اولیاء اللہ کی پہچان |
ہم نوٹ : |
|
فاسق وفاجر ہی رہیں گے۔ ایک بزرگ فرماتے ہیں کہ قیامت کے دن ہم اپنی داڑھی کو پکڑ کر اللہ تعالیٰ سے یہ عرض کریں گے ؎ ترے محبوب کی یا رب شباہت لے کے آیا ہوں حقیقت اس کو تو کردے میں صورت لے کے آیا ہوں کس کی مشابہت لے کےآیا ہوں؟ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی شکلِ مبارک کی۔ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں: مَنْ طَوَّلَ شَارِبَہٗ عُوْقِبَ بِأَرْبَعَۃِ اَشْیَاءٍ لَا یَجِدُ شَفَاعَتِیْ وَلَا یَشْرَبُ مِنْ حَوْضِیْ وَیُعَذَّبُ فِیْ قَبْرِہٖ وَ یَبْعَثُ اللہُ اِلَیْہِ الْمُنْکَرَ وَالنَّکِیْرَ فِیْ غَضَبٍ 10؎جو بڑی بڑی مونچھیں رکھے گا قیامت کے دن میری شفاعت نہیں پائے گا، نہ ہی اسے میرے حوضِ کوثر پر آنے دیا جائے گا، قبر میں اس کے پاس منکر نکیر غصے کی حالت میں بھیجے جائیں گے اور اسے دردناک عذاب دیا جائے گا۔ اور مونچھوں کا حکم یہ ہے کہ اگر بالکل برابر کر لو تو یہ اعلیٰ درجہ ہے اور اگر رکھنی ہی ہے تو کم از کم اوپر والے ہونٹ کا کنارہ کھلا رکھیں تو بھی ان شاء اللہ پاس ہوجائیں گے، لیکن اگر مونچھ اتنی بڑھ گئی کہ اوپر والے ہونٹ کا کنارہ ڈھک گیا تو سمجھ لو پھر اسی وعید کا خطرہ ہے جو حدیث میں وارد ہوئی ہے۔ کچھ لوگ داڑھی کا بچہ جو نیچے والے ہونٹ کے نیچے ہے اسے بھی منڈا تے ہیں۔یاد رکھیں اس کا رکھنا بھی واجب ہے،یہ داڑھی کا بچہ ہے، اگر تمہارے بچے کو کوئی قتل کردے تو کیا تم خوش ہو گے؟ کتابوں میں لکھا ہے کہ اس کامنڈانا بھی جائز نہیں ہے، رکھنا ضروری ہے، تو داڑھی تینوں طرف سے ایک ایک مشت رکھیں یعنی ایک مشت دائیں طرف سے ایک مشت سامنے سے اور ایک مشت بائیں طرف سے، پھر داڑھی میں تیل لگا کر کنگھی کرکے دیکھو کہ کتنی خوبصورت لگے گی۔ دنیا میں جتنے شیر ہیں سب کی داڑھی ہے اور شیر کی بیوی کی یعنی شیرنی کی داڑھی _____________________________________________ 10؎اوجز المسالک للشیخ زکریارحمہ اللہ :270/14، باب ما جآء فی السنۃ فی الفطرۃ ،دارالکتب العلمیۃ