Deobandi Books

درس مثنوی مولانا روم رحمہ اللہ

ہم نوٹ :

249 - 258
طرف نہیں مُقضی کی طرف ہے یعنی بُرائی کی نسبت حق تعالیٰ کی طرف نہیں ہے کیوں کہ  حق تعالیٰ کا کوئی فیصلہ بُرا نہیں ہوسکتا لیکن جس کے خلاف وہ فیصلہ ہے اس کے حق میں بُرا ہے جیسے جج کسی مجرم کو پھانسی کی سزا دیتا ہے تو جج کا فیصلہ بُرا نہیں، یہاں بُرائی کی نسبت جج کی طرف نہیں کی جائے گی کیوں کہ  اس نے تو انصاف کیا ہے لیکن جس مجرم کے خلاف یہ فیصلہ ہوا ہے اس کے حق میں بُرا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا کوئی فعل حکمت سے خالی نہیں، وہ خالقِ خیر و شر ہے جس طرح تخلیق ِ خیر حکمت سے خالی نہیں اسی طرح تخلیقِ شر بھی حکمت سے خالی نہیں مثلاً ظلمت سے نور کی، کُفر سے ایمان کی معرفت ہوتی ہے وغیرہ لہٰذااللہ تعالیٰ کے کسی فعل کی طرف سوء کی نسبت نہیں کی جاسکتی۔ اسی کو مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں   ؎
کُفر  ہم نسبت بہ خالق حکمت است
چوں  بما نسبت کُنی کُفر آفت  است
کُفر کو پیدا کرنا اللہ تعالیٰ کی عینِ حکمت ہے لیکن جب کُفر کی نسبت بندہ کی طرف ہوتی ہے اور بندہ اس کو اختیار کرتا ہے تو کُفر اس کے لیے آفت و بدنصیبی و شقاوت ہے۔ معلوم ہوا کہ جزا و سزا کسب پر ہے جو ایمان کو کسب کرتا ہے اچھی جزا پاتا ہے اور جو کُفر کا مرتکب ہوتا ہے سزا پاتا ہے۔ اس کی مثال میرے شیخ شا ہ ابرارُالحق صاحب دامت برکاتہم نے عجیب دی کہ جیسے حکومت نے بجلی بنائی اور بتادیا کہ فلاں فلاں سوئچ کو دبانا لیکن فلاں سوئچ کو نہ دبانا۔ پھر اگر کوئی ممنوعہ سوئچ کو دباتا ہے تو پکڑا جاتا ہے کہ تم نے وہ سوئچ دبایا کیوں۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ خالقِ خیر و شر ہیں اور حکم دے دیا کہ خیر کو اختیار کرو اور شر سے بچو پھر اگر کوئی شر اختیار کرتا ہے تو اسی پر مؤاخذہ اور پکڑ ہے کہ جب ہم نے منع کردیا تھا تو تم نے اسے کیوں اختیار کیا۔ اسی کو حضرت حکیمُ الامّت رحمۃُاللہ علیہ نے فرمایا کہ سوء کی نسبت قاضی کی طرف نہیں مقضی کی طرف ہے۔
اور حدیثِ پاک میں سوئے قضا سے پناہ کی درخواست سے معلوم ہوا کہ اگر سوئے قضا کا حسنِ قضا سے تبدیل ہو نامحال ہوتا یا منشائے الٰہی کے خلاف ہوتا تو حضور 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ضروری تفصیل 4 1
3 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
4 عنوانات 5 1
5 بشارتِ عظمیٰ 7 1
6 عرضِ مرتّب 8 1
7 مجلسِ درسِ مثنوی 12 1
9 ۱۶؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز چہار شنبہ 18 1
10 ۱۵؍شعبانُ المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروزِ سہ شنبہ (منگل) 12 1
11 ۲۱؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۲؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ 33 1
12 ۲۳؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۴؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز بُدھ 37 1
13 ۲۴؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق۲۵؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعرات 45 1
14 ۲۵؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعہ 52 1
15 ۲۶؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز ہفتہ 56 1
16 ۲۷؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۸؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز اتوار 65 1
18 ۲۸ / شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۹ / دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ بعدنماز فجر 73 1
19 ۲۹؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳۰ ؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز سہ شنبہ (منگل) 77 1
20 ۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق یکم جنوری ۱۹۹۸؁ء برو ز جمعرات 83 1
21 ۴؍رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 102 1
22 ۷؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۶؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز سہ شنبہ 108 1
23 ۹؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۸؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء، بروز جمعرات 128 1
24 ۱۱؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۰؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء 143 1
25 ۱۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۱؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز یکشنبہ (اتوار) 152 1
26 ۱۳؍ رمضان ُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۲؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دو شنبہ 176 1
27 ۱۴؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 188 1
28 ۱۵؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۴؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز چہار شنبہ 200 1
29 ۱۶؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق ۱۵؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز جمعرات 208 1
30 ۱۸؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 219 1
31 ۱۹؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۸؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز اتوار 231 1
32 ۲۰؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۹؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دوشنبہ 240 1
33 ۲۱؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۰؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 248 1
Flag Counter