ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2017 |
اكستان |
|
بنوایا جو آج بھی قائم ہے ، حضرت مولانا فضل الرحمن صاحب مدظلہم فرماتے ہیں : ''جب مولانا حامد میاں صاحب کے پاس یہاں (جامعہ مدنیہ) حاضری دیتا تھا وہ مجھے فرماتے تھے کہ بھئی آپ کا مدرسہ یہ ہے آپ یہاں ٹھہرا کریں اور محمود بھائی ١ بھی مجھے بڑی معصومیت سے کہتے تھے کہ آپ یہاں رہا کریں ،اُس وقت مجھے اس رشتہ اور اس تعلق کی گہرائی کا انداز ہ نہیں تھا اور مجھے علم نہیں تھا کہ مولانا حامد میاں مجھے جس مدرسہ کے بارے میں کہتے تھے یہ آپ کا گھر ہے یہ آپ کا مدرسہ ہے آپ یہاں رہیں وہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے میرا مسکن بن جائے گا پوری جماعت کا مسکن بن جائے گا مرکز بن جائے گا ۔ '' ٢ مزید فرماتے ہیں : ''میں سمجھتا ہوں یہ وہ دن تھے جب جمعیة علمائِ اسلام کو بچانے کی ضرورت تھی اور جب ہمارے لیے کسی مدرسہ اور مسجد میں قدم رکھنا مشکل تھا تو حضرت مولانا نے جامعہ مدنیہ کوجمعیةعلماء ِاسلام کے لیے قدم گاہ بنایا۔ '' ٣ حضرت مولانا سیّد حامد میاں صاحب نے حضرت مولانا فضل الرحمن صاحب مدظلہم کی سیاسی تربیت بھی کی اور ساتھ ساتھ آپ جماعتی اُمور پر بھی گہری نظر رکھتے تھے اس حوالہ سے مولانا فضل الرحمن صاحب مدظلہم فرماتے ہیں : ''لیکن کبھی کبھی ہم سوچتے تھے کہ حضرت تو گھر بیٹھنے والے آدمی ہیں اور ہم اپنے انداز سے کبھی بے باکی بھی کرتے تھے لیکن جب میں حاضر ہوتا تو جس انداز سے وہ میرا حساب کتاب لیتے تھے تنہائی میں تووہ پھر مجھے معلوم ہے کہ کیا گزرتی تھی، ساتھی کہتے ہیں کہ وہ غصہ نہیں کرتے تھے مجھ سے پوچھو کہ وہ غصہ کرتے تھے اور کس طرح وہ گرفت کرتے تھے غلطیوں پر اور کس طرح وہ پھر نئی ہدایات دیتے تھے تو ------------------------------ ١ حضرت مولانا سیّد محمود میاں صاحب مدظلہم ٢ انوارِ مدینہ ج ١٣ شمارہ ٩ ص ٢٧ ٣ ایضاً ص ٢٧، ٢٨