نماز کے مفسدات |
ماز کے د |
|
قہقہہ سے وضو ٹوٹنے میں ائمہ کا اختلاف : خارجِ صلاۃ قہقہہ ماکر ہنسنے سے وضو نہیں ٹوٹتا، اِس لئے کہ یہ خروجِ نجاست نہیں ہے، البتہ نماز کے دوران قہقہہ سے وضو ٹوٹتا ہے یا نہیں ، اِس میں اختلاف ہے: حضرات احناف: وضو ٹوٹ جاتا ہے ۔ ائمہ ثلاثہ : وضو نہیں ٹوٹتا ۔(البنایۃ :1/287)نماز کے دوران کسی فوت شدہ نماز کا یاد آجانا صاحبِ ترتیب شخص کو نماز کے دوران فوت شدہ نماز یاد آجائےجس کی اُس نے ابھی تک قضاء نہ کی ہو تو اُس کی نماز فاسد ہوجاتی ہے ، اِس لئے کہ اُس کے ذمّہ پہلے فوت شدہ نماز کو پڑھنا ضروری ہے۔ ہاں! اگر وقت تنگ ہو ، یعنی اتنا وقت نہ ہو کہ پہلے فوت شدہ نماز قضاء کی جاسکتی ہو تو نماز فاسد نہ ہوگی ۔ اِس لئے کہ اِس صورت میں ترتیب کی رعایت ساقط ہوجاتی ہے۔(البنایۃ :2/595) واضح رہے کہ یہ مُفسِد صرف صاحبِ ترتیب کیلئے ہے ، صاحبِ ترتیب وہ شخص کہلاتا ہے جس کے ذمہ کوئی قضاء نماز نہ ہو یا چھ سے کم کم قضاء نمازیں ہوں ۔(عُمدۃ الفقہ:2/347)فرضیتِ صلوۃ کی کسی شرط کا فوت ہوجانا نماز کے فرض ہونے کی پانچ شرطیں ہیں : اِسلام ،عقل ،بلوغ ،قدرت اور وقت ۔ پس اِن شرائط میں سے کوئی شرط نماز کے دوران فوت ہوجائے تو نماز فاسد ہوجاتی ہے۔ چنانچہ : نماز کے دوران اگر کوئی مرتد ہوجائے (العیاذ باللہ)تو نماز فاسد ہوجائے گی۔