Deobandi Books

محبوب الہی بننے کا طریقہ

ہم نوٹ :

13 - 34
کو اللہ تعالیٰ نے اور سرورِدو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے آسان فرمادیا، کیوں کہ انسان کوجب انعام کا پتا چل جاتا ہے تو مزدوری صرف آسان نہیں مزے دار ہوجاتی ہے۔ تو اللہ تعالیٰ نے توبہ کرنے اور پاک رہنے پر اپنی عطائے محبت کی مزدوری ارشاد فرماکر ہمارے لیے تَوَّابِیَتْ کو اور تَطَہُّرْکو مزے دار کردیا۔ پاک صاف رہنا تمہارے لیے اچھا ہے تاکہ تمہاری اس ادا پر جب مولیٰ تمہیں پیار کرنے والا ہو،تو کون اندھا اور ظالم ہے جو گناہ اور ناپاکی میں آلودہ رہے؟جب کھائیں محبت کا فالودہ تو کیوں رہیں ہم آلودہ؟ لہٰذا گناہوں سے بچنے اور نافرمانی سے پاک وصاف رہنے کی تکلیف اُٹھانے سے تم اتنے بڑے مولیٰ حق سبحانہٗ وتعالیٰ کی محبوبیت اور پیار کے قابل ہوجاؤگےلیکن اس بابِ تفعل کو دیکھو کہ اس میں کتنا لطف ہے۔ عربی گرامر کا مزہ خشک مُلّا کو نہیں مل سکتا جب تک کسی اللہ والے کی صحبت کا مزہ ایک زمانہ تک نہ اُٹھائے۔ بتائیے آپ نے کتنا مدرسے میں پڑھا،لیکن یہاں بابِ تفعل سے ترکِ معصیت میں کلفت اور تکلیف اُٹھانے کی طرف کبھی ذہن گیا تھا؟ آہ! بس کیا کہوں ایسے علوم کی طرف بہت کم ذہن جاتا ہے،کیوں کہ گرامر پڑھتے تو ہیں مگر نفس کو نہیں گراتے ہیں۔ نمک کی کان میں گدھا اگر اپنے کو گرادے اور مرے نہیں تو نمک کی کان میں، نمک کی صحبت میں رہ کر بھی نمک نہیں بنے گا۔ گرامر کے معنیٰ ہیں جب گدھا گرا اور مرگیا تب نمک بننا شروع ہوگا۔ جب تک سانس لیتا رہے گا گدھے کا گدھا ہی رہے گا۔ جن لوگوں نے شیخ کے سامنے فنائیتِ کاملہ حاصل نہیں کی وہ باوجود علم کے خام رہے، صاحبِ نسبت نہ ہوسکے، لہٰذا اپنی شخصیت کو مٹاؤ، فنافی الشیخ ہوجاؤ، پھر دیکھو کیا ملتا ہے۔
دُعائے  وضو کی عاشقانہ حکمت
وضوکےبعدیہ دُعا اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِیْ مِنَ التَّوَّابِیْنَ وَاجْعَلْنِیْ مِنَ الْمُتَطَھِّرِیْنَ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس لیے تعلیم فرمائی تاکہ بندوں کا باطن اور قلب بھی پاک ہوجائے، کیوں کہ توبہ دل کی طہارت کا نام ہے۔ پس وضو سے ہاتھ پیر دھونا ہمارے اختیار میں تھا لیکن دل تک ہمارا ہاتھ نہیں پہنچ سکتا، دل کو دھونا ہمارے اختیار میں نہیں، تو جہاں بندے کا اختیار نہ ہو وہاں دُعا کرنا عبدیت ہے کہ مانگ لو اے خدا! وضو کرلیا، ہاتھ پیر دھولیے یعنی جسم کے اعضا دھولیے،لیکن میرا ہاتھ میرے دل تک نہیں پہنچ سکتا، آپ اپنے کرم سے میرا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اللہ تعالیٰ کی محبوبیت کا ایک راستہ 6 1
3 قبولِ توبہ کی شرائط 7 1
4 خوفِ شکستِ توبہ اور عزمِ شکستِ توبہ کا فرق 8 1
5 آیت شریفہ میں دو بار یُحِبُّ نازل ہونے کا راز 9 1
6 ایک مسئلۂسلوک کا استنباط 10 1
7 محبوبِ الٰہی بنانے والی دُعا 11 1
8 قرآن وحدیث کے ربط سے ایک علمِ عظیم 12 1
9 دُعائے وضو کی عاشقانہ حکمت 13 1
10 وضو کے وقت اہلُ اللہ کی خشیت 14 1
11 وَسِّعْ لِیْ فِیْ دَارِیْ کے معنیٰ 15 1
12 عظمتِ شیخ کا حق 16 1
13 محبوبیت عنداللہ کے دوام کا طریقہ 17 1
14 استغفار اور توبہ کا فرق 18 1
15 لفظ تَوَّابِیْنْ کے نُزول کی حکمت 20 1
16 ولایتِ عامّہ اور ولایتِ خاصّہ 20 1
17 توبہ کی تین قسمیں 21 1
18 توبہ کی پہلی قسم 22 1
19 توبہ کی دوسری قسم 23 1
20 اہل اللہ کے کاموں میں آسانی کا راز 25 1
21 یُحِبُّھُمْ کی تقدیم کی وجہ 25 1
22 فضل کے ایک اور معنیٰ 26 1
23 اَلتَّحِیَّاتُ کے متعلق علومِ نافعہ 27 1
24 نُزولِ برکت کی علامت 28 1
25 اللہ کے نام کا بے مثل مزہ کون پاتا ہے؟ 30 1
26 توبہ کی تیسری قسم 31 1
Flag Counter