ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2005 |
اكستان |
|
وَ اِنَّکَ لَعَلٰی خُلُقٍ عَظِیْمٍ ( سورۂ نون پ٢٩ ع٣ ) ''اورآپ پیدا ہوئے ہیں بڑے خُلق پر''۔ فَبِمَا رَحْمَةٍ مِّنَ اللّٰہِ لِنْتَ لَھُمْ وَلَوْکُنْتَ فَظًّا غَلِیْظَ الْقَلْبِ لَانْفَضُّوْا مِنْ حَوْلِکَ ۔ ( سورۂ اٰل عمران پ ٤ ع ٨ ) ''تو اللہ ہی کی رحمت ہے کہ تم اِن کے لیے نرم دل ہوگئے اور اگر تم ہوتے تند خو سخت دل توتمہارے پاس سے منتشر ہوگئے ہوتے''۔ جو رحمت ِخداوندی قلب ِاطہرمیں پوری مخلوق کے لیے اورخصوصاً اُمت ِمرحومہ کے لیے ودیعت فرمائی گئی تھی وہ قرآن حکیم میں اِن کلمات سے ظاہر فرمائی گئی ۔ لَقَدْ جَآئَ کُمْ رَسُوْل مِّنْ اَنْفُسِکُمْ عَزِیْز عَلَیْہِ مَا عَنِتُّمْ حَرِیْص عَلَیْکُمْ بِالْمُؤْمِنِیْنَ رَئُ وْف رَّحِیْم ۔ ( سورۂ توبہ پ١١ ع ٥) ''تمہارے پاس تم ہی میںکا رسول آیا ،اسے تمھاری تکلیف گراں معلوم ہوتی ہے، وہ تمہاری بھلائی کے حر یص ہیں ،ایمان والوں پر نہایت شفیق ومہربان ہیں''۔ تمہاری خیر خواہی اور نفع رسانی کی خاص تڑپ اُن کے دل میں ہے ۔ لوگ دوزخ کی طرف بھاگتے ہیں، آپ ان کی کمر یں پکڑ پکڑ کر اُدھر سے ہٹاتے ہیں۔آپ کی بڑی کوشش اور آرزو یہ ہے کہ خدا کے بندے اصلی بھلائی اورحقیقی کامیابی سے ہمکنار ہوں کیونکہ ع نبی ہمارا خدا کا پیارا رئوف بھی ہے رحیم بھی ہے جب آپ تمام جہان کے اس قدر خیرخواہ ہیں تو خاص ایمان داروں کے حال پر ظاہر ہے کس قدر شفیق و مہربان ہوں گے۔ حضرات! آئیے ہم سب حضور ۖ کی عظیم الشان شفقت ،خیر خواہی اوردل سوزی کی قدر کریں اور آپ کے اُسوۂ حسنہ پر عمل پیرا ہو کر دارین کی سعادتیں حاصل کریں۔ جنہوں نے اللہ تعالیٰ کی ذات پاک اور اُس کے احکام بھلا دئیے اُس کی یاد سے غفلت اور بے پروائی برتی، اللہ تعالیٰ نے خود ان کی جانوں سے اُن کو غافل اوربے خبر کردیاکہ آنے والی آفات سے اپنے بچائوکی کچھ فکر نہ کریں اورنافرمانیوں میں غرق ہو کر دائمی خسارے