Deobandi Books

استحضار عظمت الہیہ

ہم نوٹ :

34 - 42
الْمَدْحِ بِمَایَشْبَہُ الذَّمُّ ہے۔ اس مقام پر میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری  رحمۃ اللہ علیہ ایک شعر پڑھتے تھے ؎
حسن جب مقتل کی جانب تیغ بُرّاں لے چلا
عشق اپنے  مجرموں  کو  پا بجولاں  لے  چلا
عاشق اللہ پر جان دینے کے لیے دوڑتے ہوئے جاتے ہیں۔ وَ مَا نَقَمُوۡا مِنۡہُمۡ  اِلَّاۤ  اَنۡ یُّؤۡمِنُوۡا بِاللہِ الۡعَزِیۡزِ  الۡحَمِیۡدِ میرے ان بندوں میں کوئی عیب نہیں تھا، ان کا جرم بس یہ تھا کہ مجھ پر ایمان لائے تھے، کافر بدمعاش اس جرم کے بدلے میں میرے عاشقوں کو آگ میں ڈال رہے تھے۔
مولیٰ والا لیلیٰ کے حسن کا نمک چور نہیں ہوتا
تو آج یہ مضمون عطا ہوا کہ اپنے اندر عاشقوں کی علامت پیدا کرو یعنی اپنے شیخ کے بتائے ہوئے وظیفوں کو اور ذِکر کو صبح  و شام پابندی سے پورا کرو، یَدۡعُوۡنَ رَبَّہُمۡ بِالۡغَدٰوۃِ  وَ الۡعَشِیِّ صبح و شام اپنے رب کو یاد کرتے رہو، کیوں کہ میں ان کے قلب  میں مراد ہوں، یہ میرے مرید ہیں، ایمان والے اللہ کے مرید ہیں، ان کے قلب میں ہم مراد ہیں، یہ کبھی مجھ کو چھوڑ کر کسی غیر اللہ سے بامراد نہیں ہوتے، یہ غیر اللہ سے لگ کر میرے نامراد نہیں ہوتے، میں ان کے دل میں ہر لمحۂ حیات حالاً و استقبالاً مراد ہوں۔ تو سمجھ لو جو شخص جس وقت کسی کالی یا گوری عورت کو دیکھتا ہے یا جہاز میں ایئرہوسٹس کو دیکھتا ہے  تو وہ حق تعالیٰ سے اس وقت میں نامراد ہوتا ہے، اس کے دل میں اللہ تعالیٰ مراد نہیں رہتے۔کیا سورج کا ہم نشین ستاروں کو دیکھے گا؟ شیر کا دوست بندروں سے ڈرے گا؟ لہٰذا اس بات کو سمجھ لو کہ جو مولیٰ والا ہوتاہے وہ لیلیٰ کا نمک چور نہیں ہوتا۔ بتائیے! یُرِیۡدُوۡنَ فعل مضارع ہے یا نہیں؟ اس میں حال اور استقبال ہے یا نہیں؟ تو یُرِیۡدُوۡنَ کا مطلب یہ ہوا کہ میرے یہ بندے اپنے دل میں ہم کو ہر وقت اپنا مراد بناتے ہیں، ایک لمحہ کو بھی یہ اپنے قلب سے ہماری مرادیت سے محروم نہیں رہتے اور ہر لمحہ اپنی آنکھ سے، اپنے کان سے مجھے اپنے قلب میں مراد رکھتے ہیں اور ان کا قالب بھی بتاتا ہے کہ میں ان کا مراد ہوں، یہ نہیں ہوسکتا کہ قلب میں تو دعویٰ کرتا ہے کہ میں
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عشق و محبت بھی تابع شریعت ہو 6 1
3 غیبت سے بچنے کا طریقہ 7 1
4 اصلی پاسِ انفاس کیا ہے؟ 8 1
5 تعلق مع اللہ کی دولت تمام نعمتوں سے بڑھ کر ہے 11 1
6 وسوسوں کا علاج 12 1
7 وضو کے بارے میں وسوسے 14 1
8 موت کے وقت شیطانی وسوسے 14 1
9 حصولِ دین کے لیے مجاہدات کی اہمیت 14 1
10 اللہ کے عاشقوں کی مراد صرف اللہ ہے 15 1
11 ( ماریشس کے جنگل میں ) 19 1
12 اولیائے صدیقین کا مقام 19 1
13 شیخ کی صحبت حصولِ تقویٰ کا سبب ہے 20 1
14 راہِ سلوک میں مجاہدہ 22 1
15 (سمندر کے کنارے دیگر ملفوظات) 23 1
16 اہل اللہ کی صحبت کے ثمرات 24 1
17 حصولِ ایمانِ کامل کے لیے طلبِ رحمتِ الٰہیہ 25 1
18 لذّتِ نامِ خدا بقدرِ مجاہدہ عطا ہوتی ہے 25 1
19 آیت فَاذۡکُرُوۡنِیۡ اَذۡکُرۡکُمۡ کی ایک منفرد شرح 27 1
20 مہربانی بقدرِ قربانی 28 1
21 سلطان ابراہیم ابنِ ادہم کی قربانی 29 1
22 نظر بچانے کے لیے لذّتِ بصارت کی قربانی 30 1
23 امام احمد ابن حنبل کی قربانی 31 1
24 راہِ خدا میں خرچ کی فضیلت 32 1
25 غیر اللہ کو مراد بنانے والا نامرادِ سلوک ہے 32 1
26 مولیٰ والا لیلیٰ کے حسن کا نمک چور نہیں ہوتا 34 1
27 تواضع کی حقیقت 35 1
28 راہِ فنا میں صحبتِ شیخ کی اہمیت 36 1
29 خدا کو مراد بنانے کے لیے غیر اللہ سے جان چھڑانا ضروری ہے 37 1
30 حفاظتِ نظر کے نسخے 38 1
Flag Counter