Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2007

اكستان

6 - 64
رہے ہیں تو تم نے کہا تھا کہ روز بروز بڑھتے جاتے ہیں۔ تو ایمان کا معاملہ ایسا ہی ہوتا ہے یہاں تک کہ اس کی قبولیت عام ہوکر مکمل ہوجائے۔ میں نے تم سے یہ بھی پوچھا تھا کہ کیا دین سے بد دِل ہوکر کوئی مرتد ہوا تو تم نے کہا کہ نہیں۔ تو ایمان کی مِٹھاس ایسی ہی ہوتی ہے جب دل میں اُتر جائے (تو پھر نکلتی نہیں) ۔ 
میں نے تم سے یہ بھی پوچھا تھا کہ کیا یہ بدعہدی کرتے ہیں تو تم نے کہا کہ نہیں۔ تو رسولوں کا یہی طریقہ  ہے کہ وہ بدعہدی نہیں کرتے۔ میں نے تم سے یہ بھی پوچھا تھا کہ کیا تم باہم لڑتے ہو تو تم نے کہا تھا کہ ہاں کبھی اُن کو کامیابی ہوتی ہے کبھی ہم کو۔ تو رسولوں کی اِسی طرح (اللہ کی طرف سے) آزمائش کی جاتی ہے مگر آخری فتح انہی کی ہوتی ہے۔ 
میں نے تم سے یہ بھی سوال کیا تھا کہ وہ تم کو کس بات کا حکم دیتے ہیں تو تم نے کہا تھا کہ وہ اللہ کی عبادت کا حکم دیتے ہیں اور یہ کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائو اور تم کو بتوں کی عبادت سے روکتے ہیں اور نماز، سچ، پاک دامنی کا حکم دیتے ہیں۔ 
آخر میں رُوم کا عیسائی بادشاہ اپنے سوالات کی وجوہات بتلاکر اور نبی علیہ السلام کے بدترین دُشمن ابوسفیان   ١   کے جوابات سن کر جس نتیجہ پر پہنچا اُس کا اس نے برملا اظہار کیا اور کہا تم نے جو باتیں کی ہیں اگر سچ ہیں تو وہ بہت جلد اِس جگہ پر قابض ہوجائیں گے جہاں میرے قدم ہیں۔ اور میں جانتا تھا کہ یہ آخری نبی آنے والے ہیں مگر یہ توقع نہ تھی کہ وہ تم عربوں میں آئیں گے۔ اگر میں اُن تک پہنچ پاتا تو ان سے ملنے کی کوشش کرتا اور اگر میں اُن کے پاس ہوتا تو اُن کے پائوں دھوتا، پھر اُس نے آپ کا خط مبارک دربار میں منگواکر پڑھا۔ بعد اَزاں اُس نے اپنے درباریوں کو آپ کے ہاتھ پر اسلام لانے کی دعوت بھی دی مگر وہ لوگ نہ مانے اور یہ بھی اسلام کی حقانیت کا قائل ہونے کے باوجود اسلام نہ لاسکا۔ 
چودہ صدیوں پہلے پیش آنے والے اِس واقعہ کو تحریر کرنے کا مقصد حال ہی میں پیش آنے والے ایک اہم واقعہ کی طرف مسلمانوں کی توجہ دلانا ہے۔ 
١١ دسمبر کے روزنامہ نوائے وقت میں برطانیہ کے وزیر اعظم ٹونی بلیئر کا ایک انٹرویو شائع ہوا ہے جس میں اُنہوں نے کہا ہے کہ ''دیکھ رہا ہوں ایک دن کوئی مسلمان برطانیہ کا وزیر اعظم ہوگا''۔ 
   ١    حضرت ابو سفیان  اُس وقت تک مسلمان نہیں ہوئے تھے بلکہ بہت بعد فتح مکہ کے وقت مسلمان ہوئے تھے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 8 1
4 زُہد کیا ہے ؟ 9 3
5 زَر گردش میں رہنا چاہیے، جمع نہیں رہنا چاہیے : 9 3
6 برابری : 9 3
7 طعنہ زنی بُری چیز ہے : 10 3
8 نبی علیہ السلام کی ناراضگی : 10 3
9 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا زُہد : 11 3
10 رَہبانیت نامکمل دین : 11 3
11 ذرائع آمدنی سے منع نہیں فرمایا : 12 3
12 حضرت ابوذر کی وفات : 13 3
13 شام میں حضرت معاویہ اور دیگر سے اختلاف : 13 3
14 حضرت عثمان کا مشورہ : 13 3
15 کیمونسٹ ان کے عمل سے استدلال نہیں کرسکتے : 13 3
16 ملفوظات شیخ الاسلام 15 1
17 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 15 16
18 سیاسیات : 15 16
19 سلسلہ نمبر٢٦ 19 1
20 آغاز دَورِ فتن 19 19
21 امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ نے فرمایا ہے : اہل سنت کی یہ علامتیں ہیں : 21 19
22 ولید بن عقبہ : 22 19
23 صلاح ِخواتین 26 1
24 زبان کی حفاظت اور اُس کا طریقہ 26 23
25 غیبت زنا سے زیادہ سخت ہے : 26 23
26 غیبت کی تعریف اور اُس کا حکم : 26 23
27 غیبت و چغلی سے معافی تلافی کا طریقہ : 27 23
28 مرحوم اور لاپتہ کی غیبت سے معافی کا طریقہ : 27 23
29 قسط : ١٢ 28 1
30 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 28 29
31 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ 28 29
32 درود میں اہل ِبیت کا شریک ہونا : 28 29
33 ایک زائر ِحرم کی التجا 32 1
34 کرسی پر بیٹھا ہوا معذور شخص نماز میں 34 1
35 سجدہ کے لیے کیا کرے؟ 34 34
36 قیام ،رکوع، قعود اور اَقرب الی القعود باہم متغایر ہیٔتیں ہیں : 35 34
37 تنبیہ : 36 34
38 تعلیمات و ہدایات تلمود : 39 34
39 ایک رُوسی خاتون کے قبولِ اسلام 42 1
40 اسلامی کتب خانہ کے ذمّہ دار جو اِس قصہ کے گواہ ہیں، کہتے ہیں : 43 39
41 گلدستہ ٔ احادیث 51 1
42 تین طرح کے قاضی : 51 41
43 .شروع ہی میں جنت میں چلے جانے والے تین طرح کے لوگ : 52 41
44 دُنیا میں تین طرح کے مؤمن ہیں : 53 41
45 دینی مسائل 54 1
46 ( نکاح کا بیان ) 54 45
47 لڑکا یا لڑکی نابالغ ہو تو ولی کے مسائل : 54 45
48 حق ِولایت کے چند مسائل : 56 45
49 وفیات 60 1
50 اخبار الجامعہ 61 1
51 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 63 1
Flag Counter