ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2005 |
اكستان |
|
حرف آغاز نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم اما بعد پاکستان کئی برسوں سے اندرونی اور بیرونی مشکلات سے دوچار ہے اور اِس کے ذمہ دار سیاسی قیادت اور جرنیل دونوں ہیں اور اِن کی نااہلی کی وجہ سے اِن مشکلات میں روز بروز اضافہ ہورہا تھا کہ اکتوبر میں قدرتی آفت تباہ کن زلزلہ کی صورت میں نازل ہوئی اور پاکستان کے شمالی علاقے اس سے بری طرح متأثر ہوئے، لاکھوں افراد ہلاک و زخمی اور لاکھوں ہی بے گھر ہوگئے، اسی طرح لاکھوں بچے بے آسرا اور یتیم ہوگئے ۔ان علاقوں کے لوگوں کی بحالی پر اگر بھرپور توجہ دی جائے تو بھی کئی برس لگیں گے مگر حالات کی اس قدر سنگینی کے باوجود حکمرانوں کی بے حسی کا یہ عالم ہے کہ ٢٦ نومبر کے اخبار اطلاعات کے مطابق گیارہ کھرب روپے کی خطیر رقم سے جی ایچ کیو کی تعمیر ِنو کا منصوبہ بنایا جارہا ہے حالانکہ جی ایچ کیو کی شاندار عمارت پہلے سے موجود ہے اور فوج کے جرنیلوں کے استعمال میں ہے جبکہ دوسری طرف صورت ِحال یہ ہے کہ لاکھوں افراد شمالی علاقوں کی سرد ہوائوں اور برفباری میں کھلے آسمان تلے انتہائی کسمپرسی کی حالت میں پڑے ہیں، عورتوں اور بچوں کا کوئی پرسانِ حال نہیں ہے۔ سرکاری سطح پر زخمیوں کی دواء دارو کا بھی کوئی تسلی بخش انتظام نہیں ہے، البتہ اتنا ضرور ہوتا ہے کہ صدر اور وزیر اعظم آئے دن شاہانہ ٹھاٹ باٹ کے ساتھ ہیلی کاپٹروں میں بیٹھ کر فرائض کی ادائیگی کے نام پر سیر و سیاحت کر آتے ہیں خوشامدیوں کا ایک مضبوط حلقہ اُن کے گرد ہوتا ہے جو'' سب ٹھیک ہے ''کی مالا جپ رہا ہوتا ہے اور بس۔