ انگوٹھی جناب رسول اللہ  ۖ  کے دست مبارک میں رہی تھی پھر حضرت ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما کے مبارک ہاتھوں میں رہی تھی پھر چھ سال حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے دست ِ مبارک میں رہی۔ اِس کی بہت تلاش کی گئی۔ آپ نے بہت روپیہ خرچ کیا۔ کنویں میں پانی بھی تھوڑا ہی تھا لیکن وہ نہ مل سکی۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درسِ حدیث 5 1
4 اپنا خلیفہ حتمی طور پر نامزد نہ فرمانے کی حکمت : 5 3
5 دارُالخلافہ کے لوگ جو فیصلہ دیں وہ سب قبول کرلیتے تھے : 6 3
6 آجکل بھی ایسا ہی ہوتا ہے : 6 3
7 برطانیہ میں آج تک بادشاہت ہے : 6 3
8 نبی علیہ السلام کے جانشین کے بارے میں مشاورت : 7 3
9 حضرت ابوبکر کا حاضرین سے خطاب : 7 3
10 اپنے لیے عہدہ ناپسند : 7 3
11 رجم کے بارے میں خصوصی ہدایت : 8 3
12 حدیث بیان کرنے میں سب صحابہ سچے ہیں : 9 3
13 ملفوظات شیخ الاسلام 10 1
14 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 10 13
15 سیاسیات : 10 13
16 .اہم خطوط اور مضامین 15 1
17 آغاز دَورِ فتن 15 16
18 صلاح ِخواتین 24 1
19 شوہر سے متعلق عورتوں کی کوتاہیاں 24 18
20 عورتوں کی زبردست کوتاہی : 24 18
21 .اگر عورتیں چاہیں تو مرد پکے دیندار بن جائیں : 24 18
22 چند اللہ کی بندیوں کی حالت : 25 18
23 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ 26 1
25 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 26 23
26 شکایت و ہدایت : 29 1
27 شہاد ت صدام حسین 30 1
28 یہودی خباثتیں 31 1
29 یہودیوں کی خونخواری : 31 28
30 گلدستہ ٔ احادیث 35 1
31 جہاد میں مارے جانے والے تین طرح کے لوگ : 35 30
32 اہل بیت کو خاص طور پر تین باتوں کا حکم : 37 30
33 ماہِ صفرکے احکام اور جاہلانہ خیالات 39 1
34 ماہِ صفر ......اسلام کا دُوسرا مہینہ : 39 33
35 ''صفر''کے معنٰی : 39 33
36 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 39 33
37 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 39 33
38 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 40 33
39 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 42 33
40 ماہِ صفر کے آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 43 33
41 بسنت کا تہوار 49 1
42 عید بسنت : 49 41
43 وفیات 53 1
44 ( نکاح کا بیان ) 54 1
45 جن لوگوں سے نکاح کرنا حرام ہے : 54 1
46 -1 قرابت : 54 1
47 عالمی خبریں 56 1
48 اخبار الجامعہ 58 1
Flag Counter