ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2007 |
اكستان |
|
ہوئی (خدا اِن مجرموں کو غارت کرے) ا ور عیسیٰ پیدا ہوا۔ عیسائی کلیسا کوڑا گھر کی مانند ہیں اور اُن میں تقریر کرنے والے بھونکنے والے کُتے ہیں۔ ٧۔ اسرائیلی خدا کے نزدیک فرشتوں سے افضل ہے۔ اگر کوئی غیر اسرائیلی کو مارتا ہے تو وہ خدا کی عزت پر حملہ آور ہوتا ہے اور مستحق سزائے موت ہے۔ اگر یہودی نہ ہوتے تو زمین میں برکت نہ ہوتی۔ یہودی اور دیگر لوگوں میں فرق ایسا ہی ہے جیسا کہ انسان اور حیوان میں۔ دوسرے لوگ کُتے ہیں۔ مقدس تہوار نہ کتوں کے لیے ہیں نہ غیروں کے لیے۔ غیروں کو کھلانے سے کتوں کو کھلانا افضل ہے۔ جو یہودی نہیں وہ گدھا ہے۔ تمام اقوام جانورں کے باڑوں کی طرح ہیں۔ یہودی مذہب سے نکلنے والا نجس خنزیر ہے۔ اُس کو اللہ نے انسانی شکل میں یہودیوں کی خدمت کے لیے پیدا کیا ہے۔ عیسیٰ نے یہودی مذہب سے اِرتداد اختیار کیا اور بت پرستی کی اور جو عیسائی، یہودی نہ بنے وہ بُت پرست اور دُشمن خدا ہے۔ یہ اِنصاف نہیں ہے کہ انسان اپنے دُشمنوں پر رحم کرے۔ یہودی کو حق ہے کہ کافروں کو دھوکہ دے۔ اِسے کافر کو سلام نہیں کرنا چاہیے۔ ہاں برسبیل مذاق و استہزاء سلام کرسکتا ہے۔ ٨۔ دُنیا یہودیوں کی مِلک ہے۔ انہیں ہر چیز پر تسلط کا حق حاصل ہے۔ غیر یہودی کی چوری جائز ہے۔ جب دوسروں کی زندگی یہودیوں کی ملکیت ہے تو مال کیوں نہ ہوگا؟ ٩۔ غیر یہودی نیک آدمی کو بھی ماردینا چاہیے۔ کسی دوسرے کی مدد کرنا اور اُسے بچانا جائز نہیں ہے۔ کافر کو مارکر یہودی کو خدا کا تقرب حاصل کرنا چاہیے۔ عیسائیوں کو قتل کرنا موجب ثواب ہے، اگر انہیں قتل نہ کرسکے تو کسی نہ کسی طرح اُن کے قتل کی ترکیب کرے۔ یہودیوں کو غیر یہودی عورتوں کی آبرو لوٹنے کی اجازت ہے۔ دوسرے مذہب کی عورتیں مثل جانور کے ہیں۔ یہودی کو کسی سے بھی اپنی شہوت پوری کرنے کی اجازت ہے۔ اس کی بیوی کو اعتراض کا حق نہیں ہے۔ ١٠۔ یہودی کو دوسروں کے ساتھ معاملات میں جھوٹ بولنے، دھوکہ دینے کی اجازت ہے۔ ١١۔ ہم خدا کے منتخب کردہ ہیں۔ دُنیا کی قومیں ہماری خدمت کے لیے پیدا کی گئی ہیں۔ (جاری ہے )