ہم کو چائے انڈا مکھن بھی دے دیجیے۔ فضل سے مراد یہاں رزق ہے۔
اَلتَّحِیَّاتُ کے متعلق علومِ نافعہ
اور مسجد میں داخل ہونے کی دُعا:
اَللّٰہُمَّ افْتَحْ لِیْ اَبْوَابَ رَحْمَتِکَ20؎
اے اللہ اپنی رحمت کے دروازے کھول دے۔
تویہاں مراد کون سی رحمت ہے؟ نماز معراج المؤمنین ہے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو جب معراج عطا ہوئی، تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی عبادت پیش کی اَلتَّحِیَّاتُ لِلہِ میری تمام قلبی عبادات اے اللہ! آپ کے لیے خاص ہیں وَالصَّلَوَاتُ اور بدنی عبادات بھی آپ کے لیے خاص ہیں، وَالطَّیِّبَاتُ اور مالی عبادات بھی آپ کے لیے خاص ہیں۔ تو معراج کے وقت جب اللہ کے پاس حاضر ہوئے تو تین قسم کی عبادات نبی نے پیش کی ہیں اور نبی کہاں سے پیش کرتے؟ اللہ نے سکھایا کہ یہ کہو۔ تو اللہ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو سکھایا اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم کو سکھایا کہ اَلتَّحِیَّاتُ قلبی عبادات وَالصَّلَوَاتُ بدنی عبادات وَالطَّیِّبَاتُ مالی عبادات سب اے خدا! آپ پر فدا ہیں، تو اللہ تعالیٰ نے تین قسم کی عبادات سکھائیں اور اس ادائے بندگی پر تین قسم کی عطائے خواجگی ہے۔ وہ کیا ہے:
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ اَیُّھَا النَّبِیُّ
اے نبی! تم نے پہلی عبادت قلبی مجھ پر فدا کی تو میری طرف سے پہلا انعام میرا سلام لے لو اور اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ اس لیے کہہ رہا ہوں کہ آپ ہمیشہ سلامت رہیں گے، ایسا کبھی نہیں ہوسکتا کہ کبھی سلامتی ہو کبھی نہ ہو، میں دائمی سلامتی دیتا ہوں۔ آپ ہمیشہ سلامت رہیں گے،کیوں کہ خیر کے بدلے میں خیر ملی۔ اور اس کے بعد آپ کی بدنی عبادت پر کیا ملے گا؟ وَرَحْمَۃُ اللہِ نماز آپ کی بدنی عبادت ہے، لہٰذا بدنی عبادت پر میری رحمت ہے،کیوں کہ آپ نے اپنے جسم کو ہماری عبادت میں لگادیا، ہم آپ کی ادائے بندگی دیکھ رہے ہیں کہ کبھی قیام میں آپ ہمارے
_____________________________________________
20؎ صحیح مسلم:248/1،باب مایقول اذادخل المسجد،ایج ایم سعید