Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2005

اكستان

59 - 64
پکار دیا جائے۔ 
	مسئلہ  :  نماز ِکسوف میں بڑی بڑی سورتوں کا مثل سورہ بقرہ وغیرہ کے پڑھنا اوررکوع اورسجدوں کو بہت لمبا کرنا مسنون ہے اورقرا ء ت آہستہ پڑھے۔
	مسئلہ  :  نماز کے بعد امام کو چاہیے کہ دُعا میں مصروف ہو جائے اورسب مقتدی آمین آمین کہیں۔ جب تک گرہین موقوف نہ ہو جائے دُعا میں مشغول رہنا چاہیے۔ ہاں اگرایسی حالت میں آفتاب غروب ہو جائے یا کسی نماز کا وقت آجائے تو دُعا کو موقوف کرکے نماز میںمشغول ہو جانا چاہیے۔
	مسئلہ  :  خسوف (چاند گرہن )کے وقت بھی دو رکعت نماز مسنون ہے مگر اس میں جماعت مسنون نہیں،  سب لوگ تنہا علیحدہ علیحدہ اپنے گھروں میں نماز پڑھیں۔ 
	مسئلہ  :  اسی طرح جب کوئی خوف یا مصیبت پیش آئے تو نماز پڑھنا مسنون ہے مثلاً سخت آندھی چلے یا زلزلہ آئے یا بجلی گرے یا ستارے ٹوٹیں یا برف گرے یا بارش بہت برسے یا کوئی مرض عام مثل ہیضہ وغیرہ پھیل جائے یا کسی دشمن وغیرہ کا خوف ہو ۔مگر اِن کے لیے جو نمازیں پڑھی جائیں اُن میں جماعت نہ کی جائے، ہر شخص اپنے گھر میں تنہا پڑھے۔ نبی کریم  ۖ  کو جب کوئی مصیبت یا رنج ہوتا تو نماز میں مشغول ہوجاتے ۔
 نماز ِ خوف  : 
	جب کسی دشمن کا سامنا ہونے والا ہو خواہ دشمن انسان ہو یا کوئی درندہ جانور یا کوئی اژدہا وغیرہ اور ایسی حالت میں سب مسلمان یا بعض بھی مل کر جماعت سے نماز نہ پڑھ سکیں اورسواریوں سے اُترنے کی بھی مہلت نہ ہو تو سب لوگوں کو چاہیے کہ سواریوں پر بیٹھے بیٹھے اشاروں سے تنہا نماز پڑھ لیں۔ استقبالِ قبلہ بھی اُس وقت شرط نہیں، ہاںاگردوآدمی ایک ہی سواری پر بیٹھے ہوں تو وہ دونوں جماعت کرلیںاوراس کی بھی مہلت نہ ہو تو معذورہیں۔ اُس وقت نماز نہ پڑھیں ،اطمینان کے بعد اس کی قضا پڑھ لیں اوراگر یہ ممکن ہو کہ کچھ لوگ جماعت سے نماز پڑھ سکیں ،اگرچہ سب آدمی نہ پڑھ سکتے ہوں تو ایسی حالت میں اُن کو جماعت نہ چھوڑنا چاہیے۔
	 اور اس طریقے سے نماز پڑھیں کہ تمام مسلمانوں کے دوحصے کردئیے جائیں۔ ایک حصہ دشمن کے مقابلے میں رہے اوردوسرا حصہ امام کے ساتھ نماز شروع کردے۔ اگر تین یا چار رکعت کی نماز ہو یعنی ظہر، عصر ،
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضرت حاطب کا خاندانی پس منظر : 5 3
5 ایک تدبیر : 6 3
6 اس تدبیر کا نقصان : 6 3
7 نبی علیہ السلام کو آگاہی : 6 3
8 جامہ تلاشی کی دھمکی : 7 3
9 اپنی صفائی : 7 3
10 دربارِ رسالت سے حضرت حاطب کی تصدیق : 7 3
11 حضرت حاطب بدری تھے : 7 3
12 اہلِ بدر اور حدیبیہ والوں کی فضیلت کی ایک اور مثال : 8 3
13 صحابہ کرام کو آقا کی بے ادبی برداشت نہ تھی : 9 3
14 اُس شخص کا صحابہ کرام کے بارے میں ابتدائی تاثیر : 9 3
15 صحابہ کرام کا نبی علیہ السلام کے ساتھ تعظیم کا معاملہ : 10 3
16 اُس شخص کا صحابہ کرام کے بارے میں آخری تأثر : 10 3
17 تحویلِ قبلہ 11 1
18 شیخ الاسلام حضرت مولانا سید حسین احمد مدنی رحمة اللہ علیہ 15 1
19 (١ ) تعلیم : 16 18
20 (٢ ) تزکیہ : 17 18
21 (٣ ) علمی انہماک : 17 18
22 (٤ ) اُستاذکی خدمت : 18 18
23 (٥ ) مِلّت کی فکر : 19 18
24 (٦ ) جذبۂ خدمت : 19 18
25 (٧) اخلاق ِفاضلہ : 22 18
26 ثمرات ونتائج : 23 18
27 (١) بے مثال محبوبیت : 24 18
28 (٢) فیض ِعام : 24 18
29 (٣) اَبدی زندگی : 24 18
30 حج کی عظمت وفضیلت 26 1
31 جرمنی میں ٥٥ سالہ خاتون کے گھرتیرھویں بچے کی پیدائش 30 1
32 وفیات 31 1
33 حج : ایک عاشقانہ فریضہ 47 1
34 کارگذاری سفر مظفرآباد وبالاکوٹ 53 1
35 گلدستہ ٔ احادیث 56 1
36 جنت اور جہنم کو واجب کرنے والی دوباتیں 56 35
37 دو قسم کے لوگوں کا جہاد 57 35
38 دینی مسائل 58 1
39 ( خاص حالات کی کچھ نمازیں ) 58 38
40 نمازِاستسقاء : 58 38
41 نماز کسوف وخسوف : 58 38
42 نماز ِ خوف : 59 38
43 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 62 1
Flag Counter