ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2005 |
اكستان |
|
'' ذَاکِرُاللّٰہِ فِیْ رَمَضَانَ مَغْفُور لَّہ وَسَائِلُ اللّٰہِ فِیْہِ لَا یَخِیْبُ ''(طبرانی فی الاوسط ،بیہقی فی شعب الایمان عن عمر ، کنز العمال ج٨ ص٤٦٤ رقم ٢٣٦٧٦ و اوردہ الھیثمی فی مجمع الزوائد ج٣ ص ١٤٠ و فیہ ھلال بن عبدالر حمن وھو ضعیف حاشیہ کنزالعمال) ۔ ''رمضان کے مہینہ میں اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنے والے کی مغفرت کی جاتی ہے اوراللہ سے سوال کرنے والا محروم نہیں ہوتا۔'' (کنزالعمال ،مجمع الزاوئد ) حضرت زہری رحمہ اللہ سے منقول ہے کہ رمضان کے مہینے میں ایک تسبیح رمضان کے علاوہ ہزار تسبیح سے افضل ہے ۔(ترمذی کتاب الدعوات) دُوسری چیز ''اللہ تعالیٰ سے اپنی مغفرت مانگنا ''ہے۔ حضرات انبیاء علیھم السلام کے علاوہ کونسا بندہ ایسا ہے جس سے کوئی گناہ سرزد نہ ہو۔ رسول اللہ ۖ کا ارشاد ہے : ''کُلُّکُمْ خَطَّاؤُوْنَ وَخَیْرُالخَطَّائِیْنَ اَلتَّوَّابُوْن''َ(ترمذی، ابن ماجہ ، حاکم )یعنی تم سب خطا وار ہو اور اچھے خطا وار وہ ہیں جو توبہ واستغفار کرتے ہیں ۔ اس لیے توبہ واستغفار کا معمول رکھا جائے آسان استغفار یہ ہے اَسْتَغْفِرُاللّٰہَ رَبِّیْ مِنْ کُلِّ ذَنْبٍ وَّ اَتُوْبُ اِلَیْہِ میں اللہ جل شانہ سے جو میرا پرودگارہے ہر ہر گناہ سے معافی مانگتا ہوں اوراُس کے سامنے توبہ کرتا ہوں ۔ اورصرف اَسْتَغْفِرُاللّٰہَ ، اَسْتَعْفِرُاللّٰہَ پڑھنا بھی استغفار ہے اورکافی ہے۔ تیسری چیز ''جنت کا سوال ''اورچوتھی چیز ''دوزخ سے پناہ''ہے۔ ان دونوں باتوں کے بارے میں رحمت ِعالم صلی اللہ علیہ وسلم نے جو فرمایا وہ بالکل بجا ہے، واقعتا یہ دونوں ایسی اہم تر ہیں کہ اِن کو مانگے بغیر کوئی چارۂ کار نہیںہے اورکوئی شخص اِن سے بے نیاز نہیں، جب دُنیا کی گرمی سردی کی سہار نہیں تو دوزخ کیسے برداشت ہوگی اورجنت میں جائے بغیر کیسے سکون ملے گا؟ اس لیے موقع بموقع دل کی گہرائی سے جنت کا سوال کریں اوردوزخ سے پناہ مانگیں ۔اللہ تعالیٰ ہم سب کو جنت الفردوس عطا فرمائے اوردوزخ کے عذاب سے بچائے ۔ آمین۔