Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2005

اكستان

29 - 64
''چہار شنبہ ٢٨ صفر کو رسول  ۖ کے مرض کا آغاز ہوا''۔ (طبقات ابن سعد ص ٢٠٦  مطبوعہ بیروت)
مفتی اعظم پاکستان حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب رحمہ اللہ تحریر فرماتے ہیں  :
''٢٨صفر ١١ ھ چہار شنبہ (بدھ ) کی رات میں آپ نے قبرستان بقیع غرقد میں تشریف لے جا کر اہلِ قبور کے لیے دُعائے مغفرت کی ۔ وہاں سے تشریف لائے تو سرمیں درد تھا اورپھر بخار ہوگیااوریہ بخار صحیح روایات کے مطابق تیرہ روز تک متواتر رہا اوراسی حالت میں وفات ہو گئی''۔ (ملاحظہ ہو'' سیرتِ خاتم الانبیاء ''ص١٤١)
علامہ شبلی نعمانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں  : 
''صفر ااھ میں آدھی رات کو آپ  ۖ جنت البقیع میں جو عام مسلمانوں کا قبرستان تھا تشریف لے گئے ،وہاں سے واپس تشریف لائے تو مزاج ناساز ہوا۔یہ حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا کی باری کا دن تھا اور روز چہار شنبہ(بدھ کا دن) تھا ''۔(سیرة النبی  ج ٢  ص١٠٥) 
مشہور مؤرخ علامہ سیّد سلیمان ندوی رحمہ اللہ رقم طراز ہیں  : 
''زیادہ تر روایات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ آپ کُل تیرہ دن بیمار رہے ،اس بناء پر اگر یہ تحقیقی طورسے متعین ہو جائے کہ آپ نے کس تاریخ کو وفات پائی تو تاریخ ِآغازِ مرض بھی متعین کی جاسکتی ہے ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے گھر براویت ِصحیح آٹھ روز (ایک دوشنبہ سے دوسرے دوشنبہ تک )بیمار رہے اور یہیں وفات فرمائی ۔ اس لیے ایامِ علالت کی مدت آٹھ روز تو یقینی ہے۔ عام روایات کی رُوسے پانچ دن اور چاہئیں اوریہ قرائن سے بھی معلوم ہوتا ہے اس لیے تیرہ دن مدتِ علالت صحیح ہے۔ علالت کے پانچ دن آپ نے دوسری ازواج کے حجروں میںبسر فرمائے ۔ اس حساب سے علالت کا آغاز چہار شنبہ (بدھ)سے ہوتا ہے''۔ (حاشیہ سیرة النبی  ج٢  ص١٠٤)
فقیہِ وقت حضرت مولانا رشید احمدصاحب گنگوہی رحمہ اللہ تحریر فرماتے ہیں  :
''آخری چہار شنبہ کی کوئی اصل نہیں بلکہ اس دن میں جناب رسول اللہ  ۖ کو شدتِ مرض
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 3درس حدیث 5 1
4 حضرت معاذرضی اللہ عنہ کی اپنے شاگردوں کونصیحت : 5 3
5 حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کا مقام و مرتبہ : 6 3
7 قُبَّةُ الاسلام '' کوفہ ،یہاں صحابہ کی بہت بڑی تعداد تھی 6 3
8 حضرت عبداللہ ابن سلام رضی اللہ عنہ کو جنت کی بشارت : 7 3
9 عشرہ مبشرہ کے علاوہ اور حضرات بھی ہیں جن کو جنت کی بشارت ہے : 8 3
10 جنت کی بشارت اورحضرت بلال رضی اللہ عنہ : 8 3
11 ماہِ صفرکے احکام اور جاہلانہ خیالات 10 1
12 ماہِ صفر ......اسلام کا دوسرا مہینہ : 10 11
13 ''صفر''کے معنٰی : 10 11
14 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ 10 11
15 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ 10 11
16 صفر کے متعلق جاہلیت کے عجیب وغریب توہُّمات اورخیالات : 11 11
17 (١) ماہِ صفر اور ''نسی ٔ ''کی رسم : 11 11
18 (٢)''صفر'' اوربدفالی : 12 11
19 (٣)''صفر'' اور پیٹ کا کیڑا : 13 11
20 (٤) ''صفر'' اورپیٹ کی بیماری : 13 11
21 (٥)''صفر''اوریرقان : 13 11
22 ماہِ صفر سے متعلق موجودہ دور کی توہم پرستیاں : 13 11
23 (١) ماہِ صفر اور تیرہ تیزی : 13 11
24 (٢)ماہِ صفر اور ابتدائی تیرہ دن : 14 11
25 (٣) ماہِ صفر اورجنّات کا آسمانوں سے نزول : 14 11
26 (٤) ماہِ صفر اورقرآن خوانی : 14 11
27 (٥) ماہِ صفراور شادی بیاہ کی تقریبات : 15 11
28 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید 16 11
29 صفر کو منحوس یا بُرا کہنے کی نسبت اللہ کی طرف لوٹتی ہے : 18 11
30 نحوست دراصل ''بداعمالیوں ''میں ہے : 19 11
31 کیا گھر، سواری اور عورت میں نحوست ہے؟ 23 11
32 نحوست سے متعلق ایک لطیفہ : 25 11
33 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 25 11
34 ماہِ صفر کے آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراس سے متعلق بدعات : 27 11
35 بریلوی مکتبہ فکر کے اعلیٰ حضرت مولانا احمد رضا خان صاحب کا فتوٰی 30 11
36 شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّدحسین احمد صاحب مدنی رحمة اللہ علیہ کے آخری سفر پنجاب کی رُوح فرسا رُوداد 32 1
37 چندمثالیں پیش کرنے کے بعد تحریر فرماتے ہیں : 32 36
38 اسلام اپنے اعلیٰ اوصاف کی وجہ سے دوسرے سب دینوں پر غالب ہے 40 1
39 رشوت : 40 38
40 چوری : 41 38
41 حسب ِذیل اصول پرزندگی گزاریں : 48 38
42 حدیث ِ نظر 53 1
43 قادیانیوںکو دعوتِ اسلام 54 1
44 وفیات 57 1
45 اہم اعلان 58 1
46 دینی مسائل 60 1
47 اقامت کے مسائل : 60 46
48 مسافر اور مقیم کی امامت واقتداء کے مسائل : 62 46
49 نماز کے اندر نیت بدلنے کے مسائل : 62 46
50 متفرقات : 63 46
Flag Counter