Deobandi Books

آداب محبت

ہم نوٹ :

21 - 50
کی عزت ختم کردی۔آج ہر سنت پر طعن وتشنیع ہوتی ہے۔ داڑھی ایک مٹھی تینوں طرف سے رکھنا واجب ہے، دیکھو شیخ الحدیث مولانا زکریا صاحب رحمۃ اﷲ علیہ کی کتاب ’’داڑھی کا وجوب‘‘ لیکن آج جو ایک مٹھی داڑھی رکھ لے تو اس پر بھی لعن طعن شروع ہوجاتی ہے، ہر طرف سے اس کو یہی مجاہدہ ہوتاہے، مگر کچھ دن کے لیے،یہ امتحان زیادہ دن نہیں ہوتا۔ الیکشن زیادہ دن نہیں لڑا جاتا۔ جب شیطان کا لشکر دیکھ لیتا ہے کہ یہ تو بیوی سے بھی نہیں ڈرا، دفتر والوں سے بھی نہیں ڈرا، اڑوسی پڑوسی سے بھی نہیں ڈرا، یہ تو کسی کے کہنے سے داڑھی نہیں کٹا رہا ہے، تو آخرمیں وہ بیٹھ جاتا ہے۔ پھر جب طعنے دینے والوں میں سے کسی کا بیٹایا بیوی بیمار ہوتی ہے، تب وہ اسی داڑھی والے کے پاس جاتا ہے، کہتا ہے کہ حضرت جی دعا کردو بیٹا اچھا ہوجائے۔ یہ کون ہیں؟یہ اس کے افسر ہیں جو پہلے ہنستے تھے، اب اپنے ماتحت سے دعا کرارہے ہیں۔ اور جب بیوی نے دیکھا کہ میاں کی پوری داڑھی ہے اور اشراق بھی پڑھ رہے ہیں اور سجدے میں بھی بہت روتے ہیں، تب جناب نافرمانی اور لڑائی سب چھوڑ دی، اب ڈرتی ہے کہ کہیں میرا شوہراﷲ میاں سے کچھ کہہ نہ دے۔ ڈاکٹر  عبد الحی صاحب رحمۃ اﷲ علیہ مولانا یوسف لدھیانوی سے ایک دن فرمانے لگے کہ میری تمہاری کوئی جان پہچان نہیں تھی، لیکن جب سے تم میرے پاس آنے جانے لگے اور مجھ سے تعلق اصلاح و تربیت کا قائم کیا اورمیں نے اﷲ کے بھروسے پر تم کو خلافت دی، اب اس کے بعد ہمیں تم سے محبت ہے اور تم کو مجھ سے محبت ہے اور اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ جب تم سے کو ئی کہتا ہے کہ میں ڈاکٹر عبد الحی صاحب سے ملنا چاہتا ہوں مگر میری ان سے کوئی جان پہچان نہیں ہے، تو مولانا صاحب آپ کہتے ہیں کہ لاؤ، ہم ایک پرچہ لکھتے ہیں اب آپ مجھے پرچہ لکھتے ہیں کہ حضرت ڈاکٹر صاحب یہ میرا خاص آدمی ہے اور آپ کی زیارت کرنا چاہتا ہے اور اسی طرح جب مجھ سے کوئی کہتا ہے کہ مجھے مولانا یوسف لدھیانوی سے ملنا ہے اور میری ان کی کوئی جان پہچان نہیں ہے تو میں اس کے لیے پرچہ لکھتا ہوں کہ مولانا یوسف لدھیانوی یہ میرا خاص آدمی ہے     ؎
دونوں جانب سے اشارے ہوچکے
ہم  تمہارے  تم  ہمارے  ہوچکے
اسی کا نام نسبت ہے۔ جب اﷲ سے بندے کی نسبت قائم ہوجاتی ہے، تو اﷲ تعالیٰ بھی اس کی حفاظت فرماتے ہیں اور بندہ بھی اﷲ کے قانون کی حفاظت پر جان دیتا ہے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 رِیا (دکھاوا) کسے کہتے ہیں؟ 8 1
4 سنت اور بدعت کی مثال 10 1
5 حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃ کا عاشقانہ ترجمہ 12 1
6 اسلاف میں شیخ کی کیا عظمت تھی 15 1
7 شیخ کی شفقت و محبت کی مثال 19 1
8 راہِ حق کے مجاہدات اور اس کے انعامات 20 1
9 تعمیلِ احکامِ الٰہیہ کی تمثیل 22 1
10 نفس کا ایک خفیہ کید 23 1
11 دلِ شکستہ کی دولتِ قرب 24 1
12 ذکر اﷲ سے روحانی ترقی کی مثال 25 1
13 موت کے وقت دنیا داروں کی بے کسی 26 1
14 دنیاوی محبت کی بے ثباتی 27 1
15 خدا کے مجرم کی کوئی پناہ گاہ نہیں 28 1
16 مقرب بندوں سے اﷲ کی محبت کی ایک علامت 28 1
17 تکبر کا نشہ شراب کے نشے سے زیادہ خطرناک ہے 30 1
18 انسانوں کو شیطان کے دو سبق 31 1
19 تعلیمِ قرآن و حدیث اور تزکیہ…نبوت کے تین مقاصد 32 1
20 شعبۂ تزکیۂ نفس کی اہمیت 33 1
21 نفس کی حیلولت کی تمثیل 34 1
22 تفسیر آیت وَ مَا نَقَمُوۡا مِنۡہُمۡ … الخ 37 1
23 شہادت……عاشقوں کی تاریخِ عشق و وفا 39 1
25 شہادت کے متعلق ایک جدید علم 40 1
26 بغیر شیخ کے اصلاح نہیں ہوتی 42 1
27 ایمان کا تحفظ صحبتِ اہل اﷲ کے بغیر ناممکن ہے 44 1
28 شیطانی وَساوِس کا علاج 45 1
29 اﷲ والا بننے کا نسخہ 47 1
30 آیتِ شریفہ میں اسمائے صفاتیہ عزیز و حمید کے نزول کی حکمت 40 1
31 مہربانی بقدرِ قربانی 19 1
32 سائنسی تحقیقات کا بودا پن 13 1
Flag Counter