ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2017 |
اكستان |
|
دوسرے کا کام نہیں ہے یہ بات یاد رکھیں، ان کے مراتب بڑے ہیں، جو سب سے بڑا مجتہد ہے اُس کا سب سے بڑا مرتبہ ہے۔ اور یہ عملاً بھی حضور ۖ نے کیا ہے اگر آپ دیکھیں تو آپ کوخود حدیث میں مل جائے گا، اوّل تو خلفائے اربعہ اور ان جیسوں کے لیے حکم تھا لِیَلِنِیْ مِنْکُمْ اُولُو الْاَحْلَامِ وَ النُّھَی ١ میرے پیچھے وہ لوگ کھڑے ہوں، کسی دوسرے کو اجازت نہیں دی کھڑے ہونے کی حالانکہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو حدیثیں بہت یاد تھیں کسی کی بھی جرأت نہ ہوئی بلکہ صحابی رسول ہیں وہ بھی کہتے ہیں کہ یا رسول اللہ اَقُصِرَتِ الصَّلٰوةُ اَمْ نَسِیْتَ ٢ ذو الیدین کا قصہ ہے، کیانماز مختصر ہوگئی ہے جو آپ نے دو رکعت پڑھ لیں یا آپ بھول گئے ہیں، ادب دیکھئے اُن کا پہلے وہ لفظ لائے'' اَقُصِرَتِ الصَّلٰوةُ'' اس کے بعد'' نَسِیْتَ '' کا لفظ لائے کیسا ادب تھا صحابہ کا، کیسے خطاب کرتے تھے، کیسے پوچھا کرتے تھے، تب ہی تو اُن کے مراتب بڑھے ہوئے ہیں اُمت میں کوئی نہیں پہنچ سکتا اُن کو،آپ نے فرمایا دونوں باتیں نہیں ہوئی ہیں، جب تک انہوں نے نہیں کہا ان سے پوچھا نہیں اُس وقت تک عمل نہیں کیا، جب انہوں نے کہہ دیا پھر اعادہ کر لیا۔ میں جو مافی الضمیر چاہتاتھا شاید آپ کو سمجھا سکا ہوں تو میری خوش قسمتی ہے اسے آپ سمجھئے اور دیکھئے تاریخ میں یہ چیزیں نہیں ملیں گی آپ کو اس طرح سے، خوب ٹٹول لیجئے سیرت پر بہت لمبی لمبی کتابیں ہیں لیکن یہ چیزیں وہاں نہیں ہیں، مجھے تو نہیں ملیں اور اب یہ آپ یاد رکھیے اس کے بعد آگے سب سے پہلے کیا چیز بتائی ہے کہ اللہ کے ہاں سب سے محبوب چیز کیا ہے ؟ یہ کلمات اگر کوئی آدمی پڑھے تو اس کا مرتبہ بہت بلند ہوگا اس کے بعد اس کی خوبیاں بتادی گئیں کہ ایسے ہلکے پھلکے ہیں زبان پر یہ کلمات بہت آسان ہیں اور یہ بھی بتا دیا گیا کہ آسان بھی ہیں اور میزان پر جب اعمال کا وزن ہوگا تو یہ سب سے زیادہ وزنی ہوں گے،تو بھائی اس کا ورد کرلے آدمی یہ پڑھا کرے اور اگرچاہے تو اس کے آخر میں '' استغفر اللہ '' بھی کہہ لے بس اپنی کوتاہی کا اعتراف بھی کر لے تو اور بھی اچھا اللہ تعالیٰ ثواب پہنچائے گا اُس کو۔ ------------------------------ ١ مسلم شریف رقم الحدیث ٤٣٢ ٢ بخاری شریف رقم الحدیث ٧١٤