نماز کے مفسدات |
ماز کے د |
|
فائدہ : مذکورہ بالا شرائط میں سے کوئی ایک بھی شرط اگر نہ پائی گئی تو نماز فاسدتو نہیں ہوگی ، لیکن مکروہ ضرور ہوجائے گی ۔ اس لئے بہر صورت اجتناب ضروری ہے ۔ (تسہیل بہشتی زیور:1/301) و (ہدایۃ : 1/240) و (الفقہ الاسلامی : 2/1266)مُحاذاۃ کے مُفسدِ نماز ہونے میں ائمہ کا اختلاف : ائمہ ثلاثہ : مردو عورت میں سے کسی کی نماز فاسد نہیں ہوتی ، البتہ مکروہ ہوجاتی ہے ۔ امام ابو حنیفہ : مرد کی نماز فاسد ہوجائے گی ، جبکہ اس کے مُفسد ہونے کی مذکورہ بالا شرائط بھی پائی جاتی ہوں ۔نماز کے دوران قبلہ سے اِنحراف نماز کے دوران قبلہ سے اِنحراف کرنا یعنی سینہ پھیرلینا اگر بیت اللہ شریف کے سامنے ہو گا تو نماز فاسد ہوجائے گی ، اِس لئے کہ وہاں عینِ کعبہ کی طرف رُخ کرنا ضروری ہے، اور اگر بیت اللہ کے سامنے نہ ہوتو 45 ڈگری سے کم کم اِنحراف کی صورت میں نماز فاسد نہ ہوگی ، اِس لئے کہ اِس قدر اِنحراف کی گنجائش ہے، اور اگر 45 ڈگری یا اس سے زیادہ اِنحراف ہوجائے تو نماز فاسد ہوجاتی ہے ۔ اور اگر اِنحراف بالوجہ ہو یعنی سینہ قبلہ رُخ ہوتے ہوئے صرف چہرہ پھیرا جائے تو نماز مکروہ ہوجاتی ہے ، فاسد نہیں ہوتی ۔ پس خلاصہ یہ ہے : اِنحراف عن القبلہ یا تو بالوجہ ہوگا یا بالصّدر، اگر بالوجہ اِنحراف ہو تو نماز مکروہ ہوتی ہے ۔ اور اگر بالصدر ہو تو بیت اللہ شریف کے سامنے ہونے کی صورت میں نماز فاسد ہوجائے گی ، اور بیت اللہ شریف کے سامنے نہ