ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2007 |
اكستان |
|
رُجحان ہوا۔ یہ وہاں پانچ سال رہے۔ ان کے مکان کا دروازہ ہی نہ تھا۔ اور رعایا کے ساتھ نرم رویہ رکھتے تھے۔ ابھی یہ وہیں تھے کہ حضرت عثمان کا دَورِ خلافت شروع ہوگیا۔ اُس وقت کوفہ کے امیر حضرت مُغیرہ بن شُعبَہ رضی اللہ عنہ تھے۔ حضرت عثمان نے ایک سال بعد انہیں معزول کرکے حضرت سعد رضی اللہ عنہ کو امیر کوفہ بنادیا۔ (البدایہ ج ٧ ص ١٥٠۔١٥١) اس سال کی رُوداد میں عبید اللہ بن عمر اور ولید بن عقبہ کے نئے نام آئے ہیں جو بعد میں بھی آئیں گے۔ ٭ ٢٥ ھ میں حضرت عمرو بن العاص سے جو عامل مصر تھے حضرت عبد اللہ بن سعد بن ابی سرح نے افریقہ کے مغربی علاقوں میں پیش قدمی کی اجازت چاہی۔ اُنہوں نے اجازت دے دی۔ اِسی سال حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے یہاں یزید پیدا ہوا۔ (البدایہ ج ٧ ص ١٥١) اِس سال یہ دو نام آپ کے سامنے آئے ہیں جو بعد میں بھی آئیں گے۔ ٭ ٢٦ ھ میں یا اِس سے پہلے حضرت سعد رضی اللہ عنہ اور حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے درمیان میں ایک معاملہ میں اختلاف ہوا جو شدت اختیار کرگیا اِس لیے حضرت عثمان دونوں پر خفا ہوئے۔ حضرت سعد کو کوفہ سے معزول کردیا اور اِن کی جگہ ولید بن عقبہ کو گورنر مقرر کردیا۔ حضرت سعد کی معزولی اور اِن کی تقرری پر لوگوں کو اعتراض ہوا۔ ولید بن عقبہ بن ابی معیط بن ابی عمرو بن اُمیہ بن عبد شمس اور اُن کے والد عقبہ کو بدر کے موقع پر جناب رسول اللہ ۖ نے قتل کرادیا تھا۔یہ حضرت عثمان کے ماں شریک بھائی تھے۔ وسعت ِظرف، حلم، شجاعت، اَدب و شعر میں قریش میں نامور تھے۔ اِسی سال حضرت عثمان بن ابی العاص نے سابور فتح کیا اِس کی فتح صلحًا ہوئی۔تینتیس لاکھ سالانہ جزیہ مقرر ہوا۔ (البدایہ ج٧ ص ١٥١) عثمان بن ابی العاص الثقفی الطائفی ابو عبد اللہ کا نام نیا آیا ہے۔ ان کا تعارف یہ ہے کہ : اِنہیں جناب رسول اللہ ۖ نے طائف کا امیر مقرر فرمایا تھا۔ حضرت ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما نے انہیں اِسی جگہ برقرار رکھا۔ ان کی والدہ صاحبہ ذکر کیا کرتی تھیں کہ وہ جناب رسول اللہ ۖ کی پیدائش کے وقت حضرت آمنہ کے پاس موجود تھیں۔ عثمان ہی نے حضرت عثمان کے دَور میں تَوَّجْ اور اَصْطَخَر کے علاقے فتح کیے۔ یہ ایران کے علاقے ہیں۔ جناب نبی کریم علیہ الصلوٰة والتسلیم کی وفات کے بعد بنوثقیف کو اِرتداد سے بچایا۔ اُنہوں نے کہا :