Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2007

اكستان

19 - 64
بخاری شریف میں آتا ہے کہ  :
اِنَّ الْمِسْوَرَ بْنَ مَخْرِمَةَ وَعَبْدَ الرَّحْمٰنِ بْنَ الْاَسْوَدِ بْنِ عَبْدِ یَغُوْثَ قَالَا (لِعُبَیْدِ اللّٰہِ بْنِ عَدِیِّ بْنِ الْخِیَارِ) مَا یَمْنَعُکَ اَنْ تُکَلِّمَ عُثْمَانَ لِاَخِیْہِ الْوَلِیْدِ فَقَدْ اَکْثَرَ النَّاسُ فِیْہِ فَقَصَدْتُّ لِعُثْمَانَ حِیْنَ خَرَجَ اِلَی الصَّلٰوةِ۔ قُلْتُ اِنَّ لِیْ اِلَیْکَ حَاجَةً وَھِیَ نَصِیْحَة لَّکَ قَالَ یَا اَیُّھَا الْمَرْئُ قَالَ اَبُوْعَبْدِ اللّٰہِ اُرَاہُ قَالَ اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْکَ فَانْصَرَفْتُ ۔ 
حضرت مسور بن مخرمہ اور عبد الرحمن بن الاسود نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ و عنہم کے بھانجے عبید اللہ سے کہا کہ تم اپنے ماموں سے اِن کے بھائی ولید کے بارے میں کیوں بات نہیں کرتے کیونکہ لوگ حضرت عثمان کے بارے میں بہت باتیں بنارہے ہیں۔ (عبید اللہ کہتے ہیں) میں نے حضرت عثمان سے اِس بارے میں گفتگو کا اِرادہ کیا جب وہ نماز کے لیے نکلے تو میں نے عرض کیا مجھے جناب سے کام ہے اور وہ جناب ہی کے لیے نصیحت (وخلوص) کا کام (مشورہ) ہے۔ آپ نے اِنہیں جواب دیا اے آدمی  !  میں تجھ سے خدا کی پناہ چاہتا ہوں۔ عدی کہتے ہیں میں واپس چلا آیا۔ 
جب میں نے نماز پڑھ لی تو میں مسور اور عبد الرحمن  کے پاس آیا اور انہیں اپنی گفتگو اور حضرت عثمان   کا جواب سنایا۔ ان دونوں نے کہا کہ تم نے تو اپنی ذمہ داری پوری کردی، میں ابھی اِن کے پاس بیٹھا ہی تھا کہ حضرت عثمان کا آدمی مجھے بلانے آیا۔ پھر حدیث شریف میں اِن کی گفتگو آئی ہے۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے جواب کا خلاصہ یہ ہے کہ حضرت ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما کے زمانہ میں ان سے کبھی کھوٹا معاملہ نہیں کیا نہ  کبھی اِن کی نافرمانی کی۔ کیا جس طرح اِن کا حق مجھ پر تھا ویسا ہی میرا حق آج تم لوگوں پر نہیں ہے (کہ ذرا صبر و تحمل سے کام لو، اعتراضات اور زبان درازی نہ کرو اور دیکھو کہ میں کیا کرتا ہوں ،غلط کام تو کروں گا نہیں) 
عبید اللہ نے جواب دیا ضرور آپ کا ہم پر ایسا ہی حق ہے۔ آپ نے فرمایا  :
فَمَا ھٰذِہِ الْاَحَادِیْثُ الَّتِیْ تَبْلُغُنِیْ عَنْکُمْ فَاَمَّا مَاذَکَرْتَ مِنْ شَأنِ الْوَلِیْدِ فَسَنَأْخُذُ فِیْہِ اِنْ شَآئَ اللّٰہُ بِالْحَقِّ قَالَ فَجُلِدَ الْوَلِیْدُ اَرْبَعِیْنَ جَلْدَةً وَاَمَرَ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درسِ حدیث 5 1
4 اپنا خلیفہ حتمی طور پر نامزد نہ فرمانے کی حکمت : 5 3
5 دارُالخلافہ کے لوگ جو فیصلہ دیں وہ سب قبول کرلیتے تھے : 6 3
6 آجکل بھی ایسا ہی ہوتا ہے : 6 3
7 برطانیہ میں آج تک بادشاہت ہے : 6 3
8 نبی علیہ السلام کے جانشین کے بارے میں مشاورت : 7 3
9 حضرت ابوبکر کا حاضرین سے خطاب : 7 3
10 اپنے لیے عہدہ ناپسند : 7 3
11 رجم کے بارے میں خصوصی ہدایت : 8 3
12 حدیث بیان کرنے میں سب صحابہ سچے ہیں : 9 3
13 ملفوظات شیخ الاسلام 10 1
14 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 10 13
15 سیاسیات : 10 13
16 .اہم خطوط اور مضامین 15 1
17 آغاز دَورِ فتن 15 16
18 صلاح ِخواتین 24 1
19 شوہر سے متعلق عورتوں کی کوتاہیاں 24 18
20 عورتوں کی زبردست کوتاہی : 24 18
21 .اگر عورتیں چاہیں تو مرد پکے دیندار بن جائیں : 24 18
22 چند اللہ کی بندیوں کی حالت : 25 18
23 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ 26 1
25 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 26 23
26 شکایت و ہدایت : 29 1
27 شہاد ت صدام حسین 30 1
28 یہودی خباثتیں 31 1
29 یہودیوں کی خونخواری : 31 28
30 گلدستہ ٔ احادیث 35 1
31 جہاد میں مارے جانے والے تین طرح کے لوگ : 35 30
32 اہل بیت کو خاص طور پر تین باتوں کا حکم : 37 30
33 ماہِ صفرکے احکام اور جاہلانہ خیالات 39 1
34 ماہِ صفر ......اسلام کا دُوسرا مہینہ : 39 33
35 ''صفر''کے معنٰی : 39 33
36 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 39 33
37 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 39 33
38 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 40 33
39 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 42 33
40 ماہِ صفر کے آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 43 33
41 بسنت کا تہوار 49 1
42 عید بسنت : 49 41
43 وفیات 53 1
44 ( نکاح کا بیان ) 54 1
45 جن لوگوں سے نکاح کرنا حرام ہے : 54 1
46 -1 قرابت : 54 1
47 عالمی خبریں 56 1
48 اخبار الجامعہ 58 1
Flag Counter