ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2017 |
اكستان |
|
اَذْھِبِ الْبَأْسَ رَبَّ النَّاسِ وَاشْفِ اَنْتَ الشَّافِیْ لَا شِفَآئَ اِلَّا شِفَآئُ کَ شِفَآئً لَّا یُغَادِرُ سَقَمًا۔ (بخاری شریف کتاب الطب رقم الحدیث ٥٧٥٠ ) بیمار کو آپ ہدایت فرماتے کہ جہاں تکلیف ہے وہاں اپنا ہاتھ رکھیں پھر تین دفعہ بسم اللہ پڑھیں اُس کے بعد سات مرتبہ یہ دُعا پڑھیں : اَعُوْذُ بِعِزَّةِ اللّٰہِ وَقُدْرَتِہ مِنْ شَرِّ مَا اَجِدُ وَاُحَاذِرُ ۔ ١ آنحضرت ۖ رات کو سوتے وقت معوّذات یعنی (قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَد ،قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ اور قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ) یہ تینوں سورتیں پڑھ کراپنے دونوں ہاتھوں پر دم کر تے اور بدن کے اگلے حصہ پرجہاں جہاں ہاتھ پہنچ سکتا ہاتھ پھیرتے تھے، طبیعت خراب ہوتی تب بھی آپ اسی طرح کرتے تھے۔ ٢ سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ مرض الوفات میں آنحضرت ۖ کی کمزوری بڑھ گئی تو میں یہ تینوں سورتیں پڑھتی تھی اوراپنے ہاتھ کے بجائے آقائے دوجہاں ۖ کے دستِ مبارک پر دم کر دیتی تھی اور حضور ۖ ہی کے دست ِ مبارک آپ کے جسم ِ اطہر پر پھیرتی تھی کیونکہ آنحضرت ۖ کے دست ِ مبارک میرے ہاتھوں سے کہیں زیادہ بابرکت تھے ۔ ٣مزاج پُرسی اور تیمارداری : ٭ رحمة للعالمین ۖ کا ارشاد ہے مسلمان کے حقوق جن کی ادائیگی ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے پانچ ہیں : (١) سلام کا جواب دینا (٢) مزاج پُرسی کے لیے جانا (٣) جنازہ کے ساتھ جانا (٤) دعوت منظور کرنا (٥)چھینک کا جواب دینا۔(بخار ی و مسلم) ٭ رحمت ِ دو عالم ۖ نے فرمایا : قیامت کے روز اللہ تعالیٰ بندے کو مخاطب کر کے فرمائے گا میں بیمار پڑا تو مزاج پوچھنے بھی نہیں آیا ! بندہ عرض کرے گا خدا وندا تو رب العالمین ہے آپ کے ساتھ بیمار پُرسی کا کیا جوڑ ! تصور میں نہیں آسکتا کہ پرور دگارِعالم بیمار ہو اور کوئی بندہ اُن کو پوچھنے جائے، حضرت ِحق جل مجدۂ کا ارشاد ہوگا میرا فلاں بندہ بیمار ہوا تھا اگر تو اُسے پوچھنے جاتا تو مجھے اُس کے پاس پاتا۔ ------------------------------ ١ مسلم شریف کتاب السلام رقم : ٢٢٠٢ ٢ بخاری شریف کتاب الطب رقم : ٥٧٤٨ ٣ مسلم شریف کتاب السلام رقم الحدیث : ٢١٩٢