Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2007

اكستان

17 - 64
موں زاد بھائی تھے۔ انہیں دو جنرلوں کے لشکروں کا سردار بھی بنادیا۔ اُس وقت عبد اللہ بن عامر کی عمر    پچیس سال تھی۔ 
عبد اللہ بن عامر نے اِس سال یا اِس سے پہلے سال فارس کا علاقہ فتح کیا تھا۔
 اِسی سال حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے حج کے موقع پر نماز میں قصر نہیں کیا جس پر صحابہ کرام نے اعتراض کیا جن میں حضرت علی، حضرت عبد الرحمن بن عوف اور حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہم جیسے   اکابر صحابہ تھے۔ حتی کہ ابن ِمسعود نے کہا کیا اچھا ہوتا کہ میرے حصہ میں چار رکعت کے بجائے وہ دو رکعتیں آیتیں جو مقبول ہوتیں۔ 
حضرت عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے گفتگو کی تو اِنہیں آپ نے جواب دیا کہ میں نے مکہ مکرمہ میں شادی کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ کی بیوی مدینہ میں بھی ہے اور   آپ کا قیام مدینہ ہی میں رہتا ہے جہاں کہ آپ کے اہل خانہ ہیں۔ 
آپ نے فرمایا طائف میں میرا مال ہے۔ میں حج سے فراغت کے بعد وہاں جانا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا آپ کے اور طائف کے درمیان تو تین دن کی مسافت ہے۔ 
پھر حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے فرمایا  :  کہ یمن کے کچھ لوگوں نے یہ بات کہی ہے کہ اقامت   کی حالت میں بھی نماز کی دو ہی رکعتیں ہوتی ہیں تو شاید مجھے دو رکعتیں پڑھتا دیکھ کر میرے عمل کو دلیل بنا    لیتے (اِس لیے میں نے قصر نہیں کیا اَتمام کیا ہے یعنی دو نہیں چار رکعتیں پڑھی ہیں) ۔
حضرت عبد الرحمن نے فرمایا  :  کہ جناب رسول اللہ  ۖ  پر وحی آیا کرتی تھی اور اس زمانہ میں لوگوں میں اسلام بھی کم تھا (اِس کے باوجود) آپ یہاں دو ہی رکعتیں پڑھاکرتے تھے۔ ابوبکر بھی یہاں دو  ہی رکعتیں پڑھتے رہے اور اِسی طرح عمر بن الخطاب بھی۔ اور آپ خود بھی اپنی اَمارت کے (سابقہ) حصہ میں دو ہی پڑھتے رہے ہیں۔ اِس پر آپ خاموش ہوگئے۔ (البدایہ  ج ٧  ص ١٥٤) 
یہاں یہ عرض کرنا ضروری ہے کہ مسلک حنفی یہ ہے کہ جہاں کسی شخص نے شادی کی ہو تو بیوی کا وطن اُس کا وطن شمار ہوگا۔ وہ جب وہاں پہنچے گا چاہے ایک ہی دن ٹھہرے پوری نماز پڑھے گا قصر نہ کرے گا۔ 
حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ مہاجر تھے۔ انہیں حج کے بعد تین دن سے زیادہ مکہ مکرمہ میں رہنے کی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درسِ حدیث 5 1
4 اپنا خلیفہ حتمی طور پر نامزد نہ فرمانے کی حکمت : 5 3
5 دارُالخلافہ کے لوگ جو فیصلہ دیں وہ سب قبول کرلیتے تھے : 6 3
6 آجکل بھی ایسا ہی ہوتا ہے : 6 3
7 برطانیہ میں آج تک بادشاہت ہے : 6 3
8 نبی علیہ السلام کے جانشین کے بارے میں مشاورت : 7 3
9 حضرت ابوبکر کا حاضرین سے خطاب : 7 3
10 اپنے لیے عہدہ ناپسند : 7 3
11 رجم کے بارے میں خصوصی ہدایت : 8 3
12 حدیث بیان کرنے میں سب صحابہ سچے ہیں : 9 3
13 ملفوظات شیخ الاسلام 10 1
14 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 10 13
15 سیاسیات : 10 13
16 .اہم خطوط اور مضامین 15 1
17 آغاز دَورِ فتن 15 16
18 صلاح ِخواتین 24 1
19 شوہر سے متعلق عورتوں کی کوتاہیاں 24 18
20 عورتوں کی زبردست کوتاہی : 24 18
21 .اگر عورتیں چاہیں تو مرد پکے دیندار بن جائیں : 24 18
22 چند اللہ کی بندیوں کی حالت : 25 18
23 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ 26 1
25 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 26 23
26 شکایت و ہدایت : 29 1
27 شہاد ت صدام حسین 30 1
28 یہودی خباثتیں 31 1
29 یہودیوں کی خونخواری : 31 28
30 گلدستہ ٔ احادیث 35 1
31 جہاد میں مارے جانے والے تین طرح کے لوگ : 35 30
32 اہل بیت کو خاص طور پر تین باتوں کا حکم : 37 30
33 ماہِ صفرکے احکام اور جاہلانہ خیالات 39 1
34 ماہِ صفر ......اسلام کا دُوسرا مہینہ : 39 33
35 ''صفر''کے معنٰی : 39 33
36 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 39 33
37 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 39 33
38 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 40 33
39 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 42 33
40 ماہِ صفر کے آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 43 33
41 بسنت کا تہوار 49 1
42 عید بسنت : 49 41
43 وفیات 53 1
44 ( نکاح کا بیان ) 54 1
45 جن لوگوں سے نکاح کرنا حرام ہے : 54 1
46 -1 قرابت : 54 1
47 عالمی خبریں 56 1
48 اخبار الجامعہ 58 1
Flag Counter