ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2017 |
اكستان |
|
قسط : ٢فضیلت کی راتیں ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،اُستاذ الحدیث جامعہ مدنیہ لاہور )ماہِ شعبان کی فضیلت : یوں تو ہردن ہر مہینہ ہر سال ہی محترم ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا بنایا ہوا ہے مگر کچھ دن اور مہینے ایسے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے خاص فضیلت عطا کی ہے اُن میں سے ایک مہینہ شعبان المعظم کا بھی ہے اِس مہینہ کی اَحادیث ِمبارکہ میں بڑی فضیلت آئی ہے۔حضرت اُسامہ بن زید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ۖنے فرمایا ''شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان اللہ تعالیٰ کا '' (مسند فردوس دیلمی) حضرت اَنس رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ جب رجب المرجب کا مہینہ شروع ہوتا تو آپ ۖ یوں دُعا فرماتے : یا اللہ رجب اور شعبان کے مہینے میں ہمارے لیے برکت فرما اور خیریت کے ساتھ ہم کو رمضان تک پہنچا۔'' (اِبن ِعساکر۔الدعوات الکبیر ج ٢ ص ١٤٢۔مشکوٰ ة ص ١٢١) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ''جنابِ رسول اللہ ۖ (شعبان میں) اِتنے زیادہ روزے رکھتے کہ ہم کہتے کہ اب آپ اِفطار نہ کریں گے اور کبھی آپ اِفطار کیے جاتے (یعنی روزے ہی نہ رکھتے) یہاںتک کہ ہم کہتے کہ اب آپ روزے نہیں رکھیں گے۔ ا ور میں نے آپ کو کسی مہینہ میں شعبان کے مہینے سے زیادہ (نفلی)روزے رکھتے ہوئے نہیں دیکھا۔'' ١ اِس حدیث کے پیش ِنظر کسی کے دل میں یہ خیال پیدا ہو سکتا ہے کہ آنحضرت ۖ شعبان کے مہینے میں کثرت سے روزے کیوں رکھتے تھے ؟ تواِس کی وجہ بھی حدیث میں موجود ہے، چنانچہ ایک حدیث میں آتاہے کہ حضرت اُسامہ نے ایک مرتبہ آپ سے دریافت کیا کہ یا رسول اللہ ۖ ------------------------------ ١ بخاری و مسلم بحوالہ مشکوة ص ١٧٨