Deobandi Books

استحضار عظمت الہیہ

ہم نوٹ :

7 - 42
دلیل عظمت ہے اور عشق دلیل محبوبیت ہے۔ اس لیے حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ نے تفسیر بیان القرآن کے مسائل السلوک میں تُوَقِّرُوْہُ کے ذیل میں لکھا ہے کہ اپنے شیخ، مُربّی اور استاد کی محبت کو عظمت کے ساتھ جمع کرو۔ معلوم ہوا کہ شیخ کے تکدّر سے، اس کی ناراضگی سے خوف بھی ہونا چاہیے کہ ہم سے کوئی ایسی حرکت نہ ہوجائے جس سے میرے شیخ کا دل دُکھ جائے۔ اللہ کے حقوق میں کوتاہی پر جیسے ہی توبہ و استغفار کیا اﷲ معاف کردیتا ہے کیوں کہ اللہ کو ہمارے گناہوں سے نہ کوئی تکلیف ہوتی اور نہ کوئی نقصان پہنچتا ہے لیکن بندوں کو تکلیف دینے سے بندوں کو نقصان پہنچتا ہے۔ اسی لیے حدیث شریف میں ہے یَا مَنْ لَّا تَضُرُّہُ الذُّنُوْبُ وَ لَا تَنْقُصُہُ الْمَغْفِرَۃُ4؎ اے وہ ذات جسے ہمارے گناہوں سے کوئی ضرر نہیں پہنچتا اور نہ ہی ہماری مغفرت کرنے سے اس کے خزانۂ مغفرت میں کوئی کمی ہوتی ہے۔اور اللہ تعالیٰ نے اپنے مجرمین اور گناہ گار بندوں  کو رَبَّنَا ظَلَمۡنَاۤ  اَنۡفُسَنَا5؎ سکھایا کہ اے ہمارے رب! ہم نے اپنی جانوں پر ظلم کیا۔ اللہ تعالیٰ نے یہ نہیں سکھایا کہ اے ہمارے رب! ہم نے آپ پر ظلم کیا اس لیے ہم کو معاف کردیجیے، اللہ تعالیٰ نے ہمیں  رَبَّنَا ظَلَمۡتُکَ نہیں سکھایا کہ اے ہمارے پالنے والے! ہم نے آپ کو جو تکلیف دی، جو نقصان پہنچایا اس پر ہمیں معاف فرمادے بلکہ  اللہ تعالیٰ نے اَنۡفُسَنَا سکھایا ہے کہ ہم نے خود اپنے پیر  پر کلہاڑی ماری ہے  ؎
دستِ ما چو پائے ما را می خورد
بے امانِ تو کسے جاں کے برد
ہمارا ہاتھ ہمارے پیر کو کھارہا ہے، آپ کی امان کے بغیر کوئی اپنی جان کو سلامتی سے آخرت کی منزل تک نہیں لے جاسکتا، اگر آپ سلامتی اور امن کے ساتھ ہماری کشتی پار نہیں کریں گے تو ہماری کشتی ڈوب جائے گی۔
غیبت سے بچنے کا طریقہ
اللہ تعالیٰ کے حقوق میں  توبہ و استغفار کافی ہے لیکن بندوں کے حق میں ان سے معافی
_____________________________________________
4؎   شعب الایمان للبیہقی: 465/5 (7305) ہذا دعاء ابی بکر الساسی، فصل فی قراءۃ القراٰن بالتفخیم، دارالکتب العلمیۃ ،بیروتالاعراف:23
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عشق و محبت بھی تابع شریعت ہو 6 1
3 غیبت سے بچنے کا طریقہ 7 1
4 اصلی پاسِ انفاس کیا ہے؟ 8 1
5 تعلق مع اللہ کی دولت تمام نعمتوں سے بڑھ کر ہے 11 1
6 وسوسوں کا علاج 12 1
7 وضو کے بارے میں وسوسے 14 1
8 موت کے وقت شیطانی وسوسے 14 1
9 حصولِ دین کے لیے مجاہدات کی اہمیت 14 1
10 اللہ کے عاشقوں کی مراد صرف اللہ ہے 15 1
11 ( ماریشس کے جنگل میں ) 19 1
12 اولیائے صدیقین کا مقام 19 1
13 شیخ کی صحبت حصولِ تقویٰ کا سبب ہے 20 1
14 راہِ سلوک میں مجاہدہ 22 1
15 (سمندر کے کنارے دیگر ملفوظات) 23 1
16 اہل اللہ کی صحبت کے ثمرات 24 1
17 حصولِ ایمانِ کامل کے لیے طلبِ رحمتِ الٰہیہ 25 1
18 لذّتِ نامِ خدا بقدرِ مجاہدہ عطا ہوتی ہے 25 1
19 آیت فَاذۡکُرُوۡنِیۡ اَذۡکُرۡکُمۡ کی ایک منفرد شرح 27 1
20 مہربانی بقدرِ قربانی 28 1
21 سلطان ابراہیم ابنِ ادہم کی قربانی 29 1
22 نظر بچانے کے لیے لذّتِ بصارت کی قربانی 30 1
23 امام احمد ابن حنبل کی قربانی 31 1
24 راہِ خدا میں خرچ کی فضیلت 32 1
25 غیر اللہ کو مراد بنانے والا نامرادِ سلوک ہے 32 1
26 مولیٰ والا لیلیٰ کے حسن کا نمک چور نہیں ہوتا 34 1
27 تواضع کی حقیقت 35 1
28 راہِ فنا میں صحبتِ شیخ کی اہمیت 36 1
29 خدا کو مراد بنانے کے لیے غیر اللہ سے جان چھڑانا ضروری ہے 37 1
30 حفاظتِ نظر کے نسخے 38 1
Flag Counter