نماز کے مفسدات |
ماز کے د |
|
اِن میں سے پہلی تعریف زیادہ راجح ہے ، یہی وجہ ہے کہ اکثر فقہاء کرام سے اس کی تصحیح منقول ہے ۔عملِ کثیر کی تعریف میں ائمہ کا اختلاف: : عملِ کثیر کے مُفسدِ نماز ہونے میں سب کا اتفاق ہے البتہ عملِ کثیر کسے کہتے ہیں اِس میں ائمہ کا اختلاف ہے : احناف و مالکیہ: عملِ کثیر اُسے کہتے ہیں جس کے کرنےوالے کو دور سے دیکھ کر ظنِ غالب ہو کہ یہ شخص نماز میں نہیں ہے۔ شوافع اور حنابلہ : عملِ کثیر کا مدار عُرف پر ہے،چنانچہ لوگ جس کام کو عملِ کثیر سمجھتے ہوں وہ کثیر ہے ، ورنہ قلیل ہے ۔(الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیۃ :27/126)نماز کے دوران بقدرِ رکن ستر کا کھل جانا نماز کے دوران ستر کھل جائے تو نماز فاسد ہوجاتی ہے ، البتہ اگر ستر کے کھلنے کی مقدار قلیل ہو یا کثیرمقدار قلیل وقت کے لئے کھل جائے تو اس سےنماز فاسد نہیں ہوتی ۔ باقی رہا یہ کہ وہ قلیل مقدار اور وقت کیا ہے،اِس کی تفصیل یہ ہے :مقدارِ کثیر : اعضاءِ ستر میں سے کسی بھی عضو کے ایک چوتھائی یا اس سے زیادہ حصہ کھل جانا کثیر ہےاور اِس سے کم قلیل ہے ۔وقتِ کثیر : ایک رکن کو اداء کرنے کی مقدار جس کو فقہاء کرام نے تین تسبیحات یعنی تین مرتبہ ”سُبحَانَ رَبِّیَ العَظِیم“ کہنے کے برابر قرار دیا ہے ، یہ کثیر ہے اور اِس سے کم کم قلیل ہے ۔ پس مذکورہ بالا تفصیل کو سامنے رکھتے ہوئے کشفِ عورت کے مُفسِد ہونے کو یوں بیان کیا جائے گا :