Deobandi Books

قلوب اولیاء اور نور خدا

ہم نوٹ :

24 - 42
اور چبھے گا تمہارے جگر میں اس کا نائف۔ تو جب آپ نے قرآنِ پاک کی یہ آیت تلاوت کی اور ترجمہ دیکھا یا کسی عالم سے سنا تو علم الیقین حاصل ہوگیاکہ دلوں کا چین صرف اللہ ہی کی یاد میں ہے۔ اور جب ایک دن اللہ والوں کے پاس گئےجو اللہ اللہ کررہے تھے، تو ان پر ذکر اللہ کے اطمینا ن کے جو اثرات اور ثمرات تھے وہ آنکھوں سے نظر آگئے کہ یہ اللہ والا چٹائی پر سلطنت کررہا ہے ، بوریوں پر سلطنت کررہا ہے اور اﷲ کے نام سے مست ہو رہا ہے       ؎
 خدا کی یاد میں بیٹھے جو سب سے بے غرض ہو کر
تو   اپنا   بوریا    بھی   پھر    ہمیں   تختِ   سلیماں    تھا
یہ کون سا علم حاصل ہوا؟ عین الیقین۔ آنکھ سے دیکھا کہ اللہ والے کس قدر مست اور مطمئن ہیں۔ پھر ان کی صحبت کی برکت سے ایک دن آپ کو بھی اللہ کا نام لینے کی توفیق ہوگئی اور جب منہ سے اللہ نکلا تو دل میں مولیٰ آگیا، کیوں کہ اللہ پاک کا اسم مبارک اپنے مُسمّیٰ سے کبھی الگ نہیں ہوسکتا، جہاں نام لوگے وہیں مُسمّیٰ بھی ہے، سارا عالم اللہ کا مُسمّیٰ ہے،وَ ہُوَ مَعَکُمۡ13؎ اور وہ ہر وقت تمہارے ساتھ ہے،تو یہ کون سا علم حاصل ہوا؟ حق الیقین۔
لہٰذا اللہ تعالیٰ کی مہربانی دیکھو کہ تقویٰ کےثمرات اَلَا بِذِکۡرِ اللہِ تَطۡمَئِنُّ الۡقُلُوۡبُ کا علم یقین دے کر اپنے بندوں کو، اپنے غلاموں کو اس آیت کے ذریعے یہ موقع فراہم فرمایا کہ کُوۡنُوۡا مَعَ  الصّٰدِقِیۡنَ جاؤ اللہ والوں کے پاس، وہاں تمہارا علم الیقین،      عین الیقین سے تبدیل ہوجائے گا اور تم چین و اطمینان پاؤ گے، ان کے پاس بے چین دل لے کر جاؤ گے اور چین سے واپس آؤ گے، جب چاہو تجربہ کرکے دیکھ لو۔
میری خانقاہ میں ڈپریشن کا ایک مریض امریکا سے آتا ہے، جیسے ہی خانقاہ میں قدم رکھتا ہے کہتا ہے کہ یہاں تو میں نے کوئی کیپسول نہیں کھایا اور میرا ڈپریشن بغیر کیپسول اور دوا کے خود بخود غائب ہوگیا۔ تو یہ اختر کی کرامت نہیں ہے، اللہ تعالیٰ کے نام کی عظمت ہے، جس کا وہاں نام لیا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا احسان و کرم ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہمارے اطمینانِ قلب کے لیے پہلے علم الیقین عطا فرمایا کہ اللہ کا نام لینے سے دل کو اطمینان و سکون ملے گا، پھر عین الیقین کا 
_____________________________________________
13؎  الحدید:4
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اللہ تعالیٰ کی شانِ ربوبیت 7 1
3 مخلوقاتِ کائنات مظاہرِ قدرتِ الٰہیہ ہیں 8 1
4 کلمہ کی تکمیل اجتناب عن المعصیت پر موقوف ہے 8 1
5 بیویوں سے حسن سلوک کی تدابیر 9 1
6 غمِ حسرت کا انعام مولیٰ کی ذات ہے 10 1
7 اللہ کے راستے کا غم رشکِ ملائکہ ہے 11 1
8 ظاہر و باطن کو تابع آدابِ بندگی کرنا مقصود ہے 13 1
9 داڑھی کتنی رکھنا واجب ہے؟ 14 1
10 بدنظری شیطان کا زہر میں بجھا ہوا تیر ہے 15 1
11 حسنِ فانی کی بے ثباتی کا تذکرۂ عبرتناک 16 1
12 اللہ کے عشق کی مے تیز و لبریزکس کو عطا ہوتی ہے؟ 18 1
13 بندے کو اللہ سے کسی لمحہ دوری نہیں ہے 18 1
14 عشق مجازی کی بےچینی و بے سکونی 19 1
15 خزانۂ محبتِ الٰہیہ کا مخزن 20 1
16 اللہ پر فدا ہونے کا سب سے آسان طریقہ 21 1
17 سکون حاصل کرنے کا فوری حل 22 1
18 علم کی اقسام 23 1
19 سکونِ کامل صرف اللہ ہی کی یاد میں ہے 23 1
20 سکونِ دل کی تباہی کا سبب 25 1
21 گناہوں میں ملوث رکھنے کے لیے شیطان کا ایک حربہ 26 1
22 قلبِ شکستہ کی تعمیر نو کے اجزاء 27 1
23 آیت اَلَا بِذِکۡرِ اللہِ تَطۡمَئِنُّ الۡقُلُوۡبُ کی عالمانہ شرح 28 1
24 حیاتِ اولیاء پر نزولِ سکینہ 29 1
25 تخلیق ِانسانیت کا اصل مقصد 29 1
26 منافقین کا صحابہ کو طعنہ 30 1
27 منافقین کے طعنہ پر اللہ تعالیٰ کا جواب 30 1
28 آیت اَلَاۤ اِنَّہُمۡ ہُمُ السُّفَہَآءُ کی عجیب علمی شرح 31 1
29 صحابہ کی توہین کرنے والوں کی جہالت پر استدلال 31 1
30 جہالت کی اقسام 32 1
31 آخرت کا انجام متقیوں کے ہاتھ میں ہے 32 1
32 عاشقِ مولیٰ اور فاسق ِلیلیٰ کی منفرد تمثیل 33 1
33 گناہوں پر تلخیِ حیات کی وعید 34 1
Flag Counter