نماز کے مفسدات |
ماز کے د |
|
نماز کے دوران عورت کا محاذاۃ میں آجانا نماز کے دوران کسی عورت کا مرد کی محاذاۃ(برابر یا سیدھ )میں کھڑا ہونا بھی نماز کو فاسد کردیتا ہے ، اِس لئے کہ نبی کریمﷺنے عورتوں کو پیچھے رکھنا کا حکم دیا ہے ، پس اُن کا برابر میں کھڑا ہونا فسادِ صلاۃ کا سبب ہوگا ، البتہ اِس کے فاسد ہونے کیلئے کچھ شرطیں ہیں :مُحاذاتِ مُفسِدہ کی شرائط : یعنی نماز کے دوران عورت کا محاذات میں آجانا نماز کو کب فاسد کردیتا ہے ،اِس کیلئے کچھ شرائط ہیں جو اگر پائی جائیں تو نماز فاسد ہوگی ،ورنہ نہیں،اِسی لئے ان کو ”محاذاتِ مفسدہ کی شرائط “کہا جاتا ہے۔ نماز مشترکہ ہو ۔ مثلاً : دونوں کی ظہر ہو ، اور اسی طرح دونوں کی اداء ہو یا دونوں کی قضاء ہو ۔ تحریمہ ایک ہو ۔ یعنی یہ عورت مرد کی اقتداء میں ہو ، یا یہ دونوں کسی تیسرے کے مقتدی ہوں ۔ نماز رکوع سجدے والی ہو۔ یعنی نماز ِ جنازہ نہ ہو ۔ عورت بالغ یا کم از کم مشتہاۃ ہو ۔ چنانچہ غیر بالغ غیر مشتھاۃ کے محاذاۃ سے نماز فاسد نہیں ہوگی ۔ عورت کے اندر صحت ِ نماز کی صلاحیت ہو ۔ یعنی حیض و نفاس اور جنون کی حالت میں نہ ہو درمیان میں کوئی حائل نہ ہو ۔ یعنی کوئی چیز حائل یا اتنی جگہ خالی نہ ہو کہ ایک آدمی بآسانی کھڑا ہوسکے امام نے عورت کی امامت کی نیت کی ہو ۔ پس اگر نیت نہیں کی تو خود عورت کی نماز فاسد ہو جائے گی ۔ محاذاۃ کم از کم ایک رُکن کے برابر رہے ۔یعنی اتنی دیر جس میں تین تسبیحات کہی جاسکتی ہوں ۔