Deobandi Books

لذت اعتراف قصور

ہم نوٹ :

30 - 42
صاف کرتا ہے یا نہیں؟ تو اﷲ بھی اپنے پیاروں کو توفیقِ توبہ دیتا ہے۔ میں نے اپنے شیخ کو نبی نہیں مانا کہ وہ معصوم ہیں اور ان سے خطا ہو ہی نہیں سکتی، خطا ہوسکتی ہے لیکن تمہاری اگر سو دفعہ غرض ہو وہاں جاؤ، ورنہ تم کو جہاں مناسبت ہو وہاں چلے جاؤ، اگر تمہارا بلڈ گروپ نہیں ملتا تو تم کیوں آتے ہو میرے شیخ کے پاس؟ تم دوسری جگہ جاؤ، دوسرا شیخ تلاش کرو، خبردار! جو میرے شیخ کے پاس آئے، جہاں تمہارا بلڈ گروپ ملتا ہو وہاں چلے جاؤ، ہم تمہاری ان باتوں سے متأثر نہیں ہوتے، ہمارا ذوق تو یہ ہے کہ   ؎
شمس  و  قمر  کی  روشنی  دہر  میں  ہے  ہوا  کرے
مجھ  کو   تو   تم   پسند   ہو   اپنی  نظر  کو   کیا  کروں
بس مجھ کو تو میرا پیر پسند ہے۔قرار صاحب ہمارے دوست ہیں، ان سے کسی نے کہا کہ مولانا ابرارالحق صاحب کو غصّہ اور جلال بہت آتا ہے، بڑے کڑیل پیر ہیں، انہوں نے کہا اگر وہ کڑیل پیر ہیں تو میرے نفس کا گھوڑا بھی تو اڑیل ہے، اڑیل گھوڑے کے لیے کڑیل سوار چاہیے۔ اﷲ کا شکر ہے، میں تو اپنے شیخ مولانا ابرارالحق صاحب کو صاحبِ کرامت سمجھتا ہوں کہ ان کی کرامت سے آج ہم کویہ عزت حاصل ہے، اور حضرت بچپن سے متقی ہیں، بعض لوگ تو بعد میں توبہ کرکے متقی ہوتے ہیں مگر حضرت بچپن ہی سے متقی ہیں۔ایک دن حضرت اپنے وعظ میں ایک جملہ کہہ گئے کہ بعض علماء ایسے ہیں جن سے کبھی کوئی گناہ نہیں ہوا، حضرت نے اپنی طرف تو اشارہ نہیں فرمایا لیکن میں سمجھ گیا کہ آج حضرت اپنا راز ظاہر فرمارہے ہیں۔ تو جو متقی ہوتا ہے اسی سے کرامت صادر ہوتی ہے۔ اس کی دلیل سنیے:اِنَّ  اَکۡرَمَکُمۡ  عِنۡدَ اللہِ اَتۡقٰکُمۡ18؎ متقی اکرم ہوتا ہے اور اکرم ہی سے کرامت نکلتی ہے۔ تو میں اپنے شیخ کو صاحبِ کرامت سمجھتا ہوں، یہ ان کی کرامت ہی ہے کہ اتنے بڑے بڑے علماء جو بخاری شریف پڑھا رہے ہیں، ایک بخاری شریف نہ پڑھانے والے کی بات نوٹ کررہے ہیں اور جب میں کوئی حدیث کی شرح بیان کرتا ہوں تو محدثین کہتے ہیں کہ آج زندگی میں پہلی دفعہ یہ سن رہے ہیں۔
جس کو اپنے شیخ سے محبت ہو اور اس کی عظمت نہ ہو وہ کیا مرید ہے، وہ نابینا ہے، اس کی آنکھوں میں موتیا ہے۔ اپنے شیخ کو سارے عالم کے مشایخ سے افضل سمجھو باعتبار افادیت 
_____________________________________________
18؎    الحجرٰت:13
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ جَہْدِ الْبَلَاءِ…الخ کی عجیب تشریح 7 1
3 جَہْدِ الْبَلَاءِ کی پہلی شرح 7 1
4 جَہْدِ الْبَلَاءِ کی دوسری شرح 10 1
5 دَرْکِ الشَّقَاءِ کی شرح 10 1
6 شاہراہِ اولیاء کو مت چھوڑو 11 1
7 یُرِیۡدُوۡنَ وَجۡہَہٗ کے لیے ارادۂ خونِ تمنا بھی ضروری ہے 12 1
8 باوفا، باحیا، باخدا رہو 13 1
9 قدرتِ تقویٰ ہر ایک میں ہے 14 1
10 شیخ کے مواخذہ پر اعترافِ قصور کی تعلیم 15 1
11 آیت رَبَّنَا ظَلَمۡنَاۤ … الخ سے ادبِ اعترافِ قصور کی دلیل 16 1
12 بے ادبی کا سبب کبر ہے 18 1
13 اغلاط کی تاویلات میں نقصان ہی نقصان ہے 18 1
14 شیخ کی نظر مرید کے تمام مصالحِ دینیہ کو محیط ہوتی ہے 20 1
15 خدمتِ شیخ کے لیے عقل و فہم کی ضرورت ہے 21 1
16 دو نعمتیں:۱)اتباعِ سنت،۲)رضائے شیخ 21 1
17 شیخ دروازۂ فیض ہے 21 1
18 عقل عقل سے نہیں فضل سے ملتی ہے 23 1
19 اصلی عاشقِ شیخ 24 1
20 موذی مرید 26 1
21 حضرت والا کی ایک خاص دعا 26 1
22 رموزِ احکامِ الٰہیہ کے درپے نہ ہوں 27 1
23 دین کا کوئی مسئلہ یا بزرگوں کی کوئی بات سمجھ نہ آنے پر کیا کرنا چاہیے؟ 28 1
24 شیخ کی کوئی بشری خطا نظر آئے تو کیا کرنا چاہیے؟ 28 1
25 شیخ کی بُرائی کرنے والے کا علاج 29 1
26 معترضانہ مزاج والوں کے لیے ہدایت 31 1
27 اپنی ناراضگی کو مرید پر ظاہر نہ کرنا شیخ پر حرام ہے 31 1
28 شیخ سے بدگمانی حماقت ہے 32 1
29 شیخ پر شانِ رحمت کا غلبہ ہونا چاہیے 33 1
30 شیخ سے بدگمانی شیطانی چال ہے 34 1
31 شیطان قلبِ مومن کو غمگین رکھنا چاہتا ہے 35 1
32 سُوْءِ الْقَضَاءِ کی شرح 36 1
33 بعض کفار کے قلوب پر مہر ِکفر ثبت ہونے کی وجہ 37 1
34 شَمَاتَۃِ الْاَعْدَاءِ کی شرح 39 1
35 ازالۂ حجاباتِ معصیت کے لیے ایک دعااوراس کی شرح 40 1
Flag Counter