Deobandi Books

قلوب اولیاء اور نور خدا

ہم نوٹ :

29 - 42
میری ہی یاد سے تمہارے دلوں کو چین ملے گا اور بِذِکۡرِ اللہِ کی تقدیم حصر کے معنیٰ پیدا کرتی ہے لہٰذا اگر کوئی یہ ترجمہ کر دے کہ اللہ کے ذکر سے چین ملتا ہے تو اس کا ترجمہ غلط ہوگا، اسے یہ ترجمہ کرنا پڑے گا کہ صرف اللہ ہی کی یاد سے دلوں کو چین ملتا ہے، کیوں کہ عربی کا قاعدہ مسلمہ ہےتَقْدِیْمُ مَاحَقُّہُ التَّاخِیْرُ یُفِیْدُ الْحَصْرَاصل میں عبارت یہ تھی،تَطۡمَئِنُّ الۡقُلُوۡبُ بِذِکۡرِ اللہِ لیکن اللہ تعالیٰ نے بِذِکۡرِ اللہِ کو مقدم فرما کر اہل علم کو بتا دیا کہ صرف اللہ ہی کی یاد سے دلوں کو چین ملے گا۔ افسوس ہے کہ لوگ آج دیندار،      اللہ والوں اور ملّاؤں کو بے وقوف اور حمقاء سمجھتے ہیں کہ یہ خسارے میں ہیں حالاں کہ اللہ کو ناراض کرکے تم خسارے میں ہو، جس کے پاس مولیٰ نہیں ہے اس سے بڑا کنگال اور مفلس دنیا میں کوئی نہیں ہے اور جو اپنے دل میں خدا رکھتا ہے اس سے بڑا سلطانِ زماں بھی کوئی نہیں ہے۔ 
حیاتِ اولیاء پر نزولِ سکینہ
بڑے بڑے عالموں، بڑے بڑے حج و عمرہ کرنے والوں کے پاس بیٹھو اور کچھ دن ان کے پاس بھی بیٹھو جو ایک لمحہ بھی اپنے اللہ کو ناراض نہیں کرتے، ایک سانس بھی اپنے مولیٰ کو ناراض نہیں کرتے، ہر وقت دل پر غم اٹھاتے ہیں، مجال نہیں ہے کہ ان مردہ لاشوں کو دیکھیں، ان کے سامنے ہر وقت اللہ رہتا ہے، وہ ان مردہ لاشوں کو لاشے دیکھتا ہے اور اگر ان کے فرسٹ فلور پر اچانک نظر پڑگئی تو چوں کہ ان کو معلوم ہوتا ہے کہ ان کے گراؤنڈ فلور میں کیا کیا گندگیاں بھری ہوئی ہیں اس لیے ان کے فرسٹ فلور کی طرف نہیں دیکھتے،اللہ تعالیٰ ایسے قلبِ شکستہ میں، حسرت خوردہ، حسرت زدہ اور غم کے مارے دلوں پر اس قدر مسرت اور خوشیاں برساتا ہے، ان کی حیات پر بے شمار حیات برساتا ہے کہ ان کے پاس بیٹھ کر دوسرے لوگ حیات پاتے ہیں، ان کے پاس بیٹھ کر ساری دنیا کے ڈِپریشن اور ٹینشن والوں کو سکون ملتا ہے۔
تخلیق ِانسانیت کا اصل مقصد
کیا آپ نے صحابہ کو نہیں دیکھا کہ انہوں نے کس طرح اتباعِ شریعت و سنت میں زندگی گزاری۔ اگر دنیا ہمیں آج کہتی ہے کہ یہ سب ملّا بے وقوف ہیں، سینما نہیں دیکھتے،    وی سی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اللہ تعالیٰ کی شانِ ربوبیت 7 1
3 مخلوقاتِ کائنات مظاہرِ قدرتِ الٰہیہ ہیں 8 1
4 کلمہ کی تکمیل اجتناب عن المعصیت پر موقوف ہے 8 1
5 بیویوں سے حسن سلوک کی تدابیر 9 1
6 غمِ حسرت کا انعام مولیٰ کی ذات ہے 10 1
7 اللہ کے راستے کا غم رشکِ ملائکہ ہے 11 1
8 ظاہر و باطن کو تابع آدابِ بندگی کرنا مقصود ہے 13 1
9 داڑھی کتنی رکھنا واجب ہے؟ 14 1
10 بدنظری شیطان کا زہر میں بجھا ہوا تیر ہے 15 1
11 حسنِ فانی کی بے ثباتی کا تذکرۂ عبرتناک 16 1
12 اللہ کے عشق کی مے تیز و لبریزکس کو عطا ہوتی ہے؟ 18 1
13 بندے کو اللہ سے کسی لمحہ دوری نہیں ہے 18 1
14 عشق مجازی کی بےچینی و بے سکونی 19 1
15 خزانۂ محبتِ الٰہیہ کا مخزن 20 1
16 اللہ پر فدا ہونے کا سب سے آسان طریقہ 21 1
17 سکون حاصل کرنے کا فوری حل 22 1
18 علم کی اقسام 23 1
19 سکونِ کامل صرف اللہ ہی کی یاد میں ہے 23 1
20 سکونِ دل کی تباہی کا سبب 25 1
21 گناہوں میں ملوث رکھنے کے لیے شیطان کا ایک حربہ 26 1
22 قلبِ شکستہ کی تعمیر نو کے اجزاء 27 1
23 آیت اَلَا بِذِکۡرِ اللہِ تَطۡمَئِنُّ الۡقُلُوۡبُ کی عالمانہ شرح 28 1
24 حیاتِ اولیاء پر نزولِ سکینہ 29 1
25 تخلیق ِانسانیت کا اصل مقصد 29 1
26 منافقین کا صحابہ کو طعنہ 30 1
27 منافقین کے طعنہ پر اللہ تعالیٰ کا جواب 30 1
28 آیت اَلَاۤ اِنَّہُمۡ ہُمُ السُّفَہَآءُ کی عجیب علمی شرح 31 1
29 صحابہ کی توہین کرنے والوں کی جہالت پر استدلال 31 1
30 جہالت کی اقسام 32 1
31 آخرت کا انجام متقیوں کے ہاتھ میں ہے 32 1
32 عاشقِ مولیٰ اور فاسق ِلیلیٰ کی منفرد تمثیل 33 1
33 گناہوں پر تلخیِ حیات کی وعید 34 1
Flag Counter