نماز کے مفسدات |
ماز کے د |
مسبوق کا امام سے بالکلیہ الگ ہوجانے کے بعد سجدہ سہو میں متابعت کرنا یعنی مسبوق اگر اپنی چھوٹی ہوئی رکعت کا سجدہ کرچکا ہو اور پھر امام سجدہ سہو کرے تو مسبوق کا امام کے ساتھ سجدہ سہو میں شریک ہوجانا اُس کی نماز کو فاسد کردیتا ہے۔اور اِس مسئلہ کی تفصیل یہ ہے: مسبوق امام کی نماز کے بعد منفرد کی طرح نماز پڑھتا ہے لیکن جب تک وہ اپنی چھوٹی ہوئی رکعت کا سجدہ نہ کرلے وہ من وجہ ٍ امام کے ساتھ متعلّق ہوتا ہے ، بالکلیہ اُس کی اِنفرادیت متحقق نہیں ہوتی ۔ یہی وجہ ہے کہ مسبوق کے اپنی چھوٹی ہوئی رکعت کے سجدہ کرنے سے پہلے پہلے اگر امام سجدہ سہو کرے تو مسبوق بھی اُس کے ساتھ سجدہ سہو کرنے کا پابند ہوتا ہے ۔ لیکن اگر مسبوق اپنی چھوٹی ہوئی رکعت کا سجدہ کرچکا ہو تو اُس کی اِنفرادیت بالکلیہ متحقق ہوجاتی ہے ، اب اگر وہ امام کے سجدہ سہو کرنے کی صورت میں اِمام کے ساتھ شریک ہوتا ہے تو اُس کی نماز فاسد ہوجائے گی۔(شامیہ:1/630)(عُمدۃ الفقہ:2/263)تکبیر کہتے ہوئے ہمزہ کو مد کے ساتھ اداء کرنا یعنی ”اللہ أکبر“ کہتے ہوئے لفظِ”اللہ“ یا لفظِ ”أکبر“ کے شروع میں ہمزہ کو دراز کیا جائے اور ”آللہ “ یا ”آکبر“پڑھاجائے تو نماز فاسد ہوجاتی ہے ، اور اگر تکبیرِ تحریمہ میں یہ غلطی کی جائے تو نماز ہی شروع نہیں ہوتی ، اِس لئے کہ اِس سے اللہ تعالیٰ کی بڑائی اور کبریائی میں اِستفہام کی جوہ سے شک پیدا ہوجاتا ہے ، یہی وجہ ہے کہ اگر یہ جان بوجھ کر کیا جائے تو فقہاء کرام نے کفر کا اندیشہ ذکر کیا ہے ۔پس نماز کے دوران ایسی فُحش غلطی کرنے سے نماز فاسد ہوجائے گی۔(شامیہ:1/480 ،630)