قلوب اولیاء اور نور خدا |
ہم نوٹ : |
|
کیوں کہ اللہ پاک فرماتے ہیں وَ الۡعَاقِبَۃُ لِلۡمُتَّقِیۡنَ 22؎ اے ہمارے خاص بندو! انجام سے مت ڈرو کیوں کہ میں نے انجام متقیوں کے ہاتھ میں دے دیا ہے، آخرت تمہارے لیے خاص ہے، انجام اہلِ تقویٰ کے لیے خاص ہے، یہ خوش انجام ہیں۔ لیلاؤں کے چکر میں پھرنے والے بدنام بھی ہیں اور بدانجام بھی ہیں اور مولیٰ کی طرف پھرنے والے خوش نام بھی ہیں اور خوش انجام بھی ہیں۔ آہ! کیا آپ کو یقین نہیں آتا کہ یہ الفاظ مجھے حق تعالیٰ کی طرف سے عطا ہورہے ہیں، میں کوئی رٹی رٹائی تقریر نہیں کررہا ہوں، دنیاوی ٹیڈیوں کے چکر میں، وی سی آر، کالی گوریوں کے چکر میں پھرنے والے بدنامِ زمانہ بھی ہیں اور بدنامی کے ساتھ ساتھ بدانجام بھی ہیں، ان کا انجام اچھا نہیں ہے، ان کی زندگی اللہ کے غضب اور قہر کے سائے میں ہے۔ اور جو مولیٰ پر مر رہے ہیں یہ خوش نام بھی ہیں اور خوش انجام بھی ہیں، ان کی دنیا میں بھی عزت ہوتی ہے، جدھر سے گزر جاتے ہیں لوگ کہتے ہیں کہ حضرت دعا کرنا۔ اور ٹیڈیوں کے چکر میں پڑنے والوں سے دعا کراتے ہو؟ ان کو حضرت کہتے ہو؟ حاجی صاحب کہتے ہو؟ ان کو کہتے ہو کہ پاجی صاحب! ہم تم سے دعا نہیں کرائیں گے۔ عاشقِ مولیٰ اور فاسق ِلیلیٰ کی منفرد تمثیل بتاؤ! اگر آج حضرت سلطان ابراہیم ابن ادہم رحمۃ اللہ علیہ کا خیمہ ڈربن میں لگ جائے، اللہ ان کو چوبیس گھنٹے کے لیے دنیا میں بھیج دے تو ان سے کتنے لوگ ملیں گے کہ آج اللہ نے دنیا میں سلطنتِ بلخ چھوڑنے والے کو بھیج دیا ہے، جلدی چلو ، ایک نظر دیکھ ہی لو کہ تارکِ سلطنت کیسے ہوتے ہیں۔ عاشق سلطنت تو آپ دنیا میں بہت پاؤ گے لیکن تارکِ سلطنت نہیں پاؤ گے، جو اللہ کی محبت میں اس مقام پر پہنچے ہیں۔ لیکن اگر ایک خبر لگ جائے کہ ٹیڈیوں کے چکر میں یا کسی لونڈے کے چکر میں ایک پاگل آیا ہوا ہے، اس کا خیمہ بھی لگا ہوا ہے اور بورڈ بھی لگا ہے کہ یہ ایک عورت کے عشق میں پاگل ہوگیا ہے تو آپ اس کو دیکھنے جاؤ گے؟ اس سے دعا کراؤ گے ؟ بولو! کتنا فرق ہے عاشق مولیٰ میں اور عاشق لیلیٰ میں! _____________________________________________ 22؎الاعراف:128