Deobandi Books

فضائل علم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

33 - 54
ما ل کے بڑھانے جوڑنے اور جمع کرنے کے پھیر میں پڑگیا یا جاہ مرتبہ کے حاصل کرنے کے پھندے میں پھنس گیا اس کی خیر نہیں اپنے دین کو برباد کرے گا اس کی نمازیں ترک ہوں گی حرام وحلال کا دھیان نہ رہے گا مال وجاہ کے ذریعہ زیادہ سے زیادہ گناہ کرے گااور برابر خداوند کریم کا باغی ہوتا چلا جائے گا، دنیا دار جو بھی گنا ہ کر گزرے کم ہے ایک حدیث میں ہے کہ آنحضرت ﷺنے ارشاد فرمایا :
حب الدنیا رائس کل خطیئۃ (مشکوٰۃ شریف)
’’دنیا کی محبت ہر گناہ کی جڑ ہے۔‘‘
خدا کو بھول جانا ، مرنے کا دھیان نہ ہونا، آخرت کی فکر نہ ہونا دنیا کی محبت کا لازمی نتیجہ ہے ہان جس کے پاس حلال پیشہ ہے یا جسے خدا کے فضل وکرم سے جاہ ومرتبہ ملا ہے اور ساتھ ہی اسے احکام خداوندی کا بھی دھیان ہے اورآخرت کا خوف  ہے وہ سرکش نہ ہوگا اس کو ما ل بڑھانے کی طرف دنیاداروں والی توجہ نہ ہوگی احکام خداوندی کے پیش نظر دنیا کا نقصان ہوتا ہوگا تو بخوشی گوارا کرے گا نہ زکوٰۃ روکے گا نہ نماز ضائع ہونے دے گا اور چونکہ حرام وحلال کا دھیان ہوگا اس لئے دنیا دار کے برابر اسے مالی ترقی نہ ہوگی۔
دنیا دار پیسہ کا غلام اور نام آوری کا طالب ہوتا ہے جمع فاوعی جمع کیا اور بند کرکے رکھا اور الذی جمع مالا وعددہ جس نے ما ل جمع کیا اور گن گن کے رکھا اس کا مذہب ہوتا مال گھٹ جانے کے خوف سے حج وزکوٰۃ ادا کرنے سے ہچکچاتا ہے اور آج دس ہزار اور کل کو بارہ ہزار سال بھر میں ایک لاکھ اسی طرح حساب جوڑتے جوڑتے مرجاتا ہے اور کبھی طبیعت نہیں بھرتی ، حضرت سعدی  ؒ  نے سچ فرمایا:


آں شنید ستی کہ وقتے تاجرے	دربیابانے بیفتا واز ستور
گفت چشم تنگ دنیا دار را 		یا قناعت پر کند یا خاک گور
بالکل اسی طر ح علم دین سے رغبت رکھنے والوں کا حال ہے علوم دینیہ تفسیر اور فقہ کے جاننے اور یاد کرنے میں عمریں گزار دیتے ہیں پڑھا رہے ہیں اور طلب علم میں بھی لگے ہوئے ہیں جہاںکوئی مسئلہ یاد ہوگیا دل شاد ہوا، آیت وحدیث کے متعلق کوئی نکتہ ہاتھ لگ گیا خوش ہوگئے قرآن شریف حفظ ہے تو اس کے معنی سمجھ رہے ہیں معنی سمجھ لئے تو معارف وحقائق کی جستجو ہے احادیث حفظ کر رہے ہیں محدثین کی تحقیقات معلوم کرنے کے درپے ہیں، فقہاء کے فتاوٰی کی چھان بین میں مصروف ہیں غرض کہ علم کے سمندر پی چکے مگر صبر نہیں (جعلنی اللہ منہم آمین بحرمۃ سید المرسلینﷺ) 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تصحیح نیت اور اس کی اہمیت 1 1
3 مہاجر ام قیس 1 1
4 طالب علم کیا نیت کرے 2 1
5 دنیا حاصل کرنے کیلئے علم دین حاصل کرنا 3 1
6 علمیت جتانے یا معتقد بنانے کے لیے علم حاصل کرنا 4 1
7 علم دین کی ضرورت اور فرضیت 6 1
8 اصل علم تین چیزوں کا علم ہے 10 1
9 دینی سمجھ انعام عظیم ہے 14 1
10 علمائے دین قابل رشک ہیں 15 1
11 معلم ومبلغ کے لئے دعائیں اور عابد پر عالم کی فضیلت 16 1
12 علماء اور طلباء کا مرتبہ 18 1
13 علماء کا وجود علم کا وجود ہے 20 1
14 طالب علموں کے ساتھ حسن سلوک 20 1
15 علماء ورثۃ الانبیاء ہیں 21 1
16 علم دین صدقہ جاریہ ہے 24 1
17 سب سے بڑا سخی 26 1
18 علماء اور حفاظ شفاعت کرینگے 27 1
19 مسجدوں میں ذکر وعلم کے حلقے 29 1
20 عورتوں کی تعلیم وتبلیغ کے لئے وقت نکالنا 30 1
21 مومن کو علم دین کا حریص ہونا چاہیے 32 1
22 طلب علم کے لئے سفر کرنا 34 1
23 ایک فقیہ شیطان کیلئے ہزار عابدوں سے زیادہ بھاری ہے 38 1
24 کوئی طالب علم دین خسارہ میں نہیں 40 1
25 علم پر عمل کرنا 41 1
26 قرآن شریف سیکھنا سکھانا 45 1
27 قرآن پڑھ کر بھول جانا 46 1
28 قرآن مجید کو شکم پروری کا ذریعہ بنانا 47 1
29 اپنی رائے سے تفسیر بیان کرنا 50 1
Flag Counter