نماز کے مفسدات |
ماز کے د |
|
نماز پڑھنے والا حافظ ہواور اُس کی وجہ سےدیکھ کے خود اپنے حافظہ سے پڑھےتو نماز فاسد نہ ہوگی ۔(الدر المختار :1/624)(عُمدۃ الفقہ:1/624)نماز میں قرآن کریم کو دیکھ کرپڑھنے کا حکم : نماز کے دوران قرآن کریم کو دیکھ کر تلاوت کی جاسکتی ہے یا نہیں ، اِس میں اختلاف ہے : شوافع و حنابلہ: جائز ہے ، دیکھ کر تلاوت کی جاسکتی ہے ۔ مالکیہ اور صاحبین : کراہت کے ساتھ جائز ہے ۔ اِمام ابوحنیفہ: نماز کے دوران قرآن کریم کو دیکھ کر تلاوت کرنا جائز نہیں ، اِس سے نماز فاسدہوجاتی ہے ۔ (الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیۃ :33/57)(الدر المختار :1/624)نماز کے دوران عملِ کثیر کرنا نماز کے دوران ایسا کوئی عمل کرنا جو ”عملِ کثیر“ کی تعریف میں آتا ہو ، نما زکو فاسد کردیتا ہے ،بشرطیکہ : (1)وہ عمل نماز کی جنس میں سے نہ ہو۔پس ایک رکعت میں دو رکوع یا تین سجدے عملِ کثیر نہ ہوں گے۔ (2)وہ عمل نماز کی اِصلاح کی غرض سے نہ کیا جائے ۔ پس دورانِ نماز حدث لاحق ہونے کی صورت میں وضو کیلئے جو آنا جانا کیا جاتا ہے وہ عملِ کثیر نہ ہوگا کیونکہ وہ اِصلاح کی غرض سے ہے ۔(الدر المختار :1/624) اور اگر وہ عملِ قلیل ہو تو نماز نہیں ٹوٹتی، بشرطیکہ ایک رکن میں ہی تین مرتبہ نہ کیا جائے ، ورنہ وہ بھی مُفسِدصلاۃ ہوجاتا ہے۔(عُمدۃ الفقہ: 2/254)