ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2007 |
اكستان |
|
''ہیکل سلیمانی کی ویرانی کے فیصلہ کی غلطی کو اللہ نے تسلیم کرلیا اور وہ رونے اور چلانے لگا اور کہنے لگا میری تباہی ہو کہ میں نے اپنے گھر کی ویرانی، ہیکل کو جلانے اور اپنی اولاد کے لُٹنے پٹنے کا اعلان کردیا''۔ یہودیوں کو اِس حرمان ِنصیبی کی حالت میں چھوڑنے پر اللہ پشیمان ہوتا ہے۔ وہ اپنے چہرہ کو زد و کوب کرتا ہے اور روزانہ روتا ہے۔ اُس کی آنکھوں سے دو آنسو سمندر میں گرتے ہیں تو اِن کا شور دُنیا کے ایک کنارے سے دوسرے کنارے تک سناجاتا ہے اور طوفان آتا ہے اور زمین ہچکو لے لیتی ہے اور زلزلے آجاتے ہیں۔ (معاذ اللہ ثم معاذ اللہ) ٢۔ بعض شیطان آدم کی اولاد ہیں۔ آدم کا ایک شیطان خاتون ''لیلیت'' سے ١٣٠ سال تعلق رہا۔ اِس سے بہت سے شیطان پیدا ہوئے۔ اس دوران حواء کا بھی شیطانوں سے تعلق رہا اور اُن کی اولاد بھی شیطان ہوئی۔ (نقل کفر کفر نہ باشد) ٣۔ یہودیوں کی رُوحیں تمام جانداروں کی رُوحوں سے ممتاز ہیں۔ وہ اللہ کا جزو ہیں جیسا کہ بیٹا، باپ کا جزو ہوتا ہے۔ دیگر انسانوں کی رُوحیں شیطانی ہیں اور حیوانوں کی رُوحوں سے مشابہ ہیں۔ (اس شیطنت سے اللہ کی پناہ)۔ ٤۔ جنت صرف یہودیوں کا حق ہے۔ جہنم عیسائوں، مسلمانوں اور تمام منکروں کے لیے ہے۔ یہودیوں کے مسیح اُسی وقت آئیں گے جب شرپسندوں کی حکومت ختم ہوجائے گی۔ مسیح کی آمد پر زمین سے نعمتیں اُبلیں گی اور ہر یہودی کے دوہزار آٹھ سو غلام ہوں گے۔ ٥۔ ہر یہودی کو اِس کی کوشش کرنی چاہیے کہ دُنیا کی دیگر قوموں کی حکومت باقی نہ رہے تاکہ صرف یہودیوں کا غلبہ ہوا اور یہودیوں کے غلبہ و اقتدار سے پہلے زبردست جنگ ہوگی جس میں دُنیا کی دو تہائی آبادی ہلاک ہوجائے گی۔ سات سال تک یہودی اُن ہتھیاروں کو جلاتے رہیں گے جو انہیں مال غنیمت میں ملے ہوں گے۔ اُس وقت یہودیوں کے دُشمنوں کے دانت بائیس گز نکلے ہوں گے۔ ٦۔ عیسائی کو ہلاک کرنا ضروری ہے۔ عیسائی کے ساتھ عہد و پیمان کی کوئی حیثیت نہیں یہ دینی فریضہ ہے کہ یہودی تین مرتبہ مذہب کے بڑوں اور دیگر تمام دُشمنوں پر لعنت بھیجے۔ عیسیٰ (نعوذ باللہ) جہنم کے سخت عذاب میں ہے۔ اُس کی ماں مریم ''باندار'' نامی فوجی سے ملوث