نور ہوا کے ذریعہ تمہارے اندر جاتا رہے گا، اس لیے بڑے بڑے عبادت گزار اس مقام تک نہیں پہنچے جواللہ والوں کی صحبت میں رہنے والوں کو مل گیا۔ حاجی امداد اللہ صاحب ہمارے دادا پیر فرماتے ہیں کہ مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ کو سو برس کی تہجد سے وہ قرب نہ ملتا جو چند دن شمس تبریزی کے پاس بیٹھنے سے مل گیا۔ دوسرے یہ کہ اب کوئی قیامت تک صحابی نہیں ہوسکتا،کیوں کہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی خدا دیدہ آنکھوں کی پیغمبرانہ نسبت سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اتنے بڑے ہائی پاوربلب تھے کہ اب قیامت تک کسی کو ویسا بلب نہیں مل سکتا۔ جو شخص ایک کروڑ پاور کا بلب دیکھ لے اور بلب بھی ایسا کہ اس جیسا قیامت تک دوسرا بلب نہ پیدا ہو، تو اس بلب کے دیکھنے والوں کے برابر بھی کوئی نہیں ہوسکتا، لہٰذا قیامت تک کوئی بڑے سے بڑا ولی کسی ادنیٰ صحابی کے برابر بھی نہیں ہوسکتا۔
اب اللہ سے دُعا کرو کہ اللہ تعالیٰ اپنے فضل وکرم سے ہم سب کو وہ دردِدل عطا فرمادے جو آپ اخص الخواص کو دیتے ہیں اور اختر اور ہم سب بہت اعلیٰ قسم کی ڈش مانگ رہے ہیں تو اے خدا! اخص الخواص اولیائے صدیقین کی جو آخری سرحد ہے ہم سب کو اور پورے عالم کو بلا استحقاق عطا فرمادیں۔ ہماری دنیا بھی بنادیجیے اور آخرت بھی بنادیجیے۔ ہم دنیا بھی چاہتے ہیں اور آخرت بھی چاہتے ہیں مگر آپ کی محبت سب پر غالب چاہتے ہیں۔ آپ کی محبت کے مقابلے میں دونوں جہاں ہمارے سامنے نہ رہیں سب سے زیادہ اپنی محبت کو ہم پر غالب فرمادیجیے۔ اور جو نہیں مانگا بلا مانگے ہم بھک منگوں کو دونوں جہاں عطا فرمادیجیے، ہماری جھولیوں میں دونوں جہاں کی نعمتیں بھردیجیے۔
وَاٰخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ
وَصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی خَیْرِ خَلْقِہٖ مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ اَجْمَعِیْنَ
بِرَحْمَتِکَ یَااَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ