Deobandi Books

استحضار عظمت الہیہ

ہم نوٹ :

35 - 42
یُرِیۡدُوۡنَ وَجۡہَہٗ ہوں، اللہ کی ذات میری مراد ہے اور آنکھوں سے غیر اللہ کو دیکھتا ہے، بدنظری کرتا ہے، کالی گوری کو دیکھتا ہے۔ یہ میرے ایسے عاشق ہیں کہ میں ان کے دل میں ہر وقت مراد رہتا ہوں اور اس کی شہادت ان کے قالب بھی پیش کرتے ہیں یعنی وہ بِقُلُوْبِہٖ وَ بِقَوَالِبِہٖ مجھ پر فدا رہتے ہیں، دل سے بھی اور جسم سے بھی، ان کے کسی صوبے سے بغاوت نہیں ہونے پاتی، ان کا دل ایسا ایمان و احسان اور اسلام و یقین کے مقام پر ہوتا ہے کہ ان کا پورا قالب ان کے کسی صوبے میں بغاوت نہیں کرسکتا، جب بادشاہ مضبوط ہوتا ہے تو کسی صوبے میں ہمت نہیں ہوتی کہ بغاوت کرجائے     ؎
ہم  خاک  نشینوں  کو  نہ  مسند  پہ  بٹھاؤ 
یہ عشق  کی توہین  ہے  اعزاز نہیں ہے
 عاشق کبھی طامع اکرام نہیں ہوتا، وہ تو اپنے شیخ سے یہی کہتا ہے جو خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے شیخ حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ سے درخواست میں کہا تھا      ؎
ہاں   مجھے  مثل کیمیاء  خاک  میں  تو  ملائے  جا 
شان میری گھٹائے  جا  رُتبہ میرا  بڑھائے  جا
تواضع کی حقیقت
حدیث پاک ہے مَنْ تَوَاضَعَ لِلہِ رَفَعَہُ اللہُ22؎ جس نے اللہ  کے لیے تواضع اختیار کی اللہ اس کےرُتبے بلند کرے گا۔ یہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  نےرفعت کو رُتبہ سے تعبیر کیا اور تواضع سے یہ مرادہے کہ تَوَاضَعَ لِلہِ ہونی چاہیےیعنی صرف اﷲ ہی کےلیےہونی چاہیے،اس  نیت سے تواضع مت کرو کہ لوگ ہم کو کہیں گے کہ یہ بہت متواضع ہے، یہ تَوَاضَعَ لِلہِ نہیں ہے،یہ تَوَاضَعَ لِلْخَلْقِ ہے، اپنے کواللہ کے لیے مٹاؤ۔ ہم اپنی قیمت یہاں کیوں لگائیں؟ جب قیامت کا دن آئے گا اور اللہ ہم کو پاس کر دے گا، رزلٹ آؤٹ کردے گا تب ہم اپنی قیمت وہاں لگائیں گے کہ یااللہ! تیرا شکر ہے، اور وہاں بھی اپنی قیمت ہم 
_____________________________________________
22؎   کنز العمال:112/3 (5730) ،باب تعدیل الاخلاق المحمودۃ،مؤسسۃالرسالۃ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عشق و محبت بھی تابع شریعت ہو 6 1
3 غیبت سے بچنے کا طریقہ 7 1
4 اصلی پاسِ انفاس کیا ہے؟ 8 1
5 تعلق مع اللہ کی دولت تمام نعمتوں سے بڑھ کر ہے 11 1
6 وسوسوں کا علاج 12 1
7 وضو کے بارے میں وسوسے 14 1
8 موت کے وقت شیطانی وسوسے 14 1
9 حصولِ دین کے لیے مجاہدات کی اہمیت 14 1
10 اللہ کے عاشقوں کی مراد صرف اللہ ہے 15 1
11 ( ماریشس کے جنگل میں ) 19 1
12 اولیائے صدیقین کا مقام 19 1
13 شیخ کی صحبت حصولِ تقویٰ کا سبب ہے 20 1
14 راہِ سلوک میں مجاہدہ 22 1
15 (سمندر کے کنارے دیگر ملفوظات) 23 1
16 اہل اللہ کی صحبت کے ثمرات 24 1
17 حصولِ ایمانِ کامل کے لیے طلبِ رحمتِ الٰہیہ 25 1
18 لذّتِ نامِ خدا بقدرِ مجاہدہ عطا ہوتی ہے 25 1
19 آیت فَاذۡکُرُوۡنِیۡ اَذۡکُرۡکُمۡ کی ایک منفرد شرح 27 1
20 مہربانی بقدرِ قربانی 28 1
21 سلطان ابراہیم ابنِ ادہم کی قربانی 29 1
22 نظر بچانے کے لیے لذّتِ بصارت کی قربانی 30 1
23 امام احمد ابن حنبل کی قربانی 31 1
24 راہِ خدا میں خرچ کی فضیلت 32 1
25 غیر اللہ کو مراد بنانے والا نامرادِ سلوک ہے 32 1
26 مولیٰ والا لیلیٰ کے حسن کا نمک چور نہیں ہوتا 34 1
27 تواضع کی حقیقت 35 1
28 راہِ فنا میں صحبتِ شیخ کی اہمیت 36 1
29 خدا کو مراد بنانے کے لیے غیر اللہ سے جان چھڑانا ضروری ہے 37 1
30 حفاظتِ نظر کے نسخے 38 1
Flag Counter