Deobandi Books

استحضار عظمت الہیہ

ہم نوٹ :

29 - 42
اور اللہ کی محبت کی مٹھاس ہوتی ہے، ان کی تقریر کی لذّت کا اور عالم ہوتا ہے۔ تو فَاذۡکُرُوۡنِیۡ بِالْاِطَاعَۃِ تم ہمیں یاد کرو ہماری اطاعت کے ساتھ، جیسی تمہاری اطاعت ہوگی ویسا ہی ہمارا اَذۡکُرۡکُمۡ ہوگا، جیسا تمہارا فَاذۡکُرُوۡنِیۡ  ہوگا ویسا ہمارا اَذۡکُرۡکُمۡ ہوگا۔ اگر تم نے عبادت میں مزہ پایا، ماشاء اللہ جیسا یہ ماحول ہے تو اس کی بھی ہم تم کو جزاء دیں گے اور اپنی عنایت سے تم کو محروم نہیں کریں گے لیکن راستہ چلتے ہوئے یا ہوائی جہاز پر اور ان حسینوں سے جن کو ہم نے فتنہ اور امتحان بنایا ہے ان مٹی کے نقش و نگاروں سے تم نے نظر بچاکر دل پر زخم اٹھایا تو یہاں ہمارا اَذۡکُرۡکُمۡ دوسرے رنگ کا ہوگا، نماز کے اندر ہمارا اَذۡکُرۡکُمۡ تمہارے فَاذۡکُرُوۡنِیۡ  کے مطابق تو ہے، حج عمرہ میں بھی ہے لیکن جب نظر بچا کر غم اٹھاؤ گے تو ہمارے اَذۡکُرۡکُمۡ کی کیفیت اور ہو جائے گی کیوں کہ تم نے ہمارے لیے غم اٹھایا ہے، یہ وہ غم ہے جو میرے راستے کا غم ہے، یہ غم سارے عالم کی خوشیوں سے افضل ہے۔ اگر میرے راستے میں ایک چھوٹا سا کانٹا تم نے برداشت کرلیا تو سارے عالم کی خوشیاں میرے راستے کے اس کانٹے کو سلامِ احترامی پیش کریں تو بھی اس کی عظمتوں کا حق ادا نہیں ہوسکتا۔ 
آج اس جنگل میں یہ مضمون عطا ہوا کہ ہر شخص کا فَاذۡکُرُوۡنِیۡ  الگ ہے اور ہر شخص کے ساتھ میرا اَذۡکُرۡکُمۡ الگ ہے۔ جس کا جتنا مجاہدہ ہوگا، جو میری راہ میں جتنا غم اٹھائے گا اس کے ساتھ ویسا ہی معاملہ ہوگا۔
سلطان ابراہیم ابنِ ادہم کی قربانی
 جب سلطان ابراہیم ابن ادہم رحمۃ اللہ علیہ نے سلطنتِ بلخ چھوڑی تو ان کے لیے جنت سے ایسا کھانا آیا کہ سارا جنگل اس کی خوشبو سے مہک گیا، اسی جنگل میں دس سال سے ایک مجذوب رہ رہا تھا، اس نے کہا تھا کہ اے خدا! چٹنی روٹی دے دیں تاکہ جنگل سے گھاس کھود کر بازار جاکر بیچنے میں جتنا وقت لگتا ہےاتنا وقت آپ کی یاد میں گزاروں، اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اچھا چٹنی روٹی ملتی رہے گی، وہ دس سال سےچٹنی روٹی کھا رہا تھا اورعبادت کررہا تھا۔ جب سلطان ابراہیم ابن ادہم رحمۃ اللہ علیہ اپنی سلطنت چھوڑ کر اس جنگل میں گئے تو جنگل میں جنت سے بریانی آئی اور اس کی خوشبو سے پورا جنگل مہک گیا۔ میرے شیخ شاہ ابرار الحق صاحب 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عشق و محبت بھی تابع شریعت ہو 6 1
3 غیبت سے بچنے کا طریقہ 7 1
4 اصلی پاسِ انفاس کیا ہے؟ 8 1
5 تعلق مع اللہ کی دولت تمام نعمتوں سے بڑھ کر ہے 11 1
6 وسوسوں کا علاج 12 1
7 وضو کے بارے میں وسوسے 14 1
8 موت کے وقت شیطانی وسوسے 14 1
9 حصولِ دین کے لیے مجاہدات کی اہمیت 14 1
10 اللہ کے عاشقوں کی مراد صرف اللہ ہے 15 1
11 ( ماریشس کے جنگل میں ) 19 1
12 اولیائے صدیقین کا مقام 19 1
13 شیخ کی صحبت حصولِ تقویٰ کا سبب ہے 20 1
14 راہِ سلوک میں مجاہدہ 22 1
15 (سمندر کے کنارے دیگر ملفوظات) 23 1
16 اہل اللہ کی صحبت کے ثمرات 24 1
17 حصولِ ایمانِ کامل کے لیے طلبِ رحمتِ الٰہیہ 25 1
18 لذّتِ نامِ خدا بقدرِ مجاہدہ عطا ہوتی ہے 25 1
19 آیت فَاذۡکُرُوۡنِیۡ اَذۡکُرۡکُمۡ کی ایک منفرد شرح 27 1
20 مہربانی بقدرِ قربانی 28 1
21 سلطان ابراہیم ابنِ ادہم کی قربانی 29 1
22 نظر بچانے کے لیے لذّتِ بصارت کی قربانی 30 1
23 امام احمد ابن حنبل کی قربانی 31 1
24 راہِ خدا میں خرچ کی فضیلت 32 1
25 غیر اللہ کو مراد بنانے والا نامرادِ سلوک ہے 32 1
26 مولیٰ والا لیلیٰ کے حسن کا نمک چور نہیں ہوتا 34 1
27 تواضع کی حقیقت 35 1
28 راہِ فنا میں صحبتِ شیخ کی اہمیت 36 1
29 خدا کو مراد بنانے کے لیے غیر اللہ سے جان چھڑانا ضروری ہے 37 1
30 حفاظتِ نظر کے نسخے 38 1
Flag Counter