Deobandi Books

قلوب اولیاء اور نور خدا

ہم نوٹ :

15 - 42
بدنظری شیطان کا زہر میں بجھا ہوا تیر ہے
لوگ اپنی نظر کی حفاظت نہیں کرتے حالاں کہ بدنظری شیطان کا زہر آلود تیر ہے۔ حدیثِ قدسی ہے، اَلْحَدِیْثُ الْقُدْسِیُّ ھُوَ الْکَلَامُ الَّذِیْ یُبَیِّنُہُ النَّبِیُّ بِلَفْظِہٖ وَیُنْسِبُہٗ اِلٰی رَبِّہٖ5؎  حدیثِ قدسی وہ کلا م ہے جو زبانِ نبوت سے ادا ہو اور نبی اﷲ کی طرف اس کی نسبت کردے کہ یہ اللہ نے فرمایا ہے۔ تو حدیثِ قدسی ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
اَلنَّظْرُ سَھْمٌ مِّنْ سِھَامِ اِبْلِیْسَ مَسْمُوْمٌ مَنْ تَرَکَھَا مَخَافَتِیْ اَبْدَلْتُہٗ اِیْمَانًا یَجِدُ حَلَاوَتَہٗ فِیْ قَلْبِہٖ6؎
نظر بازی یعنی حسینوں کو دیکھنا شیطان کا تیر ہے اور کیسا تیر ہے؟ زہریلا تیر ہے۔ جس نے میرے خوف سے نظر بازی چھوڑی، مَخَافَتِیْ یعنی میرے خوف سے چھوڑی۔ یہاں اﷲ تعالیٰ نے علم عظیم رکھ دیا، اللہ تعالیٰ سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانِ مبارک سے کہلوا رہے ہیں کہ اگر ربّا کے خوف سے نظر بچائی تو حلاوتِ ایمانی پاؤ گے، لیکن اگر شیخ ساتھ ہے اور اس کے خوف سے نظر بچائی تو حلاوتِ ایمانی نہیں پاؤ گے۔ یہاں مَخَافَتِیْ ہے یعنی میرے خوف سے نظر بچاؤ، چاہے شیخ موجود ہو یا نہ ہو۔ جو ہمیشہ نظر بچاتا ہے شیخ کی موجودگی میں بھی نظر بچاتا ہے اور اس کی غیر موجودگی میں بھی نظر بچاتا ہے وہ حلاوتِ ایمانی پاجائے گا کیوں کہ یہاں شیخ سبب نہیں ہے، اللہ سبب ہے، جیسے ابّا ہو یا نہ ہو ربّا تو ہے، ابّا نہیں دیکھ رہا ہے لیکن ربّا تو دیکھ رہا ہے۔اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ جو میرے خوف سے نظر بچاتا ہے میں اس کا ایمان اس مقام پر پہنچاتا ہوں کہ وہ ایمان کی مٹھاس کو دل میں پاجائے گا اور وہ ایمان دائمی رہے گا بلکہ وہ ایمان حسن خاتمہ بھی دِلائے گا جبکہ ان حسینوں کو دیکھنے سے آپ کے ڈِپریشن اور ٹینشن میں اضافہ ہوگا اور نفس اٹینشن ہوگا۔ 
بدنظری ابلیس کا زہریلا تیر ہے، اور ابلیس اللہ تعالیٰ کی صفتِ مُضل کا مظہراتم ہے تو
_____________________________________________
5؎   مرقاۃ المفاتیح :230/1،کتاب الایمان،دارالکتب العلمیۃ، بیروتکنزالعمال:5/328،(13068)، فرع فی مقدمات الزنا و الخلوۃ بالاجنبیۃ،مؤسسۃ الرسالۃ / المستدرک للحاکم: 4/349 (7875) 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اللہ تعالیٰ کی شانِ ربوبیت 7 1
3 مخلوقاتِ کائنات مظاہرِ قدرتِ الٰہیہ ہیں 8 1
4 کلمہ کی تکمیل اجتناب عن المعصیت پر موقوف ہے 8 1
5 بیویوں سے حسن سلوک کی تدابیر 9 1
6 غمِ حسرت کا انعام مولیٰ کی ذات ہے 10 1
7 اللہ کے راستے کا غم رشکِ ملائکہ ہے 11 1
8 ظاہر و باطن کو تابع آدابِ بندگی کرنا مقصود ہے 13 1
9 داڑھی کتنی رکھنا واجب ہے؟ 14 1
10 بدنظری شیطان کا زہر میں بجھا ہوا تیر ہے 15 1
11 حسنِ فانی کی بے ثباتی کا تذکرۂ عبرتناک 16 1
12 اللہ کے عشق کی مے تیز و لبریزکس کو عطا ہوتی ہے؟ 18 1
13 بندے کو اللہ سے کسی لمحہ دوری نہیں ہے 18 1
14 عشق مجازی کی بےچینی و بے سکونی 19 1
15 خزانۂ محبتِ الٰہیہ کا مخزن 20 1
16 اللہ پر فدا ہونے کا سب سے آسان طریقہ 21 1
17 سکون حاصل کرنے کا فوری حل 22 1
18 علم کی اقسام 23 1
19 سکونِ کامل صرف اللہ ہی کی یاد میں ہے 23 1
20 سکونِ دل کی تباہی کا سبب 25 1
21 گناہوں میں ملوث رکھنے کے لیے شیطان کا ایک حربہ 26 1
22 قلبِ شکستہ کی تعمیر نو کے اجزاء 27 1
23 آیت اَلَا بِذِکۡرِ اللہِ تَطۡمَئِنُّ الۡقُلُوۡبُ کی عالمانہ شرح 28 1
24 حیاتِ اولیاء پر نزولِ سکینہ 29 1
25 تخلیق ِانسانیت کا اصل مقصد 29 1
26 منافقین کا صحابہ کو طعنہ 30 1
27 منافقین کے طعنہ پر اللہ تعالیٰ کا جواب 30 1
28 آیت اَلَاۤ اِنَّہُمۡ ہُمُ السُّفَہَآءُ کی عجیب علمی شرح 31 1
29 صحابہ کی توہین کرنے والوں کی جہالت پر استدلال 31 1
30 جہالت کی اقسام 32 1
31 آخرت کا انجام متقیوں کے ہاتھ میں ہے 32 1
32 عاشقِ مولیٰ اور فاسق ِلیلیٰ کی منفرد تمثیل 33 1
33 گناہوں پر تلخیِ حیات کی وعید 34 1
Flag Counter