قلوب اولیاء اور نور خدا |
ہم نوٹ : |
|
حسن کے ترسے ہوئے عشق کے مارے ہوئے مست ہو جاتے ہیں آثارِ قدیمہ دیکھ کر بڑھاپے میں بیوی اپنے شوہر کی اس طرح دیکھ بھال کرتی ہے جیسے ماں بچے کی دیکھ بھال کرتی ہے، لہٰذا تنہائی میں جہاں بچے نہ ہوں جب اپنی بڑھیا کو دیکھو تو اس کو ایسے کہا کرو کہ اے میری بڑھیا! شکر کی پڑیا، واہ رے میری گڑیا۔ اس سے بے چاری بڑھیا خوش ہو جائے گی اور اللہ تعالیٰ بھی خوش ہوجائیں گے کہ باوجود اس کے کہ اب ہماری بندی کے اندر وہ شباب نہیں رہا لیکن میرا یہ بندہ میری محبت کی وجہ سے میری بندی کا خیال رکھتا ہے۔ مجھے سخت صدمہ پہنچتا ہے جب میں سنتا ہوں کہ کسی نے اپنی بیوی کو پیٹا یا لڑائی کرکے اس کو رات بھر رُلایا۔ بیویاں نہایت حسّاس ہوتی ہیں، دل کی کمزور ہوتی ہیں، ان کو ذرا سا ڈانٹو تو رات بھر روتی رہتی ہیں اور شوہر صاحب خراٹے لے رہے ہوتے ہیں، ایسے خراٹے والوں کو بیوی نہ ملے تو اچھا ہے۔ آج میں جوان بیبیوں کا حق بیان کررہا ہوں، کوئی عورت کسی عمر میں ہو ان شاء اللہ میری گزارشات کے دائرے سے خارج نہیں ہوسکتی، میں سارے عالم میں سب کا حق بیان کررہا ہوں، اس لیے خواتین میرے لیے بہت دعائیں مانگ رہی ہیں۔ میں یہ کہتا ہوں کہ بیویوں کی پٹائی مت کرو، ان کو ڈنڈا مت مارو، ان سے کہو کہ انڈا کھاؤ اور مرنڈا پیو اور گھر کا جھنڈا ان کے ہاتھ میں دے دو کہ جیسے تم چاہو انتظام کرو ہم کچھ دخل نہیں دیں گے بلکہ دین پھیلائیں گے اور اللہ تعالیٰ کو یاد کریں گے، یہ کیا کہ ہروقت گھر میں شور شرابہ کررہا ہے۔ غمِ حسرت کا انعام مولیٰ کی ذات ہے میں اپنی ستر سالہ زندگی کا نچوڑ پیش کررہا ہوں کہ بس ایک کام کرو کہ اپنی تمناؤں کا خون کرلو اور نظر بچانے کا غم اٹھالو، پھر جب آپ کے خونِ تمنا اور زخم حسرت سے آپ کے دل میں مولیٰ آئے گا تو واللہ کہتا ہوں کہ جو زندگی آپ نے لیلاؤں پر دی آپ کو اس کا اتنا صدمہ ہوگا کہ خون کے آنسوؤں سے بھی اس کی تلافی نہ کرسکو گے اور سوچو گے کہ ہم اپنے