قلوب اولیاء اور نور خدا |
ہم نوٹ : |
|
اور چبھے گا تمہارے جگر میں اس کا نائف۔ تو جب آپ نے قرآنِ پاک کی یہ آیت تلاوت کی اور ترجمہ دیکھا یا کسی عالم سے سنا تو علم الیقین حاصل ہوگیاکہ دلوں کا چین صرف اللہ ہی کی یاد میں ہے۔ اور جب ایک دن اللہ والوں کے پاس گئےجو اللہ اللہ کررہے تھے، تو ان پر ذکر اللہ کے اطمینا ن کے جو اثرات اور ثمرات تھے وہ آنکھوں سے نظر آگئے کہ یہ اللہ والا چٹائی پر سلطنت کررہا ہے ، بوریوں پر سلطنت کررہا ہے اور اﷲ کے نام سے مست ہو رہا ہے ؎ خدا کی یاد میں بیٹھے جو سب سے بے غرض ہو کر تو اپنا بوریا بھی پھر ہمیں تختِ سلیماں تھا یہ کون سا علم حاصل ہوا؟ عین الیقین۔ آنکھ سے دیکھا کہ اللہ والے کس قدر مست اور مطمئن ہیں۔ پھر ان کی صحبت کی برکت سے ایک دن آپ کو بھی اللہ کا نام لینے کی توفیق ہوگئی اور جب منہ سے اللہ نکلا تو دل میں مولیٰ آگیا، کیوں کہ اللہ پاک کا اسم مبارک اپنے مُسمّیٰ سے کبھی الگ نہیں ہوسکتا، جہاں نام لوگے وہیں مُسمّیٰ بھی ہے، سارا عالم اللہ کا مُسمّیٰ ہے، وَ ہُوَ مَعَکُمۡ 13؎ اور وہ ہر وقت تمہارے ساتھ ہے،تو یہ کون سا علم حاصل ہوا؟ حق الیقین۔ لہٰذا اللہ تعالیٰ کی مہربانی دیکھو کہ تقویٰ کےثمرات اَلَا بِذِکۡرِ اللہِ تَطۡمَئِنُّ الۡقُلُوۡبُ کا علم یقین دے کر اپنے بندوں کو، اپنے غلاموں کو اس آیت کے ذریعے یہ موقع فراہم فرمایا کہ کُوۡنُوۡا مَعَ الصّٰدِقِیۡنَ جاؤ اللہ والوں کے پاس، وہاں تمہارا علم الیقین، عین الیقین سے تبدیل ہوجائے گا اور تم چین و اطمینان پاؤ گے، ان کے پاس بے چین دل لے کر جاؤ گے اور چین سے واپس آؤ گے، جب چاہو تجربہ کرکے دیکھ لو۔ میری خانقاہ میں ڈپریشن کا ایک مریض امریکا سے آتا ہے، جیسے ہی خانقاہ میں قدم رکھتا ہے کہتا ہے کہ یہاں تو میں نے کوئی کیپسول نہیں کھایا اور میرا ڈپریشن بغیر کیپسول اور دوا کے خود بخود غائب ہوگیا۔ تو یہ اختر کی کرامت نہیں ہے، اللہ تعالیٰ کے نام کی عظمت ہے، جس کا وہاں نام لیا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا احسان و کرم ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہمارے اطمینانِ قلب کے لیے پہلے علم الیقین عطا فرمایا کہ اللہ کا نام لینے سے دل کو اطمینان و سکون ملے گا، پھر عین الیقین کا _____________________________________________ 13؎الحدید:4