Deobandi Books

قلوب اولیاء اور نور خدا

ہم نوٹ :

12 - 42
حاصل نہیں، کیوں کہ فرشتوں کے اندر تمنائے معصیت نہیں ہے، تمنائے حسن بینی نہیں ہے، تمنائے حصولِ لیلیٰ نہیں ہے، اگر دنیا بھر کی لیلائیں حضرت جبرئیل علیہ السلام کے پروں میں سمٹ کر بیٹھ جائیں، کیوں کہ اُن کا پَر بہت بڑا ہے، ان کی آغوشِ محبت بہت بڑی ہے، اگر ساری دنیا کی لیلائیں آجائیں تو بھی ان کی گود خالی رہے گی۔ حضرت جبرئیل علیہ السلام کے پانچ سو بازوہیں، ایک بازو سے حضرت لوط علیہ السلام کی بستی کے چھ شہروں کو عذاب دینے کے لیے اٹھا کر آسمان تک لے گئے اور ہر شہر میں ایک ایک لاکھ کی آبادی تھی۔ اب سوچئے کہ ان کے ایک پر میں کتنے آدمی آئے، ایک پر میں چھ شہر اور ان شہروں کے رہنے والے چھ لاکھ انسان آگئے تو ان کے پانچ سو بازوؤں کاکیا حال ہوگا، اگر حضرت جبرئیل علیہ السلام کے ایک پر میں حسن میں اوّل نمبر آئی ہوئی ساری لیلائیں بیٹھ جائیں تو حضرت جبرئیل علیہ السلام فرمائیں گے کہ او مٹی کے ڈھیلو! کہاں میرے اندر آکر گھس گئے۔ توفرشتوں کو اِن چیزوں کا احساس نہیں دیا گیاکہ حسن کیا چیز ہے، عشق کیا چیز ہے، یہ غم اللہ تعالیٰ نے حضرتِ انسان ہی کو بخشا ہے، اس لیے شکر ادا کرو کہ اللہ نے ہماری قسمت میں وہ غم رکھا ہے جو آسمان و زمین کے حصے میں نہیں آیا، وَ حَمَلَہَا الۡاِنۡسَانُ2؎ یہ غم اللہ تعالیٰ نے اپنے عاشقوں کے حصے میں رکھا ہے۔ اس لیے حق تعالیٰ کی نافرمانی سے اپنے اس غم کو ضایع مت کرو، یہ بہت قیمتی غم ہے، جو رشکِ جبرئیل اور رشکِ ملائکہ ہے، رشکِ آسمان و  رشکِ زمین ہے        ؎
مستی    کے   لیے   بوئے    تند    ہے    کافی
مے خانے کا محروم بھی محروم نہیں ہے
یعنی جو آدمی مے خانے کی شراب نہیں پی سکا، تیزوالی مے کو صرف سونگھ ہی لیا تو اس سے بھی کچھ نہ کچھ مستی آجاتی ہے، مطلب یہ کہ  خانقاہوں میں جاؤ، اگر ساقی کے ہاتھ سے اور شیخ کے ہاتھ سے تم نے کچھ پیا بھی نہیں یعنی ذِکر نہ بھی کیا کیوں کہ ذِکر کرنا ہی اس مے خانہ کا جامِ معرفت ہے، اگر کسی کو اس کی ہمت نہیں ہے، سستی ہے، ساری زندگی آرام کرتا رہا ہے، ابھی اس کے منہ سے اللہ اللہ نہیں نکل رہا ہے، تو بھی وہ اللہ والوں کے پاس جائے، ان شاء اللہ کچھ ہی دنوں 
_____________________________________________
2؎   الاحزاب:72
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اللہ تعالیٰ کی شانِ ربوبیت 7 1
3 مخلوقاتِ کائنات مظاہرِ قدرتِ الٰہیہ ہیں 8 1
4 کلمہ کی تکمیل اجتناب عن المعصیت پر موقوف ہے 8 1
5 بیویوں سے حسن سلوک کی تدابیر 9 1
6 غمِ حسرت کا انعام مولیٰ کی ذات ہے 10 1
7 اللہ کے راستے کا غم رشکِ ملائکہ ہے 11 1
8 ظاہر و باطن کو تابع آدابِ بندگی کرنا مقصود ہے 13 1
9 داڑھی کتنی رکھنا واجب ہے؟ 14 1
10 بدنظری شیطان کا زہر میں بجھا ہوا تیر ہے 15 1
11 حسنِ فانی کی بے ثباتی کا تذکرۂ عبرتناک 16 1
12 اللہ کے عشق کی مے تیز و لبریزکس کو عطا ہوتی ہے؟ 18 1
13 بندے کو اللہ سے کسی لمحہ دوری نہیں ہے 18 1
14 عشق مجازی کی بےچینی و بے سکونی 19 1
15 خزانۂ محبتِ الٰہیہ کا مخزن 20 1
16 اللہ پر فدا ہونے کا سب سے آسان طریقہ 21 1
17 سکون حاصل کرنے کا فوری حل 22 1
18 علم کی اقسام 23 1
19 سکونِ کامل صرف اللہ ہی کی یاد میں ہے 23 1
20 سکونِ دل کی تباہی کا سبب 25 1
21 گناہوں میں ملوث رکھنے کے لیے شیطان کا ایک حربہ 26 1
22 قلبِ شکستہ کی تعمیر نو کے اجزاء 27 1
23 آیت اَلَا بِذِکۡرِ اللہِ تَطۡمَئِنُّ الۡقُلُوۡبُ کی عالمانہ شرح 28 1
24 حیاتِ اولیاء پر نزولِ سکینہ 29 1
25 تخلیق ِانسانیت کا اصل مقصد 29 1
26 منافقین کا صحابہ کو طعنہ 30 1
27 منافقین کے طعنہ پر اللہ تعالیٰ کا جواب 30 1
28 آیت اَلَاۤ اِنَّہُمۡ ہُمُ السُّفَہَآءُ کی عجیب علمی شرح 31 1
29 صحابہ کی توہین کرنے والوں کی جہالت پر استدلال 31 1
30 جہالت کی اقسام 32 1
31 آخرت کا انجام متقیوں کے ہاتھ میں ہے 32 1
32 عاشقِ مولیٰ اور فاسق ِلیلیٰ کی منفرد تمثیل 33 1
33 گناہوں پر تلخیِ حیات کی وعید 34 1
Flag Counter