اولیاء اللہ کی پہچان |
ہم نوٹ : |
|
اَمَّآ اَخْذُ اللِّحْیَۃِ وَھِیَ مَادُوْنَ الْقَبْضَۃِ کَمَا یَفْعَلُہٗ بَعْضُ الْمَغَارِبَۃِ وَمُخَنَّثَۃُ الرِّجَالِ فَلَمْ یُبِحْہُ اَحَدٌ ترجمہ :ڈاڑھی کا کترانا جبکہ وہ ایک مٹھی سے کم ہو جیسا کہ بعض اہل مغرب اورہیجڑے لوگ کرتے ہیں کسی کے نزدیک جائز نہیں۔ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی رحمۃ اللہ علیہ بہشتی زیور جلد ۱۱ ،صفحہ ۱۱۵ پر تحریر فرماتے ہیں کہ ڈاڑھی کا منڈانا یا ایک مٹھی سے کم پر کترانا دونوں حرام ہیں اور ڈاڑھی ڈاڑھ سے ہے اس لیے ٹھوڑی کے نیچے سے بھی ایک مٹھی ہونی چاہیے اور چہرہ کے دائیں اور بائیں طرف سے بھی ایک مٹھی ہونا چاہیے یعنی تینوں طرف سے ایک مٹھی ڈاڑھی رکھنا واجب ہے۔ بعض لوگ سامنے یعنی ٹھوڑی کے نیچے سے تو ایک مٹھی رکھ لیتے ہیں لیکن چہرہ کے دائیں اور بائیں طرف سے کترا دیتے ہیں خوب سمجھ لیں کہ ڈاڑھی تینوں طرف سے ایک مٹھی رکھنا واجب ہے اگر ایک طرف سے بھی ایک مٹھی سے چاول برابر کم یعنی ذرا سی بھی کم ہوگی تو ایسا کرنا حرام اور گناہ کبیرہ ہے۔ ۲) ٹخنے کھلے رکھنا پاجامہ،شلوار،لنگی،جبہ اوراوپرسےآنےوالےہرلباس سےٹخنوں کو ڈھانپنامردوں کے لیےحرام اور کبیرہ گناہ ہے۔بخاری شریف کی حدیث ہے: مَآ اَسْفَلَ مِنَ الْکَعْبَیْنِ مِنَ الْاِزَارِ فِی النَّارِ ترجمہ:ازار (پاجامہ، لنگی ، شلوار ، کرتہ ، عمامہ ، چادر وغیرہ) سےٹخنوں کا جو حصہ چھپے گا دوزخ میں جائے گا۔ معلوم ہوا کہ مردوں کے لیےٹخنے چھپانا کبیرہ گناہ ہے کیوں کہ صغیرہ گناہ پر دوزخ کی وعید نہیں آتی۔ ۳) نگاہوں کی حفاظت کرنا اس معاملہ میں آج کل عام غفلت ہے ۔ بدنظری کو لوگ گناہ ہی نہیں سمجھتے حالاں کہ