Deobandi Books

آداب محبت

ہم نوٹ :

48 - 50
آجاتا ہے اور گناہ سے مانوسیت ختم ہوتی چلی جاتی ہے اور ذرا سی غلطی سے دل میں پریشانی اور بے چینی پیدا ہوجاتی ہے، جیسے کوئی شخص جلتا ہوا سگریٹ لگا دے تو اس وقت یہ کوئی نہیں کہتا کہ ڈرو مت یہ تو چھوٹی سی چنگاری ہے بڑی آگ نہیں ہے، مگر آپ اس سے بھی ڈرتے ہیں۔ دوستو! اسی طرح گناہ چھوٹا ہو یا بڑا، اﷲ تعالیٰ کی تھوڑی ناراضگی بھی بڑی ناراضگی ہے۔ یہ اس لیے عرض کردیا کہ لوگ پوچھتے ہیں کہ یہ چھوٹا گناہ ہے یا بڑا، صغیرہ گناہ ہے یا کبیرہ؟ بتائیے! سگریٹ کی چھوٹی چنگاری کیا کم خطرناک ہے؟ بس حضرت حکیم الامت کا تین سطر کا ایک ملفوظ میری تقریر کا خلاصہ ہے۔ میری یہ ساری تقریرحضرت کےمتن کی شرح ہے۔ حضرت نے فرمایا کہ تم شریعت پر چل کر دیکھو ان شاء اﷲ سب تمہاری عزت کریں گے، جس کی بیّن دلیل یہ ہے کہ جو پکے مسلمان ہیں انگریز، ہندو پارسی وغیرہ سب ان کی عزت کرتے ہیں،تم دین پر قائم رہو ساری قومیں تمہاری غلام بن جائیں گی۔ تو حضرت حکیم الامت کا یہ ملفوظ میری ساری تقریر کا خلاصہ ہے۔ اﷲ تعالیٰ ہم سب کو عمل کی توفیق عطا فرمائے،آمین۔ اﷲ تعالیٰ عمل کی توفیق عطا فرمائے، یااﷲ! اپنی رحمت سے ہم سب کواپنی ذاتِ پاک کو راضی کرنے کی توفیق نصیب فرمادے اور اپنی ناراضگی سے بچنے کی توفیق نصیب فرمادیجیے، یااﷲ! شہوت کا نشہ ہو یا کبر کا نشہ ہو، بڑائی کا نشہ ہو یا خواہشات کا نشہ ہو ہر قسم کے نشے کو اتار کر اے اﷲ! ہم کو نفس وشیطان کی غلامی سے نکال کر اپنی سو فیصد فرماں برداری نصیب فرما دے، اے اﷲ! ہماری دنیا بھی عافیت کی بنا دیجیے اور آخرت بھی عافیت کی بنا دیجیے، ہم سب کو نسبت کا اعلیٰ سے اعلیٰ مقام عطا فرمائیے، نسبت کے تین درجے اے خدا !تیرے ایک مقبو ل بندے مولانا مسیح اﷲ خان جلال آبادی نے لاہور میں بیان فرمائے کہ بعض لوگوں کو اﷲ سے تعلق تو ہے مگر اس کا نام نسبتِ ضعیف ہے، دوسرا درجہ نسبتِ قوی اور تیسرا درجہ ہے نسبتِ اقویٰ، تو ضعیف، قوی اور اقویٰ تین درجے ہوگئے، تو میرے اﷲ اپنی رحمت سے، اپنے کریم ہونے کے صدقے میں ہم سب کی ضعیف نسبت کو قوی کردے اور جن کی نسبت قوی ہے اس کو اقویٰ کر دے یعنی جو سب سے بڑی نسبت ہے، جو اولیائے صدیقین کو عطا ہوتی ہےوہ نسبت ہمیں عطا فرمادے، آمین۔
وَاٰخِرُدَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ
وَصَلَّی اللہُ تَعَالٰی  عَلٰی خَیْرِ خَلْقِہٖ مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ  اَجْمَعِیْنَ
بِرَحْمَتِکَ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 رِیا (دکھاوا) کسے کہتے ہیں؟ 8 1
4 سنت اور بدعت کی مثال 10 1
5 حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃ کا عاشقانہ ترجمہ 12 1
6 اسلاف میں شیخ کی کیا عظمت تھی 15 1
7 شیخ کی شفقت و محبت کی مثال 19 1
8 راہِ حق کے مجاہدات اور اس کے انعامات 20 1
9 تعمیلِ احکامِ الٰہیہ کی تمثیل 22 1
10 نفس کا ایک خفیہ کید 23 1
11 دلِ شکستہ کی دولتِ قرب 24 1
12 ذکر اﷲ سے روحانی ترقی کی مثال 25 1
13 موت کے وقت دنیا داروں کی بے کسی 26 1
14 دنیاوی محبت کی بے ثباتی 27 1
15 خدا کے مجرم کی کوئی پناہ گاہ نہیں 28 1
16 مقرب بندوں سے اﷲ کی محبت کی ایک علامت 28 1
17 تکبر کا نشہ شراب کے نشے سے زیادہ خطرناک ہے 30 1
18 انسانوں کو شیطان کے دو سبق 31 1
19 تعلیمِ قرآن و حدیث اور تزکیہ…نبوت کے تین مقاصد 32 1
20 شعبۂ تزکیۂ نفس کی اہمیت 33 1
21 نفس کی حیلولت کی تمثیل 34 1
22 تفسیر آیت وَ مَا نَقَمُوۡا مِنۡہُمۡ … الخ 37 1
23 شہادت……عاشقوں کی تاریخِ عشق و وفا 39 1
25 شہادت کے متعلق ایک جدید علم 40 1
26 بغیر شیخ کے اصلاح نہیں ہوتی 42 1
27 ایمان کا تحفظ صحبتِ اہل اﷲ کے بغیر ناممکن ہے 44 1
28 شیطانی وَساوِس کا علاج 45 1
29 اﷲ والا بننے کا نسخہ 47 1
30 آیتِ شریفہ میں اسمائے صفاتیہ عزیز و حمید کے نزول کی حکمت 40 1
31 مہربانی بقدرِ قربانی 19 1
32 سائنسی تحقیقات کا بودا پن 13 1
Flag Counter