استحضار عظمت الہیہ |
ہم نوٹ : |
|
یہ میرا ہی شعر ہے۔ اﷲ والا چمن یعنی شہر میں رہے تب بھی اور جنگل میں سمندر کے کنارے رہے تب بھی اس کے دل میں اللہ کی محبت کا جو درد ہوتا ہے وہ اس درد کو سارے عالم میں تقسیم کرتا ہے مگر قسمت والے ہی اسے پاتے ہیں کیوں کہ بارش سے جب موتی بننا ہوتا ہے تو اس کے دو سبب ہوتے ہیں: نمبر ایک۔ اللہ کی مشیت و ارادہ اور نمبردو۔ اس قطرہ میں بھی ارادہ ہو کہ مجھے موتی بننا ہے۔ آسمان سے جو بارش ہوتی ہے اس کے قطرات خالق آسمان کی مشیتِ الٰہیہ اور ارادۂ خداوندی کو ساتھ رکھتے ہیں، پھر سیپ کو حکم ہوتا ہے کہ تو منہ کھول دے میں تیرے اندر موتی پیدا کرنا چاہتا ہوں، سیپ کا منہ کھل جاتا ہے، قطرہ اس کے منہ میں آتا ہے اور موتی بن جاتا ہے۔ جس کے دل میں اللہ تعالیٰ اپنی محبت کا موتی پیدا کرنا چاہتے ہیں تو اس کے شیخ کے الفاظ میں تاثیر اور مشیتِ الٰہیہ اور ارادۂ خداوندی شامل رکھتے ہیں، پھر جس کے دل میں اللہ اپنی محبت کا موتی بنانا چاہتا ہے اس کے قلب کو الہام کرتا ہے کہ منہ کھول، پھر وہ الفاظ اس کے دل میں جاکر موتی بن جاتے ہیں۔ اور یہ موتی کیا ہے؟ نسبت مع اللہ۔ اللہ سے تعلق علی سطح الولایت، اولیاء اللہ والا ایمان، اللہ کے دوستوں والا ایمان اس کو نصیب ہوجاتا ہے۔ حصولِ ایمانِ کامل کے لیے طلبِ رحمتِ الٰہیہ اس لیے اللہ سے دونوں چیزیں مانگو، اس کی مشیت بھی مانگو اور فضل رحمانی بھی مانگو وَ لَوۡ لَا فَضۡلُ اللہِ عَلَیۡکُمۡ وَ رَحۡمَتُہٗ مَا زَکٰی مِنۡکُمۡ مِّنۡ اَحَدٍ اَبَدًا ۙ وَّ لٰکِنَّ اللہَ یُزَکِّیۡ مَنۡ یَّشَآءُ 15؎ آدمی تین چیزوں سے ولی اللہ بنتاہے:نمبر۱۔رحمتِ الٰہیہ، نمبر۲۔ فضل خداوندی، نمبر۳۔ مشیت خداوندی۔ لذّتِ نامِ خدا بقدرِ مجاہدہ عطا ہوتی ہے جب آفتاب نکلتا ہے تو کیا ستارے نظر آتے ہیں؟ جس کو اللہ تعالیٰ سے تعلق عطا ہوتا ہے تو سلاطین کے تخت و تاج اس کی نگاہوں سے گرجاتے ہیں۔ جب سید سلیمان ندوی _____________________________________________ 15؎النور:21