Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2005

اكستان

22 - 64
نحوست تو تمہارے ساتھ ہی لگی ہوئی ہے ۔کیا اس کو نحوست سمجھتے ہو کہ تم کو نصیحت کی جاوے بلکہ تم (خود) حد (عقل وشرع) سے نکل جانے والے لوگ ہو (پس شریعت کی مخالفت سے تم پر یہ نحوست آئی اورعقل کی مخالفت سے تم نے اس کا سبب غلط سمجھا )''۔
	تشریح  :  شاید رسولوں کو جھٹلانے اورکفر وعناد کی شامت سے قحط وغیرہ پڑا ہوگا یا رُسولوں کے سمجھانے پر آپس میں اختلاف ہوا۔ کسی نے مانا، کسی نے نہ مانا ، اس کو نامبارک کہا۔ یعنی تمہارے قدم کیا ئے ، قحط اور نااتفاقی کی بَلا ہم پر ٹوٹ پڑی ۔ یہ سب تمہاری نحوست ہے (العیاذ باللہ )ورنہ پہلے ہم اچھے خاصے آرام چین کی زندگی بسر کر رہے تھے۔ پس تم اپنے وعظ و نصیحت سے ہم کومعاف رکھو ۔اگر یہ رَوش نہ چھوڑوگے اور وعظ ونصیحت سے باز نہ آئو گے تو ہم سخت تکلیف وعذاب پہنچا کر تم کو سنگسار کر ڈالیں گے ۔ ان رسولوں نے جواب میں کہا تمہارے کفر و تکذیب کی شامت سے عذاب آیا۔ اگرحق وصداقت کو سب مل کر قبول کرلیتے نہ یہ بُرا اِختلاف ہوتا، نہ اس طرح آفتوں میںمبتلا ہوتے ، پس نامبارکی اور نحوست کے اسباب خود تمہارے اندر موجود ہیں ۔ پھر کیا اتنی بات پر کہ تمہیں اچھی نصیحت و فہمائش کی اور بُرا بھلا سمجھا یا ، اپنی نحوست ہمارے سر ڈالنے لگے اور قتل کی دھمکیاں دینے لگے ۔ حقیقت یہ ہے کہ تم عقل وآدمیت کی حدود سے خارج ہو جاتے ہو ، نہ عقل سے سمجھتے ہو، نہ آدمیت کی بات کرتے ہو (تفسیر عثمانی بتغیر)۔
اِنَّآ اَرْسَلْنَا عَلَیْھِمْ رِےْحًا صَرْصَرًا فِیْ یَوْمِ نَحْسٍ مُّسْتَمِرٍّ( پ ٢٧ سورہ قمر آیت ١٩  )
''ہم نے ان پر (یعنی قوم عاد کے لوگوں پر )ایک تیز وتند ہوا بھیجی ایک دوامی (مستقل) نحوست کے دن میں''۔
	تشریح  :  یہ نحوست کا دن ان کی بداعمالیوں کی وجہ سے انہی کے حق میں تھا ۔ یہ نہیں کہ ہمیشہ کے لیے وہ دن منحوس سمجھ لیے جائیں جیسا کہ جاہلوں میں مشہور ہے۔ اوراگروہ دن عذاب آنے کی وجہ سے ہمیشہ کے لیے منحوس بن گیا ہے تومبارک دن کونسا رہے گا ؟ قرآنِ کریم میں صاف طورپر مذکورہے کہ وہ عذاب سات رات اور آٹھ دن برابر رہا(جیسا کہ آنے والی تفصیل سے معلوم ہوگا ) ۔اگریہی بات ہے تو بتلائیے اب ہفتہ کے دنوں میں کونسا دن نحوست سے خالی رہے گا؟(تفسیر عثمانی بتغیر)۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 3درس حدیث 5 1
4 حضرت معاذرضی اللہ عنہ کی اپنے شاگردوں کونصیحت : 5 3
5 حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کا مقام و مرتبہ : 6 3
7 قُبَّةُ الاسلام '' کوفہ ،یہاں صحابہ کی بہت بڑی تعداد تھی 6 3
8 حضرت عبداللہ ابن سلام رضی اللہ عنہ کو جنت کی بشارت : 7 3
9 عشرہ مبشرہ کے علاوہ اور حضرات بھی ہیں جن کو جنت کی بشارت ہے : 8 3
10 جنت کی بشارت اورحضرت بلال رضی اللہ عنہ : 8 3
11 ماہِ صفرکے احکام اور جاہلانہ خیالات 10 1
12 ماہِ صفر ......اسلام کا دوسرا مہینہ : 10 11
13 ''صفر''کے معنٰی : 10 11
14 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ 10 11
15 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ 10 11
16 صفر کے متعلق جاہلیت کے عجیب وغریب توہُّمات اورخیالات : 11 11
17 (١) ماہِ صفر اور ''نسی ٔ ''کی رسم : 11 11
18 (٢)''صفر'' اوربدفالی : 12 11
19 (٣)''صفر'' اور پیٹ کا کیڑا : 13 11
20 (٤) ''صفر'' اورپیٹ کی بیماری : 13 11
21 (٥)''صفر''اوریرقان : 13 11
22 ماہِ صفر سے متعلق موجودہ دور کی توہم پرستیاں : 13 11
23 (١) ماہِ صفر اور تیرہ تیزی : 13 11
24 (٢)ماہِ صفر اور ابتدائی تیرہ دن : 14 11
25 (٣) ماہِ صفر اورجنّات کا آسمانوں سے نزول : 14 11
26 (٤) ماہِ صفر اورقرآن خوانی : 14 11
27 (٥) ماہِ صفراور شادی بیاہ کی تقریبات : 15 11
28 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید 16 11
29 صفر کو منحوس یا بُرا کہنے کی نسبت اللہ کی طرف لوٹتی ہے : 18 11
30 نحوست دراصل ''بداعمالیوں ''میں ہے : 19 11
31 کیا گھر، سواری اور عورت میں نحوست ہے؟ 23 11
32 نحوست سے متعلق ایک لطیفہ : 25 11
33 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 25 11
34 ماہِ صفر کے آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراس سے متعلق بدعات : 27 11
35 بریلوی مکتبہ فکر کے اعلیٰ حضرت مولانا احمد رضا خان صاحب کا فتوٰی 30 11
36 شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّدحسین احمد صاحب مدنی رحمة اللہ علیہ کے آخری سفر پنجاب کی رُوح فرسا رُوداد 32 1
37 چندمثالیں پیش کرنے کے بعد تحریر فرماتے ہیں : 32 36
38 اسلام اپنے اعلیٰ اوصاف کی وجہ سے دوسرے سب دینوں پر غالب ہے 40 1
39 رشوت : 40 38
40 چوری : 41 38
41 حسب ِذیل اصول پرزندگی گزاریں : 48 38
42 حدیث ِ نظر 53 1
43 قادیانیوںکو دعوتِ اسلام 54 1
44 وفیات 57 1
45 اہم اعلان 58 1
46 دینی مسائل 60 1
47 اقامت کے مسائل : 60 46
48 مسافر اور مقیم کی امامت واقتداء کے مسائل : 62 46
49 نماز کے اندر نیت بدلنے کے مسائل : 62 46
50 متفرقات : 63 46
Flag Counter