لذت اعتراف قصور |
ہم نوٹ : |
|
صاف کرتا ہے یا نہیں؟ تو اﷲ بھی اپنے پیاروں کو توفیقِ توبہ دیتا ہے۔ میں نے اپنے شیخ کو نبی نہیں مانا کہ وہ معصوم ہیں اور ان سے خطا ہو ہی نہیں سکتی، خطا ہوسکتی ہے لیکن تمہاری اگر سو دفعہ غرض ہو وہاں جاؤ، ورنہ تم کو جہاں مناسبت ہو وہاں چلے جاؤ، اگر تمہارا بلڈ گروپ نہیں ملتا تو تم کیوں آتے ہو میرے شیخ کے پاس؟ تم دوسری جگہ جاؤ، دوسرا شیخ تلاش کرو، خبردار! جو میرے شیخ کے پاس آئے، جہاں تمہارا بلڈ گروپ ملتا ہو وہاں چلے جاؤ، ہم تمہاری ان باتوں سے متأثر نہیں ہوتے، ہمارا ذوق تو یہ ہے کہ ؎ شمس و قمر کی روشنی دہر میں ہے ہوا کرے مجھ کو تو تم پسند ہو اپنی نظر کو کیا کروں بس مجھ کو تو میرا پیر پسند ہے۔قرار صاحب ہمارے دوست ہیں، ان سے کسی نے کہا کہ مولانا ابرارالحق صاحب کو غصّہ اور جلال بہت آتا ہے، بڑے کڑیل پیر ہیں، انہوں نے کہا اگر وہ کڑیل پیر ہیں تو میرے نفس کا گھوڑا بھی تو اڑیل ہے، اڑیل گھوڑے کے لیے کڑیل سوار چاہیے۔ اﷲ کا شکر ہے، میں تو اپنے شیخ مولانا ابرارالحق صاحب کو صاحبِ کرامت سمجھتا ہوں کہ ان کی کرامت سے آج ہم کویہ عزت حاصل ہے، اور حضرت بچپن سے متقی ہیں، بعض لوگ تو بعد میں توبہ کرکے متقی ہوتے ہیں مگر حضرت بچپن ہی سے متقی ہیں۔ایک دن حضرت اپنے وعظ میں ایک جملہ کہہ گئے کہ بعض علماء ایسے ہیں جن سے کبھی کوئی گناہ نہیں ہوا، حضرت نے اپنی طرف تو اشارہ نہیں فرمایا لیکن میں سمجھ گیا کہ آج حضرت اپنا راز ظاہر فرمارہے ہیں۔ تو جو متقی ہوتا ہے اسی سے کرامت صادر ہوتی ہے۔ اس کی دلیل سنیے: اِنَّ اَکۡرَمَکُمۡ عِنۡدَ اللہِ اَتۡقٰکُمۡ 18؎ متقی اکرم ہوتا ہے اور اکرم ہی سے کرامت نکلتی ہے۔ تو میں اپنے شیخ کو صاحبِ کرامت سمجھتا ہوں، یہ ان کی کرامت ہی ہے کہ اتنے بڑے بڑے علماء جو بخاری شریف پڑھا رہے ہیں، ایک بخاری شریف نہ پڑھانے والے کی بات نوٹ کررہے ہیں اور جب میں کوئی حدیث کی شرح بیان کرتا ہوں تو محدثین کہتے ہیں کہ آج زندگی میں پہلی دفعہ یہ سن رہے ہیں۔ جس کو اپنے شیخ سے محبت ہو اور اس کی عظمت نہ ہو وہ کیا مرید ہے، وہ نابینا ہے، اس کی آنکھوں میں موتیا ہے۔ اپنے شیخ کو سارے عالم کے مشایخ سے افضل سمجھو باعتبار افادیت _____________________________________________ 18؎الحجرٰت:13