ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2005 |
اكستان |
|
دی ورنہ اس زیارت کا یہ اثر ترقی عشق نبوی کھلم کھلا آنکھوں سے نظر آتا ہے ، اور جس طرح حج کے مقام یعنی مکہ معظمہ میں محبت کی شان رکھی گئی ہے جس کا بیان اوپر ہو چکا ہے اس زیارت کے مقام یعنی مدینہ منورہ میں محبت کی شان رکھی۔ حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا : ''اے اللہ ! ابراہیم علیہ السلام نے تجھ سے مکہ کے لیے دعا کی تھی اورمیں تجھ سے مدینہ کے لیے دعا کرتا ہوں وہ بھی اور اتنی ہی اوربھی''۔ (مشکوٰة ) اِس سے معلوم ہوا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے مکہ مکرمہ کے لیے محبوبیت کی دعا فرمائی ہے تو حضور ۖ نے مدینہ منورہ کے لیے دوگنی محبوبیت کی دعا فرمائی تو دوگنی محبوبیت ہوگی ۔ حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا: ''اے اللہ ! مدینہ کو ہمارا محبوب بنادے، جیسے ہم مکہ سے محبت کرتے تھے ، بلکہ اس سے بھی زیادہ '' (مشکوٰة ) ۔حضرت انس سے روایت ہے کہ ''نبی کریم ۖ جب سفر سے تشریف لاتے اور مدینہ کی وادیوں کو دیکھتے تو سواری کو تیز کردیتے ، مدینہ کی محبت کے سبب '' (مشکوٰة )۔محبوب کا محبوب جب محبوب ہوتا ہے تو ضرور مسلمانوں کومدینہ سے محبت ہو گی ۔یحیٰ ابن سعیدسے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا : ''رُوئے زمین میں کوئی جگہ ایسی نہیں جہاں مجھ کو اپنی قبر ہونا مدینہ سے زیادہ پسند ہو ، یہ بات تین بار فرمائی''۔ (مشکوٰة )۔ اس میں یہ بھی تقریر ہے جو اس سے پہلے حدیث میں تھی ، اورحج وزیارت سے محبت کا بڑھ جانا اورخود حج وزیارت کی اوران کے مقاموں کی بھی محبت ہر ایمان والے کے دل میں ہونا محتاج دلیل نہیں ، اوراس محبت کا جو اثر دین پر پڑتاہے اس کا بیان اُوپر ہو چکا ہے۔ (بشکریہ ماہنامہ ندائے شاہی دسمبر ٢٠٠٤ئ) درس ِ حدیث حضر ت مولانا سید محمود میاں صاحب( مہتمم جامعہ مدنیہ جدید) ہر انگریزی مہینے کے پہلے ہفتہ کو بعد از نماز ِ عصرشام5:30 بمقام 537-Aفیصل ٹائون نزد جناح ہسپتال مستورات کو حدیث شریف کا درس دیتے ہیں۔ خواتین کو شرکت کی عام دعوت ہے۔(ادارہ)