Deobandi Books

فضائل علم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

5 - 54
علم کے لیے یہ وعید ہو کہ جو عالموں کو نیچا دکھانے کے لیے یا جاہلوں کو بیوقوف بنانے یا شہرت حاصل کرنے کے لیے علم سیکھے گا وہ داخل دوزخ ہوگا (حالانکہ ابھی ان چیزوں کی نیت ہی کی ہے) تو جو علماء ان بدترین مقاصد کے لیے تقریر وتحریر اور مناظرہ ومباحثہ میں لگے ہوئے ہیںان کے لیے تو یہ وعید بدرجہ اولیٰ ہوگی۔
علم بڑی مشکل سے حاصل ہوتا ہے بہت ٹھوکریں کھانا پڑتی ہیں، دکھ تکلیف جھیلنا پڑتا ہے اگر سب کچھ جھیلا اور رضائے الٰہی مقصود نہ ہوئی تو آخرت میں بڑے خسارہ اور نقصان کا سامنا ہوگا قال الزنوجیؓ وینبغی لطالب العلم أن یتفکر فی ذلک فانہ یتعلم العلم بجہد کثیر فلا یصرفہ الی الدنیا الحقیرۃ القلیلۃ الفانیۃ
حضرت ابوہریرہ ؓسے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ بیشک قیامت کے روز جن لوگوں کے متعلق سب سے پہلے فیصلہ دیا جایے گا ان میں ایک وہ شخص ہوگا (میدان جہاد میں قتل ہونے کی وجہ سے) شہید سمجھ لیا گیا تھا قیامت کے دن اسے لایا جایے گا اس کے بعد اللہ تعالی اس کو اپنی نعمتوں کی پہچان کرائیں گے جن کو وہ پہچان لے گا (یعنی وہ نعمتیں اسے یاد آجائیں گی، جو اللہ تعالی نے دنیا میں دی تھیں) اللہ جل شانہ اس سے سوال فرمائیں گے کہ تو نے ان نعمتوں کو کس کام میں لگایا؟ وہ عرض کرے گا میں نے آپ کے راستے میں یہاں تک جنگ لڑی کہ شہید ہوگیا اللہ تعالی شانہ فرمائیں گے تو نے جھوٹ کہا (یعنی یہ کہنا تیرا غلط ہے کہ تو نے میرے لیے جنگ لڑی)  بلکہ تو اس لیے لڑا کر تیرے متعلق یہ کہا جائے کہ بہادر ہے سو (دنیا میں) کہا جاچکا، اس کے بعد حکم ہوگا کہ اسے منہ کے بل گھسیٹ کر دوزخ میں ڈال دیا جائے چنانچہ حکم کی تعمیل کردی جائے گی۔
اور ایک وہ شخص بھی ان لوگوں میں ہوگا جن کے متعلق سب سے پہلے فیصلہ کیا جائیگاجس نے  علم (دین) سیکھا اور سکھایا اور قرآن پڑھا، اسکو قیامت کے روز لایا جایے گا اس کے بعد اللہ تعالی اس کو اپنی نعمتوں کی پہچان کرائیں گے چنانچہ وہ پہچان لے گا اس سے اللہ جل شانہ فرمائیں گے کہ تو نے ان نعمتوں کو کس کام میں لگایا؟ وہ جواب دے گا کہ میں نے علم حاصل کیا اور دوسروں کو سکھایا اور آپ کی رضا  کے لیے قرآن پڑھا، اللہ جل شانہ فرمائیں گے تو نے جھوٹ بولا بلکہ تو نے اس لیے علم حاصل کیا کہ لوگ تجھے عالم کہیں اور قرآن تو نے اس لیے پڑھا کہ تیرا نام ہو، سو جو تیری خواہش تھی اس کے مطابق کہا جاچکا، اس کے بعد حکم ہوگا کہ اس کو منہ کے بل گھسیٹ کر دوزخ میں ڈال دیا جایے چنانچہ حکم کی تعمیل کردی جایے گی۔
اور ایک وہ شخص بھی ان لوگوں میں سے ہوگا جن کا فیصلہ سب سے پہلے کیا جایے گا جسے اللہ تعالی نے بہت کچھ دیا تھا، اور مختلف قسم کی مالیات سے سرفراز فرمایا تھا قیامت کے روز اسے لایا جایے گا اس کے بعد اللہ تعالی اسے اپنی نعمتیں یاد دلائیں گے چنانچہ وہ یاد کرلے گا اللہ جل شانہ کا سوال ہوگا کہ تونے ان نعمتوں کو کس کام میں لگایا؟ وہ کہے گا کہ کوئی ایسا مصرف خیر میں نے نہیں چھوڑا جس میں خرچ کرنا آپ کو محبوب ہو، ہر کارخیر میں میں نے آپ کی رضا کے لیے اپنا مال خرچ کیا، 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تصحیح نیت اور اس کی اہمیت 1 1
3 مہاجر ام قیس 1 1
4 طالب علم کیا نیت کرے 2 1
5 دنیا حاصل کرنے کیلئے علم دین حاصل کرنا 3 1
6 علمیت جتانے یا معتقد بنانے کے لیے علم حاصل کرنا 4 1
7 علم دین کی ضرورت اور فرضیت 6 1
8 اصل علم تین چیزوں کا علم ہے 10 1
9 دینی سمجھ انعام عظیم ہے 14 1
10 علمائے دین قابل رشک ہیں 15 1
11 معلم ومبلغ کے لئے دعائیں اور عابد پر عالم کی فضیلت 16 1
12 علماء اور طلباء کا مرتبہ 18 1
13 علماء کا وجود علم کا وجود ہے 20 1
14 طالب علموں کے ساتھ حسن سلوک 20 1
15 علماء ورثۃ الانبیاء ہیں 21 1
16 علم دین صدقہ جاریہ ہے 24 1
17 سب سے بڑا سخی 26 1
18 علماء اور حفاظ شفاعت کرینگے 27 1
19 مسجدوں میں ذکر وعلم کے حلقے 29 1
20 عورتوں کی تعلیم وتبلیغ کے لئے وقت نکالنا 30 1
21 مومن کو علم دین کا حریص ہونا چاہیے 32 1
22 طلب علم کے لئے سفر کرنا 34 1
23 ایک فقیہ شیطان کیلئے ہزار عابدوں سے زیادہ بھاری ہے 38 1
24 کوئی طالب علم دین خسارہ میں نہیں 40 1
25 علم پر عمل کرنا 41 1
26 قرآن شریف سیکھنا سکھانا 45 1
27 قرآن پڑھ کر بھول جانا 46 1
28 قرآن مجید کو شکم پروری کا ذریعہ بنانا 47 1
29 اپنی رائے سے تفسیر بیان کرنا 50 1
Flag Counter