ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2017 |
اكستان |
|
جمعیة علماء نے اسمبلی میں ناموسِ رسالت ۖ کے قانون کو بیرونی اشاروں پر تبدیل کرنے کی کوشش کا مقابلہ کیا چنانچہ حکومتی ممبران کو اپنی اپنی قرار دادیں واپس لینی پڑیں، لاہور میں آئین ِ شریعت کانفرنس کی کامیابی، دار العلوم دیوبند کی ڈیڑھ سو سالہ خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے پشاور میں عالمی کانفرنس کا انعقاد، اسلام زندہ باد کانفرنس کا ملک بھر میں جال،پنجاب اسمبلی میںتحفظِ حقوقِ نسواں بل کے نام سے غیر شرعی بل کا تنقیدی جائزہ اور جرأت مندانہ اقدام کے باعث اس بل کا غیر مؤثر ہونا، قومی اسمبلی میں حلال فوڈ اتھارٹی بل کی منظوری، آئین ِ پاکستان میں اسلامی دفعات کا تحفظ وغیرہ یہ تمام کارنامے جمعیة علمائِ اسلام نے انجام دیے، یہ ہے جمعیة علمائِ اسلام کی شاندار تاریخ اور تابناک ماضی۔ ان امور کے پیش ِ نظر جمعیة علماء اسلام کی مرکزی مجلس شورٰ ی نے فروری ٢٠١٦ ء میں فیصلہ کیاکہ چونکہ آئندہ سال ١٤٣٨ھ میں جمعیة علماء کے قیام کو ہجری سال کے اعتبار سے سو سال مکمل ہورہے ہیں اس لیے جمعیة علماء کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے ''صد سالہ عالمی اجتماع'' منعقد کیا جائے چنانچہ اس فیصلہ کے مطابق گزشتہ ماہ ٧، ٨، ٩ اپریل ٢٠١٧ء کو اَضا خیل نوشہرہ میں یہ عظیم الشان اجتماع منعقد ہوا ،اس اجتماع میں ہندوستان سے دارالعلوم دیوبند کے مہتمم حضرت مولانا ابو القاسم صاحب نعمانی مدظلہم، جمعیة علمائِ ہند کے جنرل سیکرٹری حضرت مولانا سیّد محمود مدنی مدظلہم سمیت کئی مقتدر شخصیات نے شرکت کی نیز سعودی عرب کے وزیر مذہبی اُمور شیخ ڈاکٹر صالح عثمان، امامِ حرم شیخ صالح بن محمد بن ابراہیم آلِ طالب، بحرین کے وائس سپیکر عادل عبدالرحمن بطورِ خاص اس اجتماع میں شرکت کے لیے تشریف لائے،مزید کئی ممالک مثلاً بنگلہ دیش،ایران، نیپال، قطر، برطانیہ،امارات، جنوبی افریقہ اور ہانگ کانگ کے وفود نے بھی اس عالمی اجتماع میں شرکت کی سعادت حاصل کی، پاکستان میں اقلیتوں کی نمائندگی کرتے ہوئے مسیحی برادری کے بشپ نذیر عالم نے شرکت کی اور خطاب کیا، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر جناب سیّد خورشید شاہ اور سینٹ کے چئیرمین جناب رضا ربانی صاحب ،مسلم لیگ (ن) کے رہنما محترم راجہ ظفر الحق صاحب ، جماعت ِ اسلامی کے سربراہ جناب سراج الحق صاحب نے اس عالمی اجتماع سے خطاب کیا۔