Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2005

اكستان

20 - 64
فرمادیا کہ سب سے بڑی نحوست انسان کی اپنی بداعمالیوں اورفسق وفجور میں ہے (جوآج مختلف طریقوں سے گھر گھر میں ہورہے ہیں )،اپنے گناہوں کی نحوست کو دوسری چیزوں کی طرف ڈالنا ایسا ہی ہے جیسا کہ ایک کالے حبشی شخص کو راستے میں ایک شیشہ پڑا ہوا ملا ، اُس حبشی نے اس سے پہلے کبھی اپنا چہرہ شیشہ میں نہیں دیکھا تھا ،اس حبشی نے پڑا ہوا شیشہ اُٹھا کر جب اس میں اپنا منہ دیکھا تو بہت بدنما اوربھدا محسوس ہوا ، ناک بڑی ، رنگ کالا ،وغیرہ ،تو اس حبشی کو اپناچہرہ بُرا معلوم ہوا اور فوراً غصہ میں آکر اُس شیشہ کو زمین پرپھینک مارا ، اورکہا کہ تو اتنا بدصورت اوربدنما ہے اسی لیے تو تجھے کسی نے یہاں پھینک رکھا ہے ۔تو جس طرح اُس نے اپنی بدصورتی کو شیشہ کی طرف منسوب کیا، اسی طرح دنیا میں لوگ اپنی بدعملی کی نحوست کو دوسری چیزوں کی طرف منسوب کرتے ہیں۔ حقیقت میں عبادت مبارک چیز ہے اورگناہ منحوس چیز ہے جس کی چند مثالیںملاحظہ ہوں  : 
قَالُوا اطَّےَّرْنَا بِکَ وَبِمَنْ مَّعَکَ قَالَ طٰئِرُکُمْ عِنْدَ اللّٰہِ بَلْ اَنْتُمْ قَوْم تُفْتَنُوْنَ (پ ١٩ سورہ نمل آیت ٤٧ )
''وہ لوگ کہنے لگے کہ ہم تو تم کو اور تمہارے ساتھ والوں کو منحوس سمجھتے ہیں (حضرت صالح علیہ السلام نے جواب میں فرمایا کہ تمہاری (اس) نحوست کا (سبب) اللہ کے علم میں ہے، بلکہ تم وہ لوگ ہو کہ (اس کفر کی بدولت ) عذاب میں مبتلاء ہوگے''۔ 
	تشریح  :  یعنی وہ لوگ حضرت صالح علیہ السلام کو کہتے تھے کہ جب سے تیرا منحوس قدم آیا ہے اوریہ باتیں شروع کی ہیں ہم پر قحط وغیرہ کی سختیاں پڑتی جاتی ہیں اورگھر گھر میںلڑائی جھگڑے شروع ہوگئے ۔ حضرت صالح علیہ السلام نے جواب میں ارشاد فرمایا کہ یہ سختیاں یا برائیاں میری وجہ سے نہیں تمہاری بدقسمتی سے ہیں جو اللہ تعالیٰ نے تمہاری شرارتوں اوربداعمالیوں کے سبب سے مقدر کی ہیں۔ (تفسیر عثمانی بتغیر)
وَاِنْ تُصِبْھُمْ سَیِّئَة یَّطَّیَّرُوْا بِمُوْسٰی وَمنْ مَّعَہ اَلآ اِنَّمَا طٰئِرُھُمْ عِنْدَاللّٰہِ وَلٰکِنَّ اَکْثَرَھُمْ لَا یَعْلَمُوْنَ ۔ ( پ٩ سورہ اعراف آیت ١٣١)
''اوراگر ان کو کوئی بدحالی پیش آتی تو موسیٰ اوران کے ساتھیوں کی نحوست بتلاتے، یاد رکھو کہ ان کی نحوست(کا سبب ) اللہ کے علم میں ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے ''۔ 
	تشریح  :  اللہ تعالیٰ نے موسٰی علیہ السلام کے زمانے میں فرعونیوں کو ابتدائی تنبیہ کے طورپر قحط ،
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 3درس حدیث 5 1
4 حضرت معاذرضی اللہ عنہ کی اپنے شاگردوں کونصیحت : 5 3
5 حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کا مقام و مرتبہ : 6 3
7 قُبَّةُ الاسلام '' کوفہ ،یہاں صحابہ کی بہت بڑی تعداد تھی 6 3
8 حضرت عبداللہ ابن سلام رضی اللہ عنہ کو جنت کی بشارت : 7 3
9 عشرہ مبشرہ کے علاوہ اور حضرات بھی ہیں جن کو جنت کی بشارت ہے : 8 3
10 جنت کی بشارت اورحضرت بلال رضی اللہ عنہ : 8 3
11 ماہِ صفرکے احکام اور جاہلانہ خیالات 10 1
12 ماہِ صفر ......اسلام کا دوسرا مہینہ : 10 11
13 ''صفر''کے معنٰی : 10 11
14 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ 10 11
15 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ 10 11
16 صفر کے متعلق جاہلیت کے عجیب وغریب توہُّمات اورخیالات : 11 11
17 (١) ماہِ صفر اور ''نسی ٔ ''کی رسم : 11 11
18 (٢)''صفر'' اوربدفالی : 12 11
19 (٣)''صفر'' اور پیٹ کا کیڑا : 13 11
20 (٤) ''صفر'' اورپیٹ کی بیماری : 13 11
21 (٥)''صفر''اوریرقان : 13 11
22 ماہِ صفر سے متعلق موجودہ دور کی توہم پرستیاں : 13 11
23 (١) ماہِ صفر اور تیرہ تیزی : 13 11
24 (٢)ماہِ صفر اور ابتدائی تیرہ دن : 14 11
25 (٣) ماہِ صفر اورجنّات کا آسمانوں سے نزول : 14 11
26 (٤) ماہِ صفر اورقرآن خوانی : 14 11
27 (٥) ماہِ صفراور شادی بیاہ کی تقریبات : 15 11
28 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید 16 11
29 صفر کو منحوس یا بُرا کہنے کی نسبت اللہ کی طرف لوٹتی ہے : 18 11
30 نحوست دراصل ''بداعمالیوں ''میں ہے : 19 11
31 کیا گھر، سواری اور عورت میں نحوست ہے؟ 23 11
32 نحوست سے متعلق ایک لطیفہ : 25 11
33 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 25 11
34 ماہِ صفر کے آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراس سے متعلق بدعات : 27 11
35 بریلوی مکتبہ فکر کے اعلیٰ حضرت مولانا احمد رضا خان صاحب کا فتوٰی 30 11
36 شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّدحسین احمد صاحب مدنی رحمة اللہ علیہ کے آخری سفر پنجاب کی رُوح فرسا رُوداد 32 1
37 چندمثالیں پیش کرنے کے بعد تحریر فرماتے ہیں : 32 36
38 اسلام اپنے اعلیٰ اوصاف کی وجہ سے دوسرے سب دینوں پر غالب ہے 40 1
39 رشوت : 40 38
40 چوری : 41 38
41 حسب ِذیل اصول پرزندگی گزاریں : 48 38
42 حدیث ِ نظر 53 1
43 قادیانیوںکو دعوتِ اسلام 54 1
44 وفیات 57 1
45 اہم اعلان 58 1
46 دینی مسائل 60 1
47 اقامت کے مسائل : 60 46
48 مسافر اور مقیم کی امامت واقتداء کے مسائل : 62 46
49 نماز کے اندر نیت بدلنے کے مسائل : 62 46
50 متفرقات : 63 46
Flag Counter