قلوب اولیاء اور نور خدا |
ہم نوٹ : |
|
بدنظری شیطان کا زہر میں بجھا ہوا تیر ہے لوگ اپنی نظر کی حفاظت نہیں کرتے حالاں کہ بدنظری شیطان کا زہر آلود تیر ہے۔ حدیثِ قدسی ہے، اَلْحَدِیْثُ الْقُدْسِیُّ ھُوَ الْکَلَامُ الَّذِیْ یُبَیِّنُہُ النَّبِیُّ بِلَفْظِہٖ وَیُنْسِبُہٗ اِلٰی رَبِّہٖ 5؎ حدیثِ قدسی وہ کلا م ہے جو زبانِ نبوت سے ادا ہو اور نبی اﷲ کی طرف اس کی نسبت کردے کہ یہ اللہ نے فرمایا ہے۔ تو حدیثِ قدسی ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: اَلنَّظْرُ سَھْمٌ مِّنْ سِھَامِ اِبْلِیْسَ مَسْمُوْمٌ مَنْ تَرَکَھَا مَخَافَتِیْ اَبْدَلْتُہٗ اِیْمَانًا یَجِدُ حَلَاوَتَہٗ فِیْ قَلْبِہٖ 6؎نظر بازی یعنی حسینوں کو دیکھنا شیطان کا تیر ہے اور کیسا تیر ہے؟ زہریلا تیر ہے۔ جس نے میرے خوف سے نظر بازی چھوڑی، مَخَافَتِیْ یعنی میرے خوف سے چھوڑی۔ یہاں اﷲ تعالیٰ نے علم عظیم رکھ دیا، اللہ تعالیٰ سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانِ مبارک سے کہلوا رہے ہیں کہ اگر ربّا کے خوف سے نظر بچائی تو حلاوتِ ایمانی پاؤ گے، لیکن اگر شیخ ساتھ ہے اور اس کے خوف سے نظر بچائی تو حلاوتِ ایمانی نہیں پاؤ گے۔ یہاں مَخَافَتِیْ ہے یعنی میرے خوف سے نظر بچاؤ، چاہے شیخ موجود ہو یا نہ ہو۔ جو ہمیشہ نظر بچاتا ہے شیخ کی موجودگی میں بھی نظر بچاتا ہے اور اس کی غیر موجودگی میں بھی نظر بچاتا ہے وہ حلاوتِ ایمانی پاجائے گا کیوں کہ یہاں شیخ سبب نہیں ہے، اللہ سبب ہے، جیسے ابّا ہو یا نہ ہو ربّا تو ہے، ابّا نہیں دیکھ رہا ہے لیکن ربّا تو دیکھ رہا ہے۔اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ جو میرے خوف سے نظر بچاتا ہے میں اس کا ایمان اس مقام پر پہنچاتا ہوں کہ وہ ایمان کی مٹھاس کو دل میں پاجائے گا اور وہ ایمان دائمی رہے گا بلکہ وہ ایمان حسن خاتمہ بھی دِلائے گا جبکہ ان حسینوں کو دیکھنے سے آپ کے ڈِپریشن اور ٹینشن میں اضافہ ہوگا اور نفس اٹینشن ہوگا۔ بدنظری ابلیس کا زہریلا تیر ہے، اور ابلیس اللہ تعالیٰ کی صفتِ مُضل کا مظہراتم ہے تو _____________________________________________ 5؎مرقاۃ المفاتیح :230/1،کتاب الایمان،دارالکتب العلمیۃ، بیروت 6؎کنزالعمال:5/328،(13068)، فرع فی مقدمات الزنا و الخلوۃ بالاجنبیۃ،مؤسسۃ الرسالۃ / المستدرک للحاکم: 4/349 (7875)