ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2007 |
اكستان |
نہیں رہی تھی۔ موجودہ عناصر کا بڑا حصہ تقریبًا امن سبھا کا ممبر اور گورنمنٹ کا کلمہ پڑھنے والا تھا۔ ہم نے اسی بناء پر کبھی لیگ کی طرح رُخ نہیں کیا۔ ٭ 1936ء کے قریبی زمانہ میں مسٹر جناح نے لیگ کو زندہ کرنے کی کوشش کی۔ رُجعت پسند عناصر سے تنگ آگئے تھے اور انہوں نے جمعیة اور اَحرار اور دوسری ترقی پسند جماعتوں سے اتحاد و اشتراک کیا۔ ٭ مسٹر جناح نے 1936ء کے الیکشن کیلیے جمعیة علماء ہند سے اتحاد و تعاون چاہا۔ وہ زمانہ ولنگٹن کی حکومت کا تھا اور آزادی خواہ جماعتوں کی ہر قسم کی غیر قانونی جد و جہد پر سخت قانونی پابندیاں عائد تھیں۔ مسٹر جناح نے ہم سے چند گھنٹہ گفتگو کی اور درخواست پر زور دیا اور کہا کہ میں اِن رجعت پسندوں سے عاجز آگیا ہوں اور اِن کو رفتہ رفتہ لیگ سے خارج کرکے آزاد خیال ترقی پسند لوگوں کی جماعت بنانا چاہتا ہوں، تم لوگ اِس میں داخل ہو جائو۔ ہم نے عرض کیا کہ اگر آپ اُن لوگوں کو خارج نہ کرسکے تو کیا ہوگا؟ تو فرمایا کہ اگر ایسا نہ کرسکا تو میں تم لوگوں میں آجائوں گا اور لیگ کو چھوڑدوں گا۔ اس پر مولانا شوکت علی مرحوم اور دیگر حضرات نے اطمینان کیا اور تعاون کرنے پر تیار ہوگئے۔ چنانچہ ہم نے پورا تعاون کیا اور تقریبًا پونے دو مہینہ کی رُخصت بوضع تنخواہ دار العلوم سے لی اور اتنی جد و جہد کی کہ ایگریکلچرسٹ پارٹی اور دوسرے رجعت پسند اُمیدواروں کو شکست ہوئی اور تقریبًا تیس یا اِس سے زائد ممبر لیگ کے کامیاب ہوگئے جس پر چودھری خلیق الزماں نے مجھ کو خط میں لکھا کہ تیس برس کی مردہ لیگ کو تونے زندہ کیا۔ ہم نے لیگ کا تعارف عام مسلمانوں سے کرایا اور لیگ کی آواز کو ہر ہر جگہ پہنچادیا۔ اُس وقت مسٹر جناح نے جمعیة کا تیار کردہ مینو فسٹو قبول کیا اور اِسی کو ''تیج'' میں شائع کیا جس کی پہلی دفعہ یہ تھی کہ اسمبلیوں اور کونسلوں میں اگر کوئی خالص مذہبی مسئلہ پیش ہوگا تو جمعیة علماء ہند کی رائے کو خاص وقعت اور اہمیت دی جائے گی۔ مگر افسوس ہے کہ لیگ نے کامیاب ہونے کے بعد پہلے ہی اجلاس لکھنؤ میں اپنے عہود اور اعلانات کو توڑدیا اور اُن رجعت پسند خوشامدی انگریز پرست لوگوں کو لیگ پارٹی میں داخل کرنے کی خواست گار پُر زور طریقے پر ہوئی جن کو خارج کرنے کا اعلان کیا تھا اور اُن کی پُرزور مذمت کررہے تھے اور جن کے متعلق ہر شخص کو معلوم تھا کہ ہمیشہ اِن کی زندگی قومی تحریکات کی مخالفت اور انگریز پرستی میں گزری ہے، اِن سے وہی کہا گیا کہ آپ نے تو وعدہ کیا تھا کہ اِن لوگوں کو نکال دیا جائے گا۔ آج اِن کو لیگ میں لانے اور پارٹی میں